میرٹھ:(پریس ریلیز)
”کمپیوٹر اورانٹر نیٹ کی ترقی نے اردو کی دنیا ہی بدل کر رکھ دی ہے۔یونی کوڈ اور انڈرائڈ فون نے اس ترقی میں چار چاند لگا دے ہیں۔ نئی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعہ اردو نے زبردست ترقی کی ہے۔اردوویب سائٹس، خصوصاً ریختہ،شعر و سخن،اردو نیٹ جاپان،اردو سخن، اردو ادب وغیرہ نے ایک انقلاب برپا کر دیا ہے۔“یہ الفاظ پروفیسر اسلم جمشیدپوری(صدر شعبہ اردو چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ) کے تھے،وہ اسماعیل نیشنل مہیلا پی جی کالج، میرٹھ کے شعبہ اردو میں بطور مہمان مقرر خطبہ دے رہے تھے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے فیس بک،ٹویٹر، واٹس اپ، میسینجر وغیرہ کے استعمال اور اس کی مقبولیت کو واضح کیا۔ اور یہ بھی بتایا کہ آج اردو میں سوشل میڈیا کا زبردست استعمال ہو رہا ہے۔ جس سے اردو زبان وادب کو بھی خاصا فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ ان تمام ذرائع نے لوگوں کی زندگی کوبھی ترقی عطا کی ہے۔ اردو اور کمپیوٹر کے اشتراک پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ اردو میں کمپیوٹر کا استعمال زندگی کا ایک اہم حصّہ بن چکا ہے۔ آج اردو کے اخبارات، کتابیں، رسائل وغیرہ سب کمپیوٹر ائزڈ ہیں اور دیگر زبانوں کے معیار سے قطعی کم نہیں۔پروفیسر اسلم جمشید پوری نے الیکٹرانک میڈیا،ریڈیو اور ٹی وی پر بھی گفتگو کی اور ہندوستان اور بیرونِ ہند ریڈیو کی اردو سروسیززکے تعلق سے تفصیل سے بات کی اور طالبات کے سوالوں کے اطمینان بخش جواب دئے۔کالج کی پرنسپل ڈاکٹر نیلما گپتا نے پروفیسر اسلم جمشید پوری کا استقبال کیا۔پروگرام کی نظامت صدر شعبہ اردو ڈاکٹر ہما مسعود نے بحسن و خوبی ادا کی۔ شعبہ اردو کی جانب سے پروفیسر اسلم جمشید پوری کا شکریہ ادا کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر فوزیہ بانو نے پروگرام کے خوبصورت انعقاد میں خاص تعاون پیش کیا۔ اس منفرد لیکچر سے بی۔ اے اور ایم۔ اے کی طالبات خاص طور پر مستفید ہوئیں۔