نئی دہلی:انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) جس نے ہندوستانی کرکٹ کو ایک نئی شناخت دی ہے، 10 ٹیموں کے ساتھ گھر پر اپنا رنگ بکھیرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، جس کا ہفتہ کو پہلا میچ دفاعی چمپئن چنئی سپر کنگز (CSK) اور گزشتہ سال کے رنراپ کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ آئی پی ایل 2022 سے متعلق 10 اہم معلومات ۔(۱)2011 کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب عالمی کرکٹ کی سب سے مشہور ٹی 20 ٹرافی کے لیے 10 ٹیمیں ٹکرائیں گی۔ اس بار لکھنؤ سپر جائنٹس اور گجرات ٹائٹنس کی شکل میں دو نئی ٹیمیں آئی پی ایل میں ڈیبو کریں گی۔(۲)ملک میں کورونا کی صورتحال قابو میں آنے کے بعد کرکٹ شائقین کو 2019 کے بعد پہلی بار اسٹیڈیم میں بیٹھ کر میچوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ آئی پی ایل کے تمام میچز ہندوستان میں کھیلے جائیں گے اور اسٹیڈیم کی گنجائش کے 25 فیصد شائقین اسے اسٹیڈیم میں دیکھ سکیں گے۔(۳) دو نئی ٹیموں کے شامل ہونے سے میچوں کی کل تعداد 60 سے بڑھ کر 74 ہو گئی ہے جس کی وجہ سے یہ ٹورنامنٹ دو ماہ سے زائد جاری رہے گا۔ تاہم تمام ٹیمیں لیگ مرحلے میں صرف 14 میچز کھیلیں گی۔(۴)آئی پی ایل 2021 ہندوستان میں کھیلا گیا لیکن کچھ کھلاڑیوں کے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ٹورنامنٹ کو درمیان میں روکنا پڑا اور پھر اس کا دوسرا مرحلہ متحدہ عرب امارات میں منعقد کیا گیا۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الحال لیگ مرحلے کے میچز ممبئی اور پونے کے تین مقامات پر کرائے جائیں گے تاکہ ہوائی سفر کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔(۵)پچ کیوریٹر کے لیے پچوں کو دو ماہ تک زندہ رکھنا ایک چیلنج ہو گا، لیکن ٹورنامنٹ میں بڑا سکور ہونے کا ہر ممکن امکان ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اس سال آسٹریلیا میں کھیلا جانا ہے اور ایسے میں آئی پی ایل بھی کچھ ہندوستانی کھلاڑیوں کی قسمت کا فیصلہ کرے گا۔(۶)ممبئی انڈینس کی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گی لیکن اس کے کپتان روہت شرما نے واضح کر دیا ہے کہ انہیں اس سے کوئی اضافی فائدہ نہیں ملے گا۔ سوریہ کمار یادو، کیرون پولارڈ، جسپریت بمراہ اور ایشان کشن جیسے کھلاڑی سازگار حالات کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔(۷)رائل چیلنجرز بنگلور (RCB) میں سب کی نظریں کپتانی چھوڑنے والے وراٹ کوہلی پر ہوں گی۔ فاف ڈو پلیسس جو طویل عرصے سے سی ایس کے سے منسلک تھے، کو آر سی بی کی کپتانی سونپی گئی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ان کی قیادت میں ٹیم کی تقدیر بدلتی ہے یا نہیں۔(۸) آئی پی ایل میں مہندر سنگھ دھونی کا یہ آخری سیزن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے پہلے میچ سے قبل ہی کپتانی چھوڑ کر رویندر جڈیجہ کو کمان سونپ دی۔ سب کی نظریں جڈیجہ پر ہوں گی کیونکہ انہیں ایک ایسی ٹیم کی قیادت کرنی ہے جس کی قیادت دھونی 2008 سے کر رہے ہیں، جو چار بار کی چمپئن ہے۔(۹)اس بار شریس ایئر، کے ایل راہل، ہاردک پانڈیا اور مینک اگروال کی قائدانہ صلاحیتوں کا بھی امتحان ہوگا۔ ائیر کے کے آر کی قیادت کریں گے جبکہ راہل لکھنؤ اور ہاردک گجرات کی قیادت کریں گے۔ اگروال کو پنجاب کا کپتان بنایا گیا ہے۔(۱۰) ائیر اس سے قبل دہلی کیپٹل جبکہ راہل پنجاب کنگز کی کپتانی کر چکے ہیں۔ ہاردک کے لیے یہ آئی پی ایل میں کپتانی کا پہلا تجربہ ہوگا۔ ان کی کارکردگی پر ہندوستانی ٹیم انتظامیہ بھی گہری نظر رکھے گی کیونکہ وہ مستقل بولنگ نہ کرنے کی وجہ سے قومی ٹیم میں اپنی جگہ کھو چکے تھے۔
آئی پی ایل 2022: 11 سال بعد 10 ٹیمیں ہوں گی مدمقابل،تین سال بعد سٹیڈیم میں شائقین کی واپسی
previous post