نئی دہلی:بہار اسمبلی انتخابات سے قبل این ڈی اے میں تنازع پیدا ہوگیا ۔ ایل جے پی نے جے ڈی یو چیف نتیش کمار کی سربراہی میں انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ اتوار کو دہلی میں منعقدہ پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ۔ لوجپا این ڈی اے میں من پسند نشستوں کی عدم فراہمی پر نالاں ہے۔ پارٹی صدر چراغ پاسوان نے کہا کہ ایل جے پی کی کچھ سیٹوں پر بی جے پی کے ساتھ دوستانہ لڑائی ہوگی، لیکن پارٹی لازماً ان تمام نشستوں پر اپنے امیدوار اتارے گی ، جہاں جے ڈی یوکے امیدوار ہوں گے، تاہم خیا ل رہے کہ پارٹی بی جے پی کے ساتھ اتحادبرقرار رکھے گی۔ چراغ پاسوان نے اس سلسلے میں ایک قرارداد منظور کی اور کہا کہ پارٹی کے ممبران اسمبلی وزیر اعظم نریندر مودی کو مضبوط بنانے کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ اس تجویز کے ساتھ ، پارٹی نے اس پہلو کو آشکار کرنے کی کوشش کی کہ انتخابات کے بعد ضرورت پڑنے پر ایل جے پی اور بی جے پی بہار میں حکومت سازی کر سکتی ہے ۔پارٹی کے جنرل سکریٹری عبد الخالق نے کہا کہ ریاستی سطح پر اتحاد اور اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو کے ساتھ نظریاتی اختلافات کے سبب لوجپا نے بہار میں الگ سے انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کئی نشستوں پر جے ڈی یو کے ساتھ نظریاتی لڑائی ہوسکتی ہے، تاکہ ان سیٹوں پر عوام فیصلہ کریں گے کہ بہار کے مفاد میں کون سا امیدوار بہتر ہے۔ایل جے پی بہار فرسٹ ، بہاری فرسٹ وژ ن کو نافذ کرنا چاہتی تھی،لیکن بر وقت پر اس تک اتفاق نہ ہوسکا۔ ہمارا لوک سبھا میں بی جے پی کے ساتھ مضبوط اتحاد ہے۔ ہم بہار میں بھی الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔ ایل جے پی اور بی جے پی کے مابین کوئی تلخی نہیں ہے اب جب کہ لوجپا نے خود کو الگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، تو بی جے پی اور جے ڈی یو کے لئے سیٹیں بانٹنا آسان ہوجائے گا۔ ذرائع کے مطابق جے ڈی یو اور بی جے پی نے آدھی نشستیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسمبلی کی 243 نشستوں پر جے ڈی یو اور بی جے پی 119 – 119 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ باقی 5 سیٹیں جیتن رام مانجھی کی ’ہم ‘ پارٹی کے کھاتے میں جائیں گی ۔