چند شرپسند عناصر کی وجہ سے اراکین شوری متعدد حصوں میں منقسم تھے، نتیجتاً واٹس ایپ ،فیس بک اور دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر غلیظ ترین تبصرے ہورہے تھے، پگڑیاں اچھالی جارہی تھیں، الزامات و اتہامات کے ساتھ گالم گلوچ کی بھی گرم بازاری شروع ہوگئی تھی، احقاق حق کے نام پر کیمپس میں کبھی کسی گروپ کی آمد ہوتی تو کبھی دوسرے گروپ کی، لاکھ کوششوں کے باوجود پیچیدگیاں ختم نہیں ہورہی تھیں، معاملہ یہاں تک پہنچ گیاتھا کہ انتخاب امیر کے لیے تین مختلف تاریخیں متعین ہوگئی تھیں،جن کے اعلانات اخبارات میں آرہے تھے، واضح طور پر محسوس ہورہاتھا کہ اب ایک نہیں تین مختلف جماعتوں کے تین مختلف امرا منتخب ہوں گے اور پھر وہ کھیل شروع ہوگا جس کا تصور بھی تکلیف دہ ہےـ
اسی دوران محترم نائب امیر شریعت نے شوری بلانے کی ٹھان لی اور اس پر جم گئے،چنانچہ بہت کم وقت میں اجلاس کی تیاری ہوئی اور آخر کار آج شوری کا اجلاس بھی ہوا جس میں تقریبا ساٹھ ستر اراکین شوری نے شرکت کی،سب کے سب فکرمند نظرآرہے تھے، گفتگو کرتے ہوئے کئی ممبران کی آنکھوں سے آنسو رواں ہوجاتے تھے، تھوڑے وقفے کےلیے اراکین شوری ذکرو اذکار میں میں بھی مشغول ہوئے، لوگوں نے دیکھا کہ اللہ کی مدد آئی، سب کے سب یک زبان ہوگئےاور متحد ہوکر نہ صرف انتخاب امیر کی تاریخ کااعلان کیا بلکہ طریقے کا بھی اعلان کردیا ،اس لیے اب ان شاءاللہ9/اکتوبر 2021 کو امیر شریعت کا انتخاب عمل میں آئے گا، مجھے اس بات کا احساس ہے کہ کام مشکل ہے اس لیے کہ شرپسندوں کی ٹولیاں اپناکام کریں گی بلکہ کچھ بدتمیزیاں شروع بھی ہوگئی ہیں لیکن ظاہر ہے شرپسند عناصر کامیاب ہی اس وقت ہوں گے جب خیر پسند افراد اپنے حصے کاکام کرنا چھوڑدیں گےـ
اب بس دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ایسا امیر عطا فرمائے جو حقیقی معنوں میں قیادت کا اہل ہو….!
امارتِ شرعیہ سے اچھی خبر ـ شمیم اکرم رحمانی
previous post