ریاض: مکہ مکرمہ میں کچی بستیوں کے اصلاحی پروگرام کے ترجمان ڈاکٹر امجد مغربی نے کہا ہے کہ مملکت میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کے قیام کو قانون کے دائرے میں لا کر انہیں پیداواری عمل اور ملکی اقتصادی سرگرمیوں میں شامل کیا جائے گا۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈاکٹر امجد مغربی نے کہا کہ اصلاحی پروگرام کے تحت کچی آبادیوں کو منفی سرگرمیوں سے پاک کیا جائے گا اور وہاں کے حالات بہتر بنائے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں گھنی اور کچی آبادی والے بڑے محلے قوز النکاسہ کوعصری سہولتوں سے آراستہ جدید رہائشی علاقے میں تبدیل کیا جائے گا۔اس کے علاوہ یہاں خوبصورت اور وسیع و عریض عوامی پارکس ہوں گے، جدید سہولیات سے آراستہ مساجد، کشادہ سڑکیں، بجلی، پانی اور ٹیلیفون جیسی بنیادی سہولیات میسر ہوں گی۔پروجیکٹ کے ترجمان نے بتایا کہ قوز النکاسہ سمیت تمام کچی بستیوں کو منہدم کرکے جدید طرز پر آباد کرنے کا فیصلہ معاشرے کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد معاشرے اور اس کے سیکیورٹی و صحت و تعلیمی اداروں کو اپنا کردار بہتر شکل میں انجام دینے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔واضح رہے کہ النکاسہ محلہ مسجد الحرام سے15 سو میٹر کے فاصلے پرہے اور اس کا رقبہ 681.156 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے اب یہاں انہدام کی نئی کارروائی شروع کی گئی ہے۔وزارتی کمیٹی نے النکاسہ میں عوامی صحت کے اداروں اور اقتصادی و سماجی اداروں پر مشتمل جامع حکمت عملی کی منظوری دی ہے۔
سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کا منصوبہ
previous post