Home قومی خبریں ہیومن ویلفیر فاونڈیشن کی جانب سے یوجی – پی جی اسکالرشپ کا اعلان، 31 اکتوبر تک آن لائن بھر سکتے ہیں فارم

ہیومن ویلفیر فاونڈیشن کی جانب سے یوجی – پی جی اسکالرشپ کا اعلان، 31 اکتوبر تک آن لائن بھر سکتے ہیں فارم

by قندیل

 

نئی دہلی : (پریس ریلیز) ہیومن ویلفیر فاونڈیشن نے اپنی یوجی / پی جی اسکالر شپ اسکیم کا اعلان کر دیا ہے۔ فارم بھرنے کے خواہش مند طلبہ و طالبات 31 اکتوبر تک www,hwfindia.orgکی ویب سائٹ پر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ اس اسکالر شپ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ ہیومنٹیزکے مضامین پڑھنے والے طلبہ کے لیے مختص ہے ، ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کرنے والے بھی اس اسکالر شپ کے لیے فار بھریں۔ وڑن 2026 کا ماننا ہے کہ آئینی جمہوریت میں اگر حق چاہتے ہیں تو معاشرے میں ہمیں وکلابھی پیدا کرنا ہوگا ۔یہ اسکالر شپ ملک کی 18 ریاستوں ،دہلی ،ہریانہ ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ۔ پنجانب، راجستھان ، گجرات ،اترپردیش ، بہار ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، آسام ، منی پور ، تری پورہ ، ناگا لینڈ ،میزورم ،میگھالیہ اور ارونانچل پردیش کے طلبا کے لیے یہاں کے طلبا درخواست دے سکتے ہیں۔ کن مضامین اور کن کورسیز کے لیے اسکالر شپ دی جاتی ہے اس کی تفصیلات کے لیے ویب سائٹ دیکھیں۔ اسکالر شپ پانے کی شرطیں کچھ اسطرح ہیں پچھلے کورس میں آپ کے نمبرات 55فصد سے کم نہ ہو،جس کورس کے لیے آپ فارم بھر رہے ہیں اس میں آپ کا داخلہ لے چکے ہوں ، سبھی اسکالر شپ کورس کے پہلے سال سے ہی شروع ہوگی ، سلیکشن صرف انٹرویو کی بنیاد پر ہوگا ، فارم صرف آن لائن ہی قبول کیے جائیں گے۔ مزید جانکاری کیلیے دفتری اوقات میں 011- 29945999 پر رجوع کرسکتے ہیں۔ ہیومن ویلفیر فاونڈیشن کے ایجوکیشن مینیجر سلیم اللہ خان نے بتایا کہ فاونڈیشن گزشتہ 14 برس سے یہ اسکالر شپ دے رہا ہے۔ 2006 میں اس کی شروعات کی گئی تھی ، ہم ہر سال 500 اسکالر شپ دیتے ہیں ، یوجی کورس کے لیے سالانہ 10 ہزار اور پی جی کورس کے لیے سالانہ 15 پزار دیا جاتا ہے ۔ ملک کے پالیسی ساز اداروں میں ہیومنٹیز مضامین کے طلبہ بڑی تعداد مین جاتے ہیں انہیں پرموٹ کرنا بے حد ضروری ہے تاکہ ریسرچ اور انالیسیس کو فروغ مل سکے ، آرٹ اسٹریم کے طلبہ کی ہمت افزائی ہو۔ ہماری اس اسکالرشپ اسکیم سے پانے والے بڑی تعداد میں طلبا نے اپنا تعلیمی سفر جاری رکھا آج اچھے عہدوں پر فائز ہیں۔ چھتیس گڑھ کی ایک بچی نے گولڈ میڈل حاصل کیا۔ بنگال کا ایک طالب علم مجسٹریٹ بنا ،ایک بچہ انسپیکٹر کے عہدے پر پہونچا۔ بنگال کے ہی کئی بچے سرکاری ٹیچر ہوئے۔ ایک بچی فاوندیشن کی اسکالر شپ سے گاوں کی پہلی گریجویٹ بنی۔ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ میں بچے پہونچے۔ چھتیس گڑھ کی ایک بچی نے ایس ایس سی کولیفائی کیا ، کئی اور بھی بچوں نے نمایاں کامیابی حاسل کی ہے ہم سبھی سے رابطہ کر رہے ہیں۔

You may also like

Leave a Comment