Home تجزیہ حکمرانوں کی زبانیں ہی ان کے عزائم کا اشارہ ہیں-نسیم خان

حکمرانوں کی زبانیں ہی ان کے عزائم کا اشارہ ہیں-نسیم خان

by قندیل

 

دہلی کی انتخابی ریلی کے پہلے ہی دن یوگی کہہ رہے ہیں کہ "بولی سے نہیں مانے گا،تو گولی سے تو مان ہی جائےگا "ـ
میں اب تک یہ سمجھ پانے سے قاصر ہوں کہ کیسے ایک "ڈھونگی” کی اس نفرت انگیز اور زہر ناک تقریر پر الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی،ایک بندہ پوری دیدہ دلیری و شوخ چشمی سے اتنی خطرناک بات کہہ رہا ہے،مگر پورا میڈیا اس پر پوری طرح سے خاموش ہے،یہ اس طرح اپنے دیش کے لوگوں کو دھمکا رہے ہیں،جیسے ملک کو فساد کی بھٹی میں جھونکے کا عزم کیے بیٹھے ہوں، انہوں نے ہی کچھ روز پہلے اسی طرح کا فرقہ واریت کو ہوا دینے والا بیان دیا تھا کہ "ان کی ایسی پٹائی کریں گے کہ ان کی سات پشتیں بھی یاد رکھیں گی”ـ
دہلی کے ماحول کو گرما کر آگ سے "ہاتھ تاپنے” کی مکمل تیاریاں ہو رہی ہیں ـ
پے در پے ان کی پارٹی کے ذمہ داران کی طرف سے جس طرح کی باتیں آ رہی ہیں اس سے ان کے ارادے بالکل بھی ٹھیک نہیں لگتےـ
بنگال کے بی جے پی صدر نے مظاہرین پر بربریت و سفاکیت کو جواز فراہم کرتے ہوے کہا تھا کہ "ہماری پارٹی نے آسام اور یوپی میں ان کو کتوں کی طرح مارا”ـ
انہی کے ایک اور لیڈر نے کہا تھا کہ جو بھی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف بولے گا اسے زندہ زمین میں گاڑ دیں گےـ
ابھی کچھ دن پہلے انہی کی پارٹی کے لیڈر "انوراگ ٹھاکر” نے انتخابی ریلی سے اپنے رضاکاروں کو یہ "نعرہ ” دیا تھا کہ "دیش کے غداروں کو گولی ماروں سالوں کو”،جس سے شہہ پا کر دو لوگوں نے جامعہ اور شاہین باغ میں گولیاں چلائی،جس میں سے ایک کو "نابالغ” کہہ دیا گیا،تو دوسرے کو بجاے سرکاری گاڑی کے "پرائیویٹ ” گاڑی میں بٹھا کر لے جایا گیا تا کہ اس کی بھرپور "پشت پناہی” کی جا سکےـ
صدر جموریہ "رام ناتھ کووند” کا پارلیمنٹ میں صدارتی خطبہ بھی یاد رہے، جس میں انہوں نے کھل کر این آر سی کی تائید کی ہے،جس پر اپوزیشن کی طرف سے بڑا ہنگامہ بھی دیکھنے کو ملا، ایک طرف پورے ملک کے لوگ یک زبان ہو کر اس کی مخالفت میں اپنا پورا زور لگا رہے ہیں،اس کو واپس لیے جانے کا قربانیوں کے ساتھ مطالبہ کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف سرکار اس کو لے کر "انچ” بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہےـ
ایسے میں آگے کیا ہوگا ،واضح طور پر کہنا انتہائی مشکل ہے؛ لیکن ابھی جو کچھ ہو رہا ہے، وہ کسی طور بھی اچھا نہیں ہے اور جس طرح کا ماحول سرکار،”سرکاری کتوں” اور "بھاڑے کے غنڈوں” کی ملی بھگت سے بنایا جا رہا ہے، وہ بہت ہی بھیانک ہے، بس اللہ ہماری جان، ہمارے مال اور ہماری عزت و آبرو کی حفاظت فرمانے کے ساتھ ہمیں ہماری تحریک میں کامیابی عطا فرمائے ـ

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ قندیل کاان سےاتفاق ضروری نہیں ہے)

You may also like

Leave a Comment