Home قومی خبریں حج سبسڈی ایک سیاسی دھوکہ تھا: مختار عباس نقوی

حج سبسڈی ایک سیاسی دھوکہ تھا: مختار عباس نقوی

by قندیل

نئی دہلی :مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے جمعرات کو لوک سبھا میں کہا کہ حج سبسڈی جو ملک میں برسوں سے نافذ تھی وہ ایک سیاسی دھوکہ تھا، لیکن نریندر مودی حکومت کی جانب سے اس سبسڈی کو ختم کرنے کے باوجود حاجیوں کو ہوائی جہاز کا کرایہ کم ادا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے یہ بات لوک سبھا میں بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی اور کانگریس کے رکن عبدالخالق کے ضمنی سوالات کے تحریری جواب میں کہی۔نقوی نے کہاکہ حج سبسڈی ایک سیاسی دھوکہ تھا جو کافی عرصے سے چل رہا تھا۔ سبسڈی کے وقت جب کوئی شخص سری نگر سے حج پر جاتا تھا تو اسے 1.97 لاکھ روپئے ادا کرنے پڑتے تھے لیکن سبسڈی ختم کرنے کے بعد اب عازمین حج کو 86 ہزار روپئے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ اسی طرح دوسرے شہروں سے آنے جانے کے کرایوں اور دیگر اخراجات میں بھی کمی آئی ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی نیک نیتی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حج سبسڈی کے خاتمے کی وجہ سے کرایہ میں اضافہ نہیں ہوا بلکہ کم ہوا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہاکہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں سے حج نہیں ہوا ہے۔ اس بار بھی سعودی عرب کی حکومت کے پروٹوکول اور گائیڈ لائنز کے مطابق کوئی قدم اٹھایا جائے گا۔عازمین حج کے ’امبارکیشن پوائنٹس‘کی تعداد میں اضافے کے سوال پر نقوی نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ دوطرفہ معاہدے کے مطابق مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کی تشکیل نو کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، اس لیے وہ فی الحال اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

You may also like

Leave a Comment