نئی دہلی :دہلی یونیورسٹی کے حالیہ منعقدہ آن لائن امتحانات کے نتائج پردہلی ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ ڈی یواپنے تمام کالجوں کوایک خط لکھے اور ہدایت دے کہ جلد تمام جوابی شیٹوں کاجائزہ لیا جائے۔ فائنل ایئرکے طلباء کے نتائج اکتوبرکے پہلے ہفتے تک جاری کرنے کی کوشش کریں ، تاکہ طلباء کو داخلہ لینے میں تاخیر کاسامنا نہ کرناپڑے۔ہائی کورٹ نے پہلے بھی یوجی سی کوایک ایڈوائزری جاری کرنے اور یہ بیان جاری کرنے کا حکم دیا تھا کہ اس بار کوویڈ 19 انفیکشن کی وجہ سے امتحان میں تاخیرہو رہی ہے۔ لہٰذانئے سال اور نئی کلاس میں داخلے میں تاخیر ہوگی۔ کٹ آف لسٹ نکالنے میں بھی تاخیرہوگی۔ اس کی وجہ سے طلباکوعارضی نتائج اور دیگر چیزوں پراصرارنہیں کرناچاہیے۔10 اگست کودہلی یونیورسٹی (ڈی یو)نے پہلی بار آن لائن اوپن امتحان لیا۔ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعدیہ امتحان آخری سال کے تمام طلبہ کا لیاگیاہے لیکن جیسے ہی امتحان شروع ہوا ، مختلف طلباء نے اپنی پریشانیوں کے ساتھ ساتھ تجربات بھی سوشل میڈیاپرشیئرکرناشروع کردیے۔عدالت کے حکم کے بعدطلبا کو یہ اختیار دیا گیا تھا کہ وہ اپنی جوابی شیٹ ای میل کے ذریعے جمع کرائیں۔ہائی کورٹ نے یہ بھی کہاہے کہ امتحانات ستمبر میں آن لائن موڈمیں ہو رہے ہیں۔ لہٰذانتیجہ بھی ستمبرکے آخر تک آناچاہیے۔ تاکہ طلباء کو وقت سے پہلے ہی مزیدتعلیم کے لیے داخلہ لینے میں دشواری نہ ہو۔ اس معاملے میں طلبا کی جانب سے پیش ہوئے کپل سبل نے عدالت میں آن لائن امتحان کے حوالے سے بہت سارے سوالات اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ دوردرازعلاقوں میں آن لائن امتحانات کاانعقادکرناانتہائی مشکل ہوگاکیوں کہ حکومت کے الیکٹرانکس اورانفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت 12000 کامن سینٹر کام نہیں کرتے ہیں۔