الہ آباد:الہ آبادہائی کورٹ میں بدھ کو مافیا مختار انصاری سے متعلق دو مقدمات کی سماعت نہیں ہو سکی۔ جسٹس راجیو گپتا نے سماعت سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ اب دونوں کیسز چیف جسٹس کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس دونوں کیسز کی سماعت کے لیے نیا بنچ نامزد کریں گے۔ایک معاملہ 2012-13 میں ایم ایل اے فنڈ میں بدعنوانی سے متعلق ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے چارج شیٹ داخل کی تھی، جسے مختار انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ مختارانصاری نے چارج شیٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔مختارانصاری کی جانب سے کہا گیا کہ وہ 17 سال سے جیل میں ہیں۔ ان کی طرف سے کوئی غلط کام نہیں ہوا۔ ضلع انتظامیہ کا کام ان کے ذریعہ کی گئی سفارشات اور جن اسکولوں کو ایم ایل اے فنڈز دیے گئے تھے ان کی سچائی کو جانچنا تھا۔ جیل میں رہتے ہوئے انھیں حقیقت کا علم نہ ہو سکا۔