Home قومی خبریں ہاتھرس گینگ ریپ:راہل کے بعد یوپی پولیس نے ترنمول رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن کو بھی دھکا دے کرنیچے گرایا

ہاتھرس گینگ ریپ:راہل کے بعد یوپی پولیس نے ترنمول رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن کو بھی دھکا دے کرنیچے گرایا

by قندیل

نئی دہلی:ہاتھرس گینگ ریپ کیس میں ہنگامہ آرائی اور سیاست جاری ہے۔ راہل-پرینکا کے بعد ترنمول (ٹی ایم سی) کے رہنماؤں نے آج اس گائوں تک پہنچنے کی کوشش کی، لیکن پولیس نے گاؤں کے باہر ہی رو ک دیا ۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک او برائن کو زمین پر گرادیا ۔ترنمول کی رہنما ممتا ٹھاکر نے کہا کہ خواتین پولیس والیوں نے ہمارے بلاؤز کھینچ لئے اور ہماری رکن اسمبلی پر لاٹھی چارج کیا۔ خواتین پولیس ہونے کے باوجود مرد پولیس نے ہماری رکن اسمبلی کو چھوا۔ یہ شرم کی بات ہے۔ہاتھرس کے ایس ڈی ایم پریم پرکاش مینا کا کہنا ہے کہ خواتین پولیس اہلکاروں نے انہیں واپس جانے کو کہا تھا، کیونکہ گاؤں کے اندر کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ جب انہوں نے زبردستی کی تو خواتین کانسٹیبل نے روکا ۔ یہ الزامات غلط ہیں کہ میل پولیس نے خواتین رہنماؤں کو چھو ا۔ایک ویڈیو میںہاتھرس کے ڈی ایم پروین لشکا رمتاثرہ کنبے کو یہ کہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ میڈیا آج یہاں ہے، کل نہیں رہے گی۔ آپ حکومت کی بات ما ن لیجیے ۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کنبہ کے کسی فرد کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ مقتولہ بچی کے والد نے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یوپی پولیس پر اب اعتماد نہیں ہے، ہمیں میڈیا سے ملنے نہیں دے رہے ہیں۔ گھر سے نکلنے کے بعد بھی 10 طرح کے سوالات پوچھے جارہے ہیں۔کنبہ کا ایک بچہ کسی طرح باہر آیا اور میڈیا کو بتایا کہ سب کے فون چھین لئے گئے ہیں۔ بچے نے کہا کہ گھر والے آپ سے ملنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں روک دیاگیاہے۔ اس کے بعد پولیس نے بچے کو وہاں سے بھگا دیا۔ دوسری جانب پولیس نے ضلع ہاتھرس میں دفعہ 144 لگانے سے گاؤں میں ناکہ بندی نافذ کردی ہے۔ پورے گاؤں کو چھاؤنی بنا دیا گیا ہے۔ شناخت ظاہر کرنے کے بعد ہی گاؤں کے لوگوں کو داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔ لوگ پولیس اور انتظامیہ کے اس طرز عمل سے ناراض ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمارے ہی گاؤں میں ہمارے ساتھ مجرموں کی طرح سلوک کیا جارہا ہے۔

You may also like

Leave a Comment