نئی دہلی:ہاتھر س گینگ ریپ کے مجرموں کو بچانے اور اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے یوپی کی حکومت نے جونئی تھیوری پیش کی ہے وہ شرمناک اور متاثرین کے ساتھ ایک اور سنگین ظلم ہے ۔ سرکارکی ذمہ داری ہے کہ وہ مجرموں کو سزا دے اور متاثرین کو انصاف فراہم کرے لیکن حکومت اس پورے معاملہ پر اب فساد کی نئی تھیوری پیش کررہی ہے جس کا صاف مطلب ہے کہ سرکار کی منشاء مجرموں کو بچانا اور مسلمانوں کو بلی کا بکرا بناناہے ۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔پنے ایک بیان میں ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ ہاتھرس میں جو کچھ ہواہے وہ بیحد شرمناک ہے ۔یہاں صرف ایک معاملہ نہیں ہے بلکہ کئی معاملے ہیں ۔ پہلا معاملہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کا ہے ۔ دوسرا معاملہ پولس اور انتظامیہ کی لاپرواہی کا جس نے چودہ دنوں تک کوئی توجہ نہیں دیا ۔ تیسرا معاملہ لڑکی کی لاش کو رات کی تاریکی میں اہل خانہ کی منظوری کے بغیر جلانے کا ہے ۔ چوتھا معاملہ ریپ سے انکارکا ہے ۔ پانچواں معاملہ مجرموں کو بچانے کا ہے ۔ چھٹا معاملہ میڈیا ۔اپوزیشن اور سول سوسائٹی کو کئی دنوں تک وہاں جانے اور متاثرہ کی فیملی سے ملنے سے روکنے کا ہے اور اب سب سے بڑا معاملہ یہ آگیاہے کہ سرکار فساد کی تھیوری پیش کررہی ہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ساتھ مل کر کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ایک سازش کے تحت یہ سب کیا ۔ ان کی منشاء وہاں دنگا اور فساد کرانے کی تھی ۔ یوگی آدتیہ ناتھ ۔ نریندر مودی اور بی جے پی کی شبیہ بگاڑنے کیلئے یہ سب ہاتھر س میں کیاگیا ۔سرکار کی یہ تھیوری ملک اور جمہوریت کیلئے شرمناک ہے ۔ ا س کا مطلب یہ ہے کہ سرکار متاثرہ کے ساتھ انصا ف نہیں کرنا چاہتی ہے ۔ پی ایف آئی اور اپوزیشن کو بلی کا بکرا بناکر اس معاملہ کو ہندو مسلمان کی لڑائی میں بدلنا چاہتی ہے ۔ بی جے پی کی یہ پرانی روش ہے اور اس مرتبہ بھی سرکار اپنی ناکامی چھپانے کیلئے یہی ہتھکنڈ ہ اپنارہی ہے ۔ آل انڈیا ملی کونسل اس کی شدید مذمت کرتی ہے اور یہ امیدہے کہ بھارت کے سیکولر عوام سرکار کی اس گھنائونی سازش کو سمجھیں گے اوراس تھیوری پر بھروسہ کرنے کے بجائے متاثرہ لڑکی کو انصاف دلانے کی مانگ جاری رکھیں گے تاکہ خواتین کا تحفظ یقینی بن سکے ۔شرپسندوں اور درندوں کے دلوں میںقانون کا خوف پیدا ہوسکے ۔