نئی دہلی:بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد نےہاتھرس گینگ ریپ کیس میں مجرموں کو بچانے کی ذمے دار یوگی حکومت کو ٹھہرایا ہے۔ جب چندر شیکھر آزاد سے ہاتھرس گینگ ریپ معاملے میں انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو چھپانے اور تشدد کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ واقعے کوچھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اگر چوروں کی طرح چھپانے کی کوشش نہیں کی گئی توبیٹی کی لاش کو اس طرح نہیں جلایا جاتا۔ اترپردیش حکومت کسی بھی طرح مجرم کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کچھ افسروں اور ملازمین کو معطل کردیا گیا ہے، اس سے کچھ نہیں ہونے والا ہے کیونکہ وہ وہی کر رہے تھے جو وزیراعلیٰ انہیں بتا رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح لڑکی کے کنبہ کو یرغمال بنایا گیا ، اس خاندان کو میڈیا سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی،جیسے اتر پردیش میں داخل ہوتے ہی بنیادی حقوق ختم ہوجاتے ہیں، جس طرح سے اے ڈی جی کا بیان آتا ہے کہ عصمت دری نہیں ہوئی۔ جس طرح سے نارکو ٹیسٹ کی بات کی جارہی ہے، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ کہیں نہ کہیں یہ اسی ٹریک پر کیس آرہا ہے، جیسا کہ اناؤ کیس میں ہوا تھا کہ مقتولہ کے چچا کو بند کردیا جاتاہے۔ بی جے پی لیڈر کے معاملے میں ہو ا تھا کہ لڑکی پر ہی مقدمہ درج کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی یہی کچھ ہورہا ہے۔ متاثرہ افراد کے اہل خانہ پر الزام لگا کر حکومت یہ ظاہر کرنا چاہتی ہے کہ اتر پردیش میں جرم نہیں ہو رہا، لوگ سیاست کر رہے ہیں۔چندر شیکھر آزاد نے مزید کہاکہ یہاں جمہوریت ہے، آئین بھی ہے لیکن آمریت بھی ہے۔ یوپی حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ دفعہ 144 نافذ ہے، وہیں پڑوس میں ملزمین کے حق میں کہ پنچایت ہوجاتی ہے۔ امتیازی سلوک توہو رہا ہے۔ اب نارکو ٹیسٹ کا یہ مطالبہ بھی ملزم پارٹی کا ہی ہے، جسے وزیر اعلی نے پورا کیا۔ وہ متاثرین کا مطالبہ توپورا نہیں کرسکتے ہیں۔