نئی دہلی:یوں توعدلیہ سے سب کاواسطہ پڑتاہے۔ عدالت کے دروازے سب کے لیے کھلے بھی رہتے ہیں۔لیکن کورٹ سے جو براہ راست منسلک ہوتے ہیں، وہ ہیں وکیل۔ ایسے میں لاک ڈاؤن کے دوران وکلاء کو سپریم کورٹ سے خصوصی مددکی امیدتھی۔
لیکن انہیں آج مایوسی ہاتھ لگی۔کورٹ نے صاف کر دیاہے کہ فی الحال ہر طبقہ دقت میں ہے۔ وکلاء کی اقتصادی مددکے لیے الگ سے کوئی حکم نہیں دیاجا سکتاہے۔کچھ درخواست گزاروں کا یہ کہنا تھا لاک ڈاؤن میں عدالتی کام بہت محدودہے۔ ایسے میں بہت سے وکیل اقتصادی پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔کورٹ وکلاء کی مددکے لیے فنڈبنانے کاحکم دے۔لیکن سپریم کورٹ نے اس سے انکارکر دیاہے۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کی صدارت والی بنچ نے کہاہے کہ ان دنوں ہر طبقہ دقت میں ہے۔ ہم صرف وکلاء کے لیے کوئی حکم کیسے دے سکتے ہیں؟ وکلاء کے مفاددیکھنے کے لیے بارکونسل ہے۔ وہ اس مسئلے پرغورکرے۔