[ ہندوستان کے موجودہ حالات کے پس منظر میں ]
ڈاکٹرمحمد رضی الاسلام ندوی
(1) فرعون روئے زمین میں بہت سرکشی کرنے والا تھا اور وہ حد سے گزرنے والوں میں سے تھا _ (یونس:83، طہ:24، 43 ، المؤمنون:46، القصص:4 )
فرعون روئے زمین میں بہت سرکشی کرنے والا ہے اور وہ حد سے گزرنے والوں میں سے ہےـ
(2) فرعون اور اس کے درباریوں نے بڑائی کا گھمنڈ کیا اور وہ مجرم لوگ تھے _(یونس:75،العنکبوت:39، الزخرف:51_ 52،دخان:22 ) وہ بڑے بدکردار لوگ تھےـ ( النمل:12)
فرعون اور اس کے درباری اپنی بڑائی کا گھمنڈ کرتے ہیں اور وہ مجرم اور بدکردار لوگ ہیں ـ
(3) فرعون اور اس کے درباریوں کو اقتدار پر اپنی گرفت ہونے کا بڑا غرّہ تھاـ(الأعراف:127) وہ لوگوں پر بڑا ظلم کرتے تھےـ(الشعراء:10)
فرعون اور اس کے درباریوں کو اقتدار پر اپنی گرفت ہونے کا بڑا غرّہ ہےـ وہ لوگوں پر بہت ظلم کررہے ہیں ـ
(4) فرعون نے اپنے ملک کے باشندوں کو گروہوں میں تقسیم کر رکھا تھا اور ان میں سے ایک گروہ کو کم زور بناکر رکھا تھاـ(القصص :4)
فرعون نے اپنے ملک کے باشندوں کو گروہوں میں تقسیم کرنے اور ان میں سے ایک گروہ کو کم زور کرکے رکھنے کی کوشش کی ہےـ
(5) فرعون اپنے ملک کے شہریوں کی بڑی تعداد کو اذیتیں دیتا تھا _(طہ:47) اس نے انھیں غلام بنا رکھا تھاـ (الشعراء:22)
فرعون اپنے ملک کے شہریوں کی بڑی تعداد کو اذیتیں دیتا ہے _ وہ انھیں غلام بناکر رکھنا چاہتا ہےـ
(6) فرعون نے فتنہ و فساد پھیلا رکھا تھاـ(الاعراف:103،القصص:4 ) لیکن وہ دوسروں کو فسادی کہتا تھاـ (الأعراف:127، مؤمن:26 )
فرعون نے فتنہ و فساد پھیلا رکھا ہے ، لیکن وہ دوسروں کو فسادی کہتا ہےـ
(7) فرعون اپنے عوام کے درمیان نعرہ لگاتا تھا : أَنَا رَبُّکُمُ الاعلی _ میں ہوں تمھارا سب سے بڑا پالنہار (النازعات :24 )
فرعون اپنے عوام کے درمیان نعرہ لگاتا ہے : میں ہوں تمھارا سب سے بڑا خیر خواہ اور تمھارے لیے سب سے زیادہ کام کرنے والاـ
(8) فرعون اور اس کے درباری اپنے مخالفین پر بے بنیاد الزامات لگاتے تھےـ (الأعراف :109 _ 110)
فرعون اور اس کے درباری اپنے مخالفین پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں ـ
(9) فرعون اپنے ملک کے لڑکوں کو قتل کرواتا تھاـ (الأعراف:127، القصص:4)
فرعون اپنے ملک کے لڑکوں کو قتل کرواتا ہے ـ
(10) فرعون کی مملکت میں لڑکیوں کی عصمت محفوظ نہیں تھی ـ (الأعراف :127، القصص :4)
فرعون کی مملکت میں لڑکیوں کی عصمت محفوظ نہیں ہےـ
(11) فرعون لوگوں کو اپنا ہم خیال بنانے کے لیے لالچ دیتا تھا (الأعراف: 113_114،الشعراء:41_42 )
فرعون لوگوں کو اپنا ہم خیال بنانے کے لیے لالچ دیتا ہےـ
(12) فرعون اپنے مخالفین کو دھمکیاں دیتا تھا( الأعراف :123 _124 ،طہ :71، الشعراء :29، 49 )
* فرعون اپنے مخالفین کو دھمکیاں دیتا ہےـ
(13) فرعون نے آبادی کے بڑے حصے کو ان کے وطن سے نکال باہر کرنے کا ارادہ کیا تھاـ( بنی اسرائیل : 103 )
* فرعون نے آبادی کے بڑے حصے کو ان کے وطن سے نکال باہر کرنے کا ارادہ کیا ہےـ
(14) فرعون کو ارب پتی قارون کی حمایت حاصل تھی ـ
فرعون کو ارب پتی قارونوں کی حمایت حاصل ہےـ
(15) فرعون ہزار تنبیہات کے باوجود اپنی سرکشی سے باز نہیں آیاـ
فرعون ہزار تنبیہات کے باوجود اپنی سرکشی سے باز نہیں آرہا ہےـ
(16) آخر کار فرعون ہلاک ہوکر رہاـ (الأعراف :136، یونس :90، الفرقان : 36.، المؤمنون :48، الشعراء :66 ، القصص :40، الذاریات :40 )
آخر کار فرعون ہلاک ہوکر رہے گاـ
(17) فرعون کا لاؤلشکر اس کے کچھ کام نہ آیاـ
فرعون کا لاؤلشکر اس کے کچھ کام نہ آئے گاـ
(18) کم زور بناکر رکھے جانے والوں کو خوش خبری دی گئی تھی : ” اللہ سے مدد مانگو اور صبر کروـ زمین اللہ کی ہے ، وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے ، اور آخری کام یابی انہی کے لیے ہے جو اس سے ڈرتے ہوئے کام کریں ـ ” (الأعراف :128)
آج بھی کم زور بناکر رکھے جانے والوں کو خوش خبری ہو :
” اللہ سے مدد مانگو اور صبر کرو، زمین اللہ کی ہے ، وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس کا وارث بنادیتا ہے _ اور آخری انجامِ کار انہی کے لیے ہے جو اس سے ڈرتے ہوئے کام کریں ـ ”
(19) ہر فرعون کا مقدّر ہلاکت ہے،
بس شرط یہ ہے کہ حتّی الامکان ظلم کے خلاف برابر مزاحمت جاری رکھی جائے،اللہ سے مدد چاہی جائے اور صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا جائےـ