فریدہ انجم، پٹنہ سٹی
تو بہت مہربان ہے یارب
تیری اونچی ہی شان ہے یارب
تو نے بخشی ہے خاک کو عزت
اپنی یہ داستان ہے یارب
سخت گرمی میں، ذکر یہ تیرا
سر پہ جو سائبان ہے یارب
تو ہی تو سرخرو کرے، مجھ کو
زندگی امتحان ہے یارب
تو ہی کرتا ہے رہبری تب ہی
بھٹکے جب کاروان ہے یارب
تو ہی مالک ہے تو ہی خالق ہے
تو ہی دلبر، پران ہے یارب
تیری شایاں ہو حمد کیا مجھ سے
انجم عاجز بیان ہے یارب