ممبئی: الحاج گلزار احمد اعظمی رحمۃ اللہ علیہ (سابق سکریٹری قانونی امداد کمیٹی جمعیۃ علماء مہاراشٹر) کے سوانح حیات، عملی جدوجہد اور مقدمات کے تعلق سے تاریخی نوعیت کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے رکن مجلس عاملہ مولانا محمد عارف عمری مدنی کے مرتبہ مجموعہ مقالات بنام’’ الحاج گلزار احمد اعظمی نقوش و تأثرات ‘‘ کا اجرا صابو صدیق مسافر خانہ ،ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے زیر اہتمام عمل میں آیا ۔
مرتب مقالات مولانا محمد عارف عمری نے جناب گلزار احمد اعظمیؒ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے اس وقت جمعیۃ علماء سے رشتہ استوار کیا جبکہ ممبئی اور اس کے مضافات میں مسلم لیگ کے اثرات تھے اور جمعیۃ علماء سے یہاں کے عوام نامانوس تھے۔ مولانا محمد عارف عمری نے کہا کہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی عمدہ قیادت اور آپ حضرات کی اجتماعیت کے بدولت آج جمعیۃ علماء ریاست مہاراشٹر کے ہر گوشے اور کونے میں نہ صرف یہ کہ جانی پہچانی جاتی ہے بلکہ اس تنظیم کو مظلوموں کے مسیحا اور پریشاں حال افراد کے چارہ گر کی حیثیت سے جانا جاتا ہے،اس مقام تک جمعیۃ کو پہونچانے میں بہت بڑا حصہ جناب الحاج گلزار احمد اعظمی رحمۃ اللہ علیہ کا ہے، اس جذبہ کے تحت یہ کتاب مرتب کی گئی ہے کہ ان کی زندگی کے نقوش سے جمعیۃ علماء کے وابستگان سبق حاصل کریں۔
بعد ازاں صدر مجلس مولانا مسعود احمدحسامی، جنرل سیکرٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی ،مرتب مجموعہ مقالات مولانا محمد عارف عمری اور گلزار احمد اعظمی ؒ کے بڑے صاحبزادے مختار احمدگلزار احمد اعظمی اورپوتے سراقہ مختار اعظمی،طلحہ انصار اعظمی ،انصاری محمد یوسف محمد یونس اور محمد فرقان محمد فرید انصاری کے ہاتھوں رسم اجراء عمل میں آئی،الحاج گلزار احمد اعظمیؒ کے فرزندمختار گلزار اعظمی، اسرار گلزار اعظمی اور طلحہ انصار اعظمی نے تمام شرکاء مجلس کی خدمت میں اپنی جانب سے کتاب کا ایک ایک نسخہ ہدیہ کیا۔
اس مجلس میں پورے صوبہ سےجمعیۃ علماء کے ذمہ داران اور شہر کے معزز نمائندے سینکڑوں کی تعداد میں موجود تھے۔