نئی دہلی: آج سپریم کورٹ نے گودھراسانحے کے بعد گجرات فساد کے پندرہ ملزمان کوضمانت پررہاکردیاہےـ اس فساد میں تینتیس مسلمانوں کوزندہ جلادیاگیاتھاـ نیوزایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کی سربراہی والی بنچ نے ان لوگوں کودوگروپوں میں تقسیم کیا، ایک کواندوربھیجاجائے گا اوردوسرے کوجبل پوربھیجاجائےگا، انھیں گجرات میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی ـ دلچسپ بات یہ ہے کہ عدالتِ عظمی نے ان لوگوں کوضمانت کی مدت کے دوران سماجی خدمت اورروحانی اعمال واشغال انجام دینے کی ہدایت دی ہے، تاکہ ان کے اندراخلاقی قدریں پھرسے جنم لے سکیں ـ کورٹ نے اندوروجبل پور کی کی ضلع لیگل اتھارٹیزکوہدایت جاری کی ہے کہ وہ کورٹ کو مطلع کرتی رہیں کہ ملزمین ہدایت کے مطابق روحانی وسماجی سرگرمیوں میں مصروف ہیں یانہیں ـ کورٹ نے انھیں یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ان کے لیے ملازمت وغیرہ کابندوبست کروادیں ـ کچھ دنوں بعدریاستی لیگل اتھارٹی رپورٹ فائل کرکے یہ بتائے گی کہ عدالتِ عظمی کی ہدایت کے مطابق یہ ملزمین اپنی زندگی گزاررہے ہیں یانہیں ـ کورٹ نے ان ملزمین کوپچیس پچیس ہزارروپے کے زرِضمانت کے عوض رہاکیاہےـ قابل ذکرہے کہ گجرات ہائی کورٹ نے گجرات فساد کیس میں چودہ لوگوں کورہاکردیاتھا، جبکہ سترہ کو قصوروار قراردیتے ہوئے عمرقیدکی سزاسنائی تھی ـ ان کی اپیلیں سپریم کورٹ میں پینڈنگ ہیں ـ