نئی دہلی:کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے جمعہ کو کانگریس پارٹی چھوڑ دی اور اپنے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ پارٹی صدر سونیا گاندھی کو لکھے گئے پانچ صفحات پر مشتمل خط میں آزاد نے کہا کہ کانگریس کی صورت حال اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ ’’اب واپسی کا راستہ نہیں بچا‘‘۔
انھوں نے کہا کہ "سارا تنظیمی انتخابی عمل ایک دھوکہ ہے۔ ملک میں کہیں بھی تنظیم کے کسی بھی سطح پر انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ اے آئی سی سی کے ہاتھ سے چنے ہوئے لیفٹیننٹ کو 24 اکبر روڈ میں بیٹھ کر اے آئی سی سی چلانے والے کوٹری کی طرف سے تیار کردہ فہرستوں پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے سیاست میں داخل ہونے کے بعد، خاص طور پر 2013 میں انہیں پارٹی کا نائب صدر مقرر کرنے کے بعد، "پورا مشاورتی طریقہ کار جو پہلے موجود تھا، ان کے ذریعہ منہدم کر دیا گیا”۔
انہوں نے کہا کہ ’’تمام سینئر اور تجربہ کار لیڈروں کو نظرانداز کیا گیا اور ناتجربہ کار بدمعاشوں کی نئی جماعت پارٹی کے معاملات چلانے لگی‘‘۔
غلام نبی آزاد نے اپنے استعفا نامے میں کہا "2014 سے آپ کی سرپرستی میں اور اس کے بعد راہل گاندھی کی قیادت میں، INC ذلت آمیز طریقے سے دو لوک سبھا انتخابات ہار چکی ہے۔ اسے 2014-2022 کے درمیان ہوئے 49 اسمبلی انتخابات میں سے 39 میں شکست ہوئی ہے۔ پارٹی نے صرف چار ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور چھ واقعات میں مخلوط صورت حال میں شامل ہونے میں کامیاب رہی۔ بدقسمتی سے، آج، INC صرف دو ریاستوں میں حکومت کر رہی ہے اور دو دیگر ریاستوں میں ایک بہت ہی معمولی اتحادی ہے‘‘۔
آگے انھوں نے لکھا ہے’’ 2019 کے انتخابات کے بعد سے پارٹی کی صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔ توسیعی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پارٹی کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے والے تمام سینئر پارٹی عہدیداروں کی راہل گاندھی کے ذریعے توہین کیے جانے سے پہلے جھنجھلاہٹ میں استعفیٰ دینے کے بعد، آپ نے عبوری صدر کا عہدہ سنبھال لیا۔ ایک ایسا عہدہ جس پر آپ گزشتہ تین سالوں سے آج بھی برقرار ہیں‘‘۔
انھوں نے مزید کہا کہ’’ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ ‘ریموٹ کنٹرول ماڈل’ جس نے یو پی اے حکومت کی ادارہ جاتی سالمیت کو منہدم کر دیا تھا اب انڈین نیشنل کانگریس پر لاگو ہو گیا ہے۔ آپ محض ایک برائے نام شخصیت ہیں، تمام اہم فیصلے راہل گاندھی لے رہے تھے یا اس سے بھی بدتر ان کے سیکورٹی گارڈز اور PA کے‘‘۔
آزاد جنہوں نے اپنے خط میں پارٹی کے لیے اپنی برسوں کی خدمات کا تذکرہ کیا، انھوں نے مزید کہا کہ یہ "انتہائی افسوس اور دل برداشتہ ہوکر میں نے انڈین نیشنل کانگریس سے اپنی نصف صدی پرانی وابستگی کو منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے آزاد نے صحت کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے تنظیمی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔