Home غزل غزل

غزل

by قندیل

شاہ رخ عبیر

ضرب ساری مری انا پر ہے
آج کل عشق انتہا پر ہے

لوگ تجھ سے یہ جھوٹ کہتے ہیں
ان دنوں آئینہ خطا پر ہے

غور سے دیکھئے نظارے کو
آج کل تیرگی سزا پر ہے

اب کہ بیماری جان لے لے گی
اب کہ اُمّید ہی دوا پر ہے

بات کوئی مری نہیں سنتا
یہ زمانہ ابھی خطا پر ہے

چاند بدلی میں چھپ گیا شاید
سارا غصّہ اسی ادا پر ہے

You may also like

Leave a Comment