Home قومی خبریں شعبہ اردو، پوسٹ گریجویٹ سنٹرگیا کالج ،گیا میں ادبی تقریب کا انعقاد

شعبہ اردو، پوسٹ گریجویٹ سنٹرگیا کالج ،گیا میں ادبی تقریب کا انعقاد

by قندیل

گیا:اردو زبان کی اہمیت ہر دور میں رہی ہے فلموں ، ڈراموں اور سیریل میں یا پھر عام. بول چال میں اردو زبان کا استعمال ہمیشہ سے ہوتا رہا ہے۔ یہ باتیں ڈاکٹر عبدالحی،صدر شعبہ اردو، پوسٹ گریجویٹ اکائی، گیا کالج گیا نے بی اے اور ایم اے کے طلبا کی تعارفی تقریب میں کہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اردو زبان آج نہ صرف برصغیر بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی مقبول ہورہی ہے اور لوگ اردو زبان کی جانب راغب ہورہے ہیں. آج یہ زبان دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں میں سے ایک ہے۔ آج ہم سب کو انٹرنیٹ اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اردو رسم الخط کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے تاکہ اس زبان کو مزید فروغ حاصل ہو۔اس ادبی محفل کی صدارت کرتے ہوئے شعبے کے سابق صدر اور سبک دوش استاد ڈاکٹر قمر الدین نے کہا کہ مجھے آج یہ محفل اور شعبے کی رونق دیکھ کر بے حد مسرت کا احساس ہورہا ہے اور میرے خیال سے اس طرح کی تقریب پچھلے بارہ تیرہ برسوں میں پہلی دفعہ منعقد ہوئی ہے ۔ نئے اساتذہ کافی فعال ہیں اور مجھے ان سے کافی امیدیں ہیں اب یہ گیا کی اردو برادری کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کا داخلہ یہاں کرائیں اور اس تاریخی شعبہ اردو کی ترقی میں قدم سے قدم ملا کر چلیں۔ گیا کالج کے اسی شعبے سے پروفیسر اختر قادری، پروفیسر شاہ محمد شکیل، پروفیسر افصح ظفر اورپروفیسر علیم اللہ حالی جیسے نامور ادیب اور شاعر وابستہ رہے ہیں۔انھوں نے طلبا کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے طلبا کو اخبارات اور رسائل کا مطالعہ تواتر سے کرتے رہنا چاہیے اس سے ان کی اردو بہتر ہوگی اور زبان میں پختگی آئے گی۔اس تقریب کی نظامت کرتے ہوئے شعبے کے استاد ڈاکٹر محمد منہاج الدین نے بھی طلبا کو متن سے رشتہ جوڑنے پر زور دیا اور طلبا سے گزارش کی کہ وہ اپنی زبان اور تلفظ کو بہتر کرنا چاہتے ہیں تو انھیں اردو کی کتابوں کو اپنے مطالعے میں ضرور رکھنا چاہیے ۔ اردو محض ایک زبان نہیں بلکہ ایک تہذیب ہے ایک وراثت ہے جس کا تحفظ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

تقریب کا آغاز بی اے کی طالبہ کائنات شبو کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ ایم اے سال اول کے طا لب علم محمد ارشاد نے نعت پاک پیش کی۔اس ادبی محفل کا انعقاد شعبہ کے طلبا میں ادبی ذوق و شوق پیدا کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔اس لیے اس میں طلبا کی بھی مناسب نمائندگی رہی۔ اس تقریب میں ایم اے کے طالب علم محمدمنت اللہ نے علم کی اہمیت پر پرمغز تقریر کی جبکہ زینت پروین اور نوری پروین نے اقبال اور مومن کے منتخب اشعار پڑھے، حسرت پروین نے ایک غزل بیش کی۔بی اے کی طالبات کائنات پروین، شغف پروین اور مسکان پروین نے علامہ اقبال کی مشہور نظم بچوں کی دعا پیش کی۔ اس تقریب کا اختتام راشٹر گان جن گن من کی پیش کش پر ہوا۔

You may also like