اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) کا سہ روزہ 32 واں سمینار تامل ناڈو کے ضلع کرور کے شہر پَلّاپٹّی میں واقع مدرسہ جامعۃ الاسوۃ الحسنۃ میں 18 – 20 نومبر 2023 میں منعقد ہورہا ہے – طویل مسافت کی وجہ سے سفر کی ہمّت نہیں ہوپارہی تھی ، لیکن اکیڈمی کے انچارج امورِ انتظامی برادر مکرّم انیس اسلم کے بار بار توجہ دلانے اور شرکت کے لیے کہنے پر ارادہ کرلیا اور بالآخر سفر ممکن ہوسکا –
جامعہ الاسوۃ الحسنۃ شریعہ کالج کی تاسیس 1991 میں مولانا عبد الرحیم رشادی قاسمی کے ہاتھوں ہوئی تھی – 2021 میں کورونا کے زمانے میں ان کی وفات کے بعد ان کے صاحب زادے مولانا محمد زکریا حسینی اس کا انتظام دیکھ رہے ہیں – یہ تامل ناڈو کا ایک معروف مدرسہ ہے – اب تک 600 علماء یہاں سے فراغت حاصل کرچکے ہیں – اِس وقت 300 طلبہ زیر تعلیم ہیں – فقہ اکیڈمی کا اٹھارہواں سمینار 2009 میں تامل ناڈو کے شہر مَدُرائی میں ہوا تھا – اب یہ دوسرا سمینار اسی ریاست کے شہر پلّاپٹّی میں ہو رہا ہے –
سمینار کا افتتاحی اجلاس آج (18 نومبرکو) دس بجے شروع ہوا – ناظمِ مدرسہ مولانا محمد زکریا حسینی نے استقبالیہ کلمات پیش کیے – انھوں نے تامل ناڈو میں اسلام کی آمد اور مسلم حکم رانی کی تاریخ اور دینی ، دعوتی اور تعلیمی سرگرمیوں کا تفصیل سے تذکرہ کیا – مولانا عبید اللہ اسعدی سکریٹری اکیڈمی نے اجتماعی اجتہاد اور اس سلسلے میں اکیڈمی کی خدمات اور انفرادیت پر روشنی ڈالی – مولانا عتیق احمد بستوی سکریٹری اکیڈمی نے اکیڈمی کی ابتدائی تاریخ کا حوالہ دیا – انھوں نے بار بار مولانا ابو اللیث ندوی اصلاحی امیر جماعت اسلامی ہند کا تذکرہ کیا کہ انھوں نے ڈاکٹر محمد منظور عالم کو ، جو اسلامک فقہ اکیڈمی کے منصوبہ سازوں میں سے تھے ، مشورہ دیا کہ قاضی مجاہد الاسلام قاسمی سے رابطہ کریں اور انہیں اکیڈمی کی ذمے داری دیں ، ان کی شخصیت کے گرد علماء جمع ہوسکتے ہیں – مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے اپنی گفتگو میں اگلا سمینار جامعۃ الھدایۃ جے پور میں کرنے کی پیش کش کی – مولانا انیس الرحمٰن قاسمی سابق ناظم امارت شرعیہ بہار و اڑیسہ نے فقہ اکیڈمی کے شان دار ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے اس کے حال کو اس سے بہتر ہونے کی جانب توجہ دلائی – مولانا ڈاکٹر عبد اللہ جولم استاذ جامعہ دار السلام عمر آباد ، تامل ناڈو کے معروف عالم دین مولانا سراج الدين رشادی ، کشمیر سے تشریف لائے مہمان مفتی رحمت اللہ کشمیری قاسمی اور بعض دیگر حضرات نے تاثرات پیش کیے –
اس موقع پر سابقہ سمیناروں کے موضوعات پر پیش کیے جانے والے مقالات کے 6 مجموعوں کا اجرا ہوا :
(1) نکاح مسیار کی شرعی حیثیت
(2) ورچُووَل کرنسی کے شرعی احکام
(3) موجودہ حالات میں جمعہ کے لیے ‘مصر’ (شہر) ہونے کی شرعی حیثیت
(4) دار القضاء کی آن لائن بعض کارروائیاں
(5) سدِّ ذریعہ – ایک اہم اصول
(6) باغات میں پھلوں کی خرید و فروخت
ان کے علاوہ بین الاقوامی فقہ اکیڈمی جدہ(سعودی عرب) کے فقہی فیصلوں کے اردو ترجمہ ، فقہی سمیناروں میں پیش کیے گئے خطبہ ہائے صدارت کے مجموعہ بہ عنوان ‘علماء اور خواصِ امت – مقام اور ذمے داریاں’ اور مولانا ثناء الہدی قاسمی کی عربی کتاب بہ عنوان ‘المسائل المستجدۃ فی احکام الشریعۃ الاسلامیۃ’ کا بھی اجرا عمل میں آیا –
آخر میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی نے کیلدی خطبہ پیش کیا – وہ افتتاحی اجلاس کے صدر بھی تھے – انھوں نے ملک میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی کوششوں اور مسلمانوں میں ارتداد کی بڑھتی ہوئی لہر پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے 6 نکاتی پروگرام پیش کیا : (1) بنیادی دینی تعلیم عام کرنے کی تدابیر اختیار کی جائیں – (2) لڑکوں اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے زیادہ سے زیادہ اسلامی اسکول کھولے جائیں – (3) ملازمتوں میں مسلمانوں کی حصہ داری بڑھانے کے لیے کوچنگ سینٹر قائم کیے جائیں – (4) فنّی مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے پرائیوٹ ادارے چلائے جائیں – (5) ذرائعِ ابلاغ کا مؤثر اور وسیع پیمانے پر استعمال ہو – (6) مسلمان اپنے اختلاف کو محدود کرنے کی کوشش کریں اور اعتدال کی روش اختیار کریں – افتتاحی اجلاس کی نظامت اکیڈمی کے انچارج علمی امور کنوینر مولانا ڈاکٹر صفدر زبیر ندوی نے کی –
اس اجلاس میں تین موضوعات پر اجتماعی غور و خوض ہونا ہے : (1) سرمایہ کاری کے بعض نئے طریقے
(2)حرام کمائی سے متعلق بعض مسائل
(3) تشبہ سے متعلق احکام و مسائل – آئندہ دو دنوں میں ان موضوعات پر مباحثہ و مذاکرہ کے بعد تجاویز منظور کی جائیں گی –