Home قومی خبریں فسادیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں،تریپورہ تشدد کے خلاف آواز اٹھانے والے چاروکلا کے خلاف یواے پی اے لگادیا گیا

فسادیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں،تریپورہ تشدد کے خلاف آواز اٹھانے والے چاروکلا کے خلاف یواے پی اے لگادیا گیا

by قندیل

اگرتلہ:تریپورہ میں تشددکے خلاف آوازاٹھانے والے سپریم کورٹ کے چار وکلاء کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی سوشل میڈیا پر پوسٹس کے ذریعے فرقہ وارانہ تشدد کو تیز کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ کے چار وکلاء کے خلاف سخت یواے پی اے اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔مغربی تریپورہ کے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مانک داس نے جمعہ کو کہاہے کہ وکلاء کونوٹس دیتے ہوئے انہیں 10 نومبر تک پوچھ گچھ کے لیے پولیس کے سامنے حاضر ہونے کوکہاگیاہے۔ داس نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے ایک گروپ نے گزشتہ منگل کو تریپورہ کا دورہ کیا تھا اور ان کے دورے کے بعدہم نے سوشل میڈیا پر حالیہ فرقہ وارانہ واقعات کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کئی پوسٹس دیکھے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور وہ جاننا چاہتی ہے کہ انہوں نے یہ پوسٹس کی ہیں یا یہ جعلی پوسٹیں تھیں۔انہوں نے کہاہے کہ انسداد قانونی سرگرمیاں ایکٹ کے تحت جرم ثابت ہونے پر سات سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ جن لوگوں کو نوٹس بھیجے گئے ہیں ان میں سپریم کورٹ کے وکیل احتشام ہاشمی، لائرز فار ڈیموکریسی کے کنوینر وکیل امیت شریواستو، این سی ایچ آر او کے قومی سکریٹری انصار اندوری اور پی یو سی ایل کے رکن مکیش کمار شامل ہیں۔

You may also like

Leave a Comment