Home متفرقاتمراسلہ الیکشن میں پیسہ دے کر ٹکٹ حاصل کرنے والے امیدواروں سے گزارش – اشتیاق احمد ربانی

الیکشن میں پیسہ دے کر ٹکٹ حاصل کرنے والے امیدواروں سے گزارش – اشتیاق احمد ربانی

by قندیل

موجودہ بہار الیکشن میں کنڈیڈیٹ کے ذریعہ مہنگی اور موٹی رقم دے کر اپنی پسندیدہ پارٹی سے ٹکٹ حاصل کرنے کا جو کھیل جاری ہے، وہ جمہوریت اور ہندوستانیوں کے لیے خصوصا معاشی وسائل میں سب سے پسماندہ ریاست بہار کےلیے نقصان دہ ہے۔
کسی بھی جمہوری ملک میں الیکشن کا انعقاد وہاں کے عوام کی فلاح و بہبودی کےلیے کرایا جاتاہے، اسی لیے دوران الیکشن پیسہ لے کر ووٹ کو فروخت کرنے یا پیسہ کے سہارے لوگوں کے اپنی پسند کے خلاف ووٹ ڈلوانے کو جمہوریت کے لیے خطرناک قرار دیا گیا ہے ۔
مگر یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ مختلف پارٹیوں کے ذریعہ بہار الیکشن میں ایک ایک امیدوار سے کئی کئی کروڑ روپے حاصل کیے جارہے ہیں اور امیدوار بخوشی پارٹی کو اتنی موٹی رقم دے رہے ہیں۔ الیکشن کو عوام کی خدمت کے بجائے کاروبار اور جوا بازی بناکر رکھ دیا ہے ۔
کیا یہ ممکن ہے کہ اتنی موٹی رقم خرچ کرنے والے الیکشن میں یقینی طور پر جیت کر عوام کی خدمت کریں گے اوراپنے پیسہ کو واپس حاصل کرنے کی فکر نہیں کریں گے؟ یقینا یہ نا ممکن ہے اور عوام بھی ایسے لوگوں کو خوب پہچانتے ہیں۔ اس لیے ٹکٹ کے حصول میں امیدواروں کو سوچ سمجھ اور عقل مندی کا ثبوت دینا چاہیے؛تاکہ جیت کے بعدغریبوں مسکینوں اور لاچاروں کی مدد کرکے ان کے دل کو ہمیشہ کے لئے جیتا جاسکے۔ نہ یہ کہ الیکشن اور سیاسی کامیابی کو دولت و شہرت کے حصول کا ذریعہ بنایا جائے۔

You may also like

Leave a Comment