Home قومی خبریں ڈاکٹر عبدالقادر شمس ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں اپنے آبائی گاؤں میں سپردِ خاک

ڈاکٹر عبدالقادر شمس ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں اپنے آبائی گاؤں میں سپردِ خاک

by قندیل

 

ارریا: (عبدالغنی) روزنامہ شٹریہ سہارا کے سینئر صحافی ڈاکٹر عبدالقادر شمس قاسمی کی گزشتہ کل جامعہ ہمدرد یونیورسٹی دہلی کے مجیدیہ اسپتال میں روح پرواز کرگئی تھی ـ دو ہفتے قبل کورونا انفیکشن کی وجہ سے انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور انہیں پلازمہ بھی چڑھایا گیا تھا، جس کے بعد افاقہ ہونے لگا تھا اور ان کی کورونا رپورٹ نگیٹیو بھی آئی تھی،جس سے امید بندھی تھی کہ وہ صحت یاب ہوکر گھر لوٹیں گے مگر عمر نے وفا نہیں کیا اور وہ اپنے سیکڑوں ہزاروں محبین کو داغ مفارقت دے گئےـ انا للہ و انا الیہ راجعون ـ ان کی پیدائش 25 جون 1972 کو ضلع کے ڈوبا گاؤں کے ایک متوسط گھرانے میں ہوئی تھی جو ان کا نانیہالی گاؤں ہےـ اپنی جہد مسلسل اور کاوشوں سے فی الوقت وہ اہل ارریہ کے لئے امید کی ایک کرن تھےـ

ڈاکٹر عبدالقادرشمس صحافت کے ساتھ سماجی سرگرمیوں میں بھی سرگرم تھے اوربہت فعال تھے۔سیمانچل کی فلاح بہبود اور علاقے کے مسائل اٹھانے کیلئے قائم سیمانچل میڈیا منچ کے نائب صدر بھی تھے۔اس کے علاوہ کئی اداروں سے وابستہ تھے۔عبدالقادر شمس دارالعلوم دیوبند کے فاضل تھے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پی ایچ ڈی کی تھی۔وہ کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔راشٹریہ سہارا میں خدمات انجام دینے سے پہلے وہ کئی ملی تنظیموں میں کام کرنے کے ساتھ متعدد رسالوں میں ادارتی فرائض بھی انجام دے چکے تھے۔وہ سیمانچل کے دگرگوں حالات سے کافی متفکر رہتے تھے اور تعلیم وصحت کے شعبے میں عوام کی خدمت کیلئے انھوں نے اپنی سربراہی میں ادارے بھی قائم کئے ـ وہ انتہائی ملنسار، با اخلاق،خورد نواز اور ملنسار شخص تھے۔ان کے انتقال سے اردو صحافت ایک فعال صحافی سے محروم ہوگئی ہے۔ان کے انتقال پر صحافی برادری کے علاوہ مختلف شعبہ ہاے حیات سے وابستہ شخصیات نے اظہار غم کیا ہے اور ان کی رحلت کو ملک و ملت کا عظیم خسارہ بتایا ہے۔نمازہ جنازہ میں سیمانچل کے مختلف اضلاع اور قرب وجوار سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں متعدد سرکردہ شخصیات اور عوام و خواص شامل ہیں ـ لوگوں نے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر کی دعا کی ـ نمازہ جنازہ ان کے چھوٹے بھائی عالم دین و صحافی عبدالواحد رحمانی نے پڑھائی اور گاؤں ڈوبا کے مقامی قبرستان میں ہزاروں پرنم آنکھوں کے ساتھ سپردِخاک کیا گیا۔نماز جنازہ میں سابق ایم پی سرفراز عالم،مفتی محفوظ الرحمان عثمانی،آئی ایم آئی ایم بہار کے صدر اخترالایمان سمیت متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

You may also like

Leave a Comment