Home غزل دیش کی نجات پسند بیٹیوں اور بیٹوں کے نام ایک غزل

دیش کی نجات پسند بیٹیوں اور بیٹوں کے نام ایک غزل

by قندیل

خورشیداکبر

ایک تیرا نظام چل رہا ہے
ساری دنیا میں کام چل رہا ہے

ایک تو شاہ چل رہا ہے یہاں
ایک اس کا غلام چل رہا ہے

ایک سے شہر صاف ہو گئے ہیں
جانے کیا اہتمام چل رہا ہے

اک محبت تھی ختم ہو گئی ہے
اور اک انتقام چل رہا ہے

ایک تلوار تھی سو کھو گئی ہے
صرف خالی نیام چل رہا ہے

ایک دنیا ٹھہر گئی ہے مگر
ایک وہ تیزگام چل رہا ہے

ایک بیٹا : بلند ہے اتنا
باپ انگلی کو تھام چل رہا ھے

ایک سکہ اندھیر گردی کا
رات دن صبح و شام چل رہا ہے

اک چھری سے حلال ہر گردن
سب کا جینا حرام چل رہا ہے

ایک خورشید روز اگتا ہے
روز قصہ تمام چل رہا ہے

You may also like

Leave a Comment