نئی دہلی :اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا (اے بی ایچ ایم) نے ہندوستانی کرنسی پر مہاتما گاندھی کے بجائے نیتا جی سبھاش چندر بوس کی تصویر چھاپنے کا مطالبہ کیا ہے۔ہندو مہاسبھا کا استدلال ہے کہ جدوجہد آزادی میں نیتا جی کا تعاون بابائے قوم سے کم نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق مغربی بنگال میں ہندو مہاسبھا کے ورکنگ صدر چندر چوڑ گوسوامی نے جمعہ کو یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کو عزت دینے کا بہترین طریقہ ہے۔ گوسوامی کے مطابق ہندوستانی کرنسی پر گاندھی جی کی تصویر کو نیتا جی کی تصویر سے بدلنا چاہیے۔اس پر ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور کانگریس قائدین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان پارٹیوں کا ماننا ہے کہ اس سب کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ بی جے پی کو بنگال میں تقسیم کی سیاست بند کرنی چاہیے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ملک کی آزادی میں گاندھی جی کا اہم رول تھا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ بابائے قوم کے قتل کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے آدرشوں کو روز مارا جا رہا ہے۔گوسوامی نے مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایتی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں روزانہ ہندو بنگالیوں پر حملے ہو رہے ہیں۔ نہ ٹی ایم سی اور نہ ہی بی جے پی ان کی حفاظت کرنے کے قابل ہے۔ ہم ان کے حقوق کے لیے لڑیں گے۔ خیال رہے کہ ہند و مہا سبھا اپنے تنگ اور تشدد آمیز نظریات کے لیے بدنام ہے ۔