Home قومی خبریں دہلی تشدد:گھرمیں راشن ختم،دکانوں میں سامان دستیاب نہیں،عوام پریشان

دہلی تشدد:گھرمیں راشن ختم،دکانوں میں سامان دستیاب نہیں،عوام پریشان

by قندیل

نئی دہلی:نارتھ ایسٹ کے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں گلی محلے میں راشن کی کچھ دکانیں کھلی تھیں۔ لیکن راشن لینے والوں کی بھیڑ اتنی زیادہ ہو گئی کہ کچھ ہی دیر میں دکانوں سے راشن ہی ختم ہوگیا۔ موج پور کے رہائشی ایک بزرگ سجادنے بتایا کہ گزشتہ پانچ چھ دنوں سے کھانے پینے تک کی دکانیں بندتھیں۔لوگوں کے گھروں میں راشن ختم ہوگیاہے۔ ارد گرد کی تمام دکانیں بند تھیں۔ جمعہ کو4سے 5 دکانیں کھلی تھیں۔ دکانیں کھلتے ہی اتنی زیادہ بھیڑ ہو گئی کہ ایک گھنٹے میں ہی دکانوں سے آٹا، چاول، دال، تیل،صابن تک ختم ہوگیا۔ لوگ لائن لگا کر سامان لے رہے تھے۔ اس کے بعدسیکورٹی کے پیش نظر دوکانوں کو ڈیڑھ سے دوگھنٹے کے بعد بند کر دیا گیا۔برہم پوری کے رہائشی عارف احمد نے بتایا کہ زیادہ تر لوگ مزدوری کرنے والے ہیں۔روزکماکرلاتے ہیں، پھر راشن لا کر کھاتے ہیں۔کرایہ پر رہنے والے بہت سے خاندان راشن نہیں ملنے کی وجہ سے اپنے گاؤں چلے گئے ہیں۔ ایک بزرگ شمشاد احمد نے بتایا کہ لوگوں نے دکانیں کھلوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بزرگ نے کہاہے کہ دوکاندار اب دکان کھولنے سے منع کر رہیں۔ لیکن انہیں سیکورٹی دیے جانے کی بات سمجھا کر منا لیاگیاہے۔موج پور کے وجے پارک میں بھی دکانیں نہیں کھلنے پر لوگ پریشان ہیں۔وجے پارک کے رہائشی شکیل احمد کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سے چھ دنوں سے گھر میں نصف کھانا بن رہاہے۔ اس سے پہلے دن میں تین بار کھانا بنتا تھا، لیکن حالات کو دیکھتے ہوئے گھر میں رکھے راشن کے مطابق ہی کھانابنا رہے ہیں۔گزشتہ پانچ دنوں سے سبزی نہیں مل رہی ہے۔گھر میں پہلے سے رکھی دال اور چاول بنا کرگزارا چلا رہے ہیں۔ ایک اور نوجوان ساحل انصاری نے بتایا کہ حالات عام نہیں ہیں۔ دوکاندار اپنی دکانیں کھولنے کوتیارنہیں ہیں۔ لوگوں کے گھروں میں کھانے کے لیے راشن نہیں بچاہے۔ بتا دیں نارتھ ایسٹ کے جعفرآباد، سیلم پور، موج پور، گھونڈا،کروال نگر بھجن پورہ، چاند باغ سمیت دیگر علاقوں میں ہوئے تشدد کے بعد سے پولیس نے دفعہ -144 لگائی ہوئی ہے۔ ڈر کی وجہ سے مارکیٹ اور دکانیں بندہیں۔

You may also like

Leave a Comment