Home قومی خبریں داستان گوئی اردو ادب کا سرمایۂ افتخار ہے: ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

داستان گوئی اردو ادب کا سرمایۂ افتخار ہے: ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

by قندیل

نئی دہلی: موجودہ وقت میں گاندھی کے سپنوںکے بھارت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔گاندھی دراصل ایک نظریہ ہے۔ اس نظریہ کے ذریعے ہم ملک میں امن وآشتی کی فضا قائم کرسکتے ہیں۔گاندھی جی محبت اور اہنسا کے متوالے تھے اور اردو زبان انہی خیالات کی ترجمانی بھی کرتی ہے۔ یہ باتیں ’عالمی کتاب میلہ‘ پرگتی میدان میںقومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام ’داستان گوئی‘(داستان گاندھی) میں اردو کونسل کے وائس چیئرمین پروفیسر شاہد اختر نے کہیں۔ انھوںنے مزید کہا کہ اردو داستان گوئی کی روایت بہت پرانی ہے لیکن بدلتے وقت میں یہ فن قصۂ پارینہ بن گیا ،البتہ حالیہ دنوںمیں اس فن کو فروغ ملا ہے جو ایک خوش آئند بات ہے۔
قومی اردو کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی فن نیا اور پرانا نہیں ہوتابلکہ اس کا انحصار پیشکش پر ہوتا ہے۔ فوزیہ داستان گو اور فیروز خان نے جس لب ولہجہ اور انداز میںداستان پیش کی ، وہ قابل تعریف ہے۔ انھوںنے کہا کہ داستان گوئی اردو ادب کا سرمایۂ افتخار ہے۔ہمیں اس وراثت کو محفوظ رکھنے اور آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انھوںنے کہا کہ داستانیں گنگاجمنی تہذیب کی آئینہ دار ہیں ۔ان کے ذریعہ ہندوستانی تہذیب وثقافت کو بہتر طورپر سمجھا جاسکتاہے ۔
اس موقعے پر داستان گاندھی کے ہدایت کار پروفیسر دانش اقبال نے داستان گوئی کے حوالے سیر حاصل گفتگو کی۔انھوںنے کہا کہ داستان گوئی ایک مشکل فن ہے، تاہم اس فن کے ذریعے سامعین تک اپنی بات پہنچانا فن کاروں کا فریضہ ہے۔ پروگرام کو فیروز خان اور فوزیہ داستان گونے پیش کیا۔فوزیہ ہندوستان کی پہلی خاتون داستان گو ہیں۔ وہ اس سے قبل ’مہابھارت‘ ، ’رادھا کرشن‘ اور ’اپنے رام جی‘جیسی داستانیں پیش کرکے شہرت حاصل کرچکی ہیں ۔ان دونوں فن کاروںنے ’داستان گاندھی‘ کے ذریعے گاندھی جی کی پوری زندگی کا خاکہ انتہائی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا۔سامعین ان کی پیش کش اور اندازِ بیاں سے لطف اندوز ہوتے رہے اور ساتھ ہی داد تحسین سے بھی نوازتے رہے۔
پروگرام کی نظامت ڈاکٹر عبدالحی جبکہ اظہارِ تشکر ڈاکٹر شع کوثر یزدانی نے پیش کیے۔ اس موقعے جو اہم شخصیات موجود رہیں ، ان میں پروفیسر نصیر احمد خان، ایڈوکیٹ جناب اے رحمن اور این بی ٹی کے ایڈیٹر ڈاکٹر شمس اقبال اور جناب کمل سنگھ کے نام خاص طورپر قابل ذکر ہیں۔

You may also like

Leave a Comment