Home قومی خبریں دارالعلوم دیوبند میں جامعہ اور اے ایم یوکی حمایت میں نعرے بازی 

دارالعلوم دیوبند میں جامعہ اور اے ایم یوکی حمایت میں نعرے بازی 

by قندیل

ڈی ایم کی طرف سے دارالعلوم دیوبند میں بھی تعطیل کرانے کی کوشش

دیوبند (ایس۔چودھری) ملک بھر میں ہورہے احتجاجی مظاہروں کے سبب دیوبند میں ہائی الرٹ ہے اور یہاں بھاری پولیس فورس تعینات ہے مگر دیوبند کو احتجاجی مظاہرے سے بچانے کے لئے تعینات افسران کی سانسیں اس وقت اٹک گئیں جب دارالعلوم دیوبند کے احاطے کے اندر جمع ہوئے طلباء نے جامعہ ، اے ایم یو اور ندو ۃ العلماء کے طلبا کی حمایت میں نعرے بازی شروع کردی۔ پولیس اور پی اے سی اہلکاروں کو آناً فاناً میں موقع پر بلایا گیا۔ کیمپس کے باہر فورس کو دیکھ کر طلباء مزید مشتعل ہوگئے، جس کے بعد افسران و فورس کو گیٹ سے پیچھے ہٹنے کو مجبور ہونا پڑا۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شدید احتجاج کے بعد ضلع اعلیٰ افسران نے دیوبند کو اس نوعیت کے احتجاجی مظاہرہ سے بچانے کے لئے پیر کی صبح یہاں کیمپ لگالیا تھا اور سارا دن پولیس اور پی اے سی اہلکار تعینات رہے،فورس اور افسران دن بھر دارالعلوم دیوبند کے علاقہ میں گشت کرتے رہے۔اسی دوران خانقاہ پولیس چوکی پر موجوداعلیٰ افسران پل پل کی اپڈیٹ لیتے رہے، شام کے وقت دیوبند میں موجود ضلع کے تمام اعلی افسران کی سانسیں اس وقت اٹک گئیں جب دارالعلوم دیوبند میں عصر کی نماز کے بعد اعظمی منزل کے احاطہ میں جمع ہوکر طلباء نے جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور لکھنؤ کے ندو ۃ العلماء کے طلبہ کی حمایت میںنعرے بازی شروع کردی، اس دوران طلبہ نے دہلی ،علی گڑھ اور لکھنؤ میں طلباء اور پولیس کے مابین ہونے والی جھڑپوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ آناً فاناً پولیس اور پی اے سی کے جوانوں کو موقع پر بلایا گیا ، جس کے بعد طلباء مزید مشتعل ہوگئے، حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے گیٹ پر تعینات فورس کو افسران نے پیچھے ہٹنے کی ہدایت دی ۔ جس کے بعد دارالعلوم دیوبند کے اساتذہ طلبہ کے درمیان پہنچے اور انہیں سمجھا بجھا کر ٹھنڈا کیا ،جس کے بعد افسران نے بھی راحت کی سانس لی۔

You may also like

Leave a Comment