Home قومی خبریں رائٹرز کے مشہور و مقبول فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی افغان فوج و طالبان کے تصادم کی رپورٹنگ کے دوران جاں بحق

رائٹرز کے مشہور و مقبول فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی افغان فوج و طالبان کے تصادم کی رپورٹنگ کے دوران جاں بحق

by قندیل

نئی دہلی: نیوز ایجنسی رائٹرز سے وابستہ پلٹزر انعام یافتہ ہندوستانی فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی جمعرات کی رات افغانستان کے قندھار میں رپورٹنگ کے دوران جاں بحق ہوگئے۔ مسٹر صدیقی افغان اسپیشل فورس کے ہمراہ تھے اور وہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کی رپورٹنگ کررہے تھے۔ رائٹرز نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغان اسپیشل فورس سپن بولڈاک کے مرکزی بازار کے علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لئے لڑ رہی تھیں جب گولی لگنے سے مسٹر صدیقی اور ایک سینئر افغان افسر جاں بحق ہوگئے ۔
اس سے قبل مسٹر صدیقی نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ تصادم کی اطلاع دینے کے دوران ان کے بازو میں زخم لگا تھا۔ جب اسپن بولڈاک میں لڑائی سے طالبان جنگجو پیچھے ہٹ گئے تو ان کا علاج کیا گیا تھا اور وہ صحت یاب ہو رہے تھے۔ ایک افغان کمانڈر نے رائٹرز کو بتایا کہ مسٹر صدیقی دوکانداروں سے گفتگو کر رہے تھے کہ طالبان نے حملہ کردیا۔ رائٹرز کے صدر مائیکل فریڈن برگ اور ایڈیٹر ان چیف السیندرا گیلونی نے ایک بیان میں کہاکہ دانش ایک بہترین صحافی ، ایک محبت کرنے والے شوہر اور باپ اور ایک بہت ہی عزیز ساتھی تھے۔ اس دکھ کی گھڑی میں ہم ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔” تین دن پہلے ہی انھوں نے اطلاع دی تھی کہ ان کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا مگر وہ بال بال بچ گئے۔ ہندوستان میں افغانستان کے سفیر فرید ماموند زے نے بھی فوٹو جرنلسٹ کی موت کے بارے میں ٹویٹ کرکے اطلاع دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دانش صدیقی ہندوستان میں رائٹرز کی ملٹی میڈیا ٹیم کے سربراہ تھے۔ کووڈ-19 کی تباہ کن دوسری لہر کے دوران ان کے ذریعے لی گئی شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں کی ڈرون تصاویر نے ملکی اورعالمی سطح پر لوگوں کی توجہ مبذول کرائی تھی۔
مسٹر صدیقی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے معاشیات میں اور 2007 میں جامعہ کے AJK ماس کمیونیکیشن ریسرچ سنٹر سے ماس کمیونیکیشن کی ڈگری حاصل کی تھی۔ انہوں نے ٹیلی ویژن نیوز رپورٹر کی حیثیت سے اپنے کیریئر کا آغاز کیااور بعد میں فوٹو جرنلزم کا پیشہ اختیار کرلیا جس میں انھیں بڑی کامیابی اور مقبولیت حاصل ہوئی،انھوں نے 2010 میں رائٹرز سے بطور انٹرن وابستگی اختیار کی تھی۔

You may also like

Leave a Comment