Home ادبیات کرونا وائرس:مفاسد،ضوابط،بچاؤ اور احتیاط -ڈاکٹر افضل قاسمی

کرونا وائرس:مفاسد،ضوابط،بچاؤ اور احتیاط -ڈاکٹر افضل قاسمی

by قندیل

ہے کر ونا جا ن لیوا اس سے ر ہنا ہو شیار
اسکو نہ ہلکے میں لینا آپ ہرگز میرے یار

جو کہے سر کار اس بار ے میں اس کو مانئے
ور نہ ہے نقصا ن ا پنا ہی ہما را جا نئے

کو ئی نہ سا زش ہے اس میں نہ کسی کی د شمنی
ہے یہ بیما ری حقیقت میں اسے سمجھیں سبھی

ہے و با جیسا مَرَ ض جو پھیلتا ہے چھو ت سے
یعنی لمسِ با ہمی ، بیجا جو ہیں کر توت سے

یو ں تو ہے صد یوں پر انی یہ بیما ر ی جا ن لیں
ا ب یہ پھیلی ہے نئی صورت میں اسکو ما ن لیں

سرد یوں میں یہ شروع ہوتی ہے دنیا میں کہیں
پھر سفر کر تی ہے ا تنا تیز کہ کچھ حد نہیں

آ د می سے آ د می پر ڈ ا لتی ہے یہ ا ثر
اس طر ح کہ آ د می کو بھی نہیں ہو تی خبر

وائرس ایسا ہے کہ دکھتا نہیں آنکھوں سے یہ
ایک سے پھر دوسرے کو چِت کرے سانسوں سے یہ

اس کا ہے کو ئی قبیلہ اور نہ کو ئی دھر م
یہ نہیں رکھتی کسی عہد ے نہ دو لت کا بھر م

اس کی نظروں میں برابر ہندو مسلم سکھ سبھی
اس کی زد پہ جو بھی آیا و ہ نہیں بچتا کبھی

اس سے لڑنا ہے ہمیں مِل کر بڑی ہمت کے ساتھ
جنگِ آزا د ی لڑ ی تھی جس طرح جرأت کے ساتھ

تب کہیں جا کے نکا لا ہم اسے دے پا ئیں گے
اور تر قی کی طر ف اس د یس کو لے جا ئیں گے

بند مُٹھی کی طرح مِل جُل کے مضبو طی کے ساتھ
صرف با تیں نہ کریں تھا میں غر یبوں کے بھی ہاتھ

جو ہد ا یت ہم کو د ی آیو ش نے ا س کو جا ن لیں
وہ دوائیں لینے کی ہم سب دلوں میں ٹھان لیں

مند ر و مسجد ہو گر جا ، گر دو ا رہ آ شر م
ہر جگہ قا نو ن شکنی سے بچیں ر کھیں بھر م

ہو ا گر کھا نسی یا نزلہ ، چھینک دردِ سر ا گر
اک طرف ہو کر رہیں آرام سے بس ا پنے گھر

سا نس لینے میں ا گر د قت ہو ئی محسو س تو
پھر کر یں جلد ی خبر مستشفیء سر کار کو

د و د ھ میں ہلد ی ملا کر پیجئے گا را ت کو
آپ کی صحت بنے گی ما نئے بھی با ت کو

اور یو گا بھی کر یں یعنی کہ ورزش جسم کی
نا ر مل تا کہ ر ہے ہر د م ہی سوزش جسم کی

شر بتِ نز لہ علی گڑ ھ کا مفیدِ جا ن ہے
ہے گھر یلو سی د و ا ، لینا بہت آ سا ن ہے

سی وِ ٹا من کے ہیں جتنے پھل ، بہت ہیں کا م کے
چینی و ہند ی ہوں یا مل جا ئیں ملکِ شا م کے

لیکے پانی گرم اس میں ڈ ا لیں د و چٹکی نمک
غر غر ہ کر لیجئے گا ہفتہ یا د س د ن تلک

چا ئے تُلسی کی بنا کر پیجئے شا م و سحر
خود پئیں سب کو پلائیں جو بھی آئے اپنے گھر

مسجدوں میں ہے ا جاز ت ا ب نمازوں کی ہمیں
سا ٹھ سے او پر کے جو ہیں وہ نمازیں گھر پڑ ھیں

اور جو بچے ہیں دس سے کم وہ گھر ہی میں رہیں
ساتھ ا می کے نمازیں ا پنے ہی گھر پر پڑ ھیں

جو تے چپل ا پنے با ہر ہی نکا لیں د یکھ کر
ذ ہن میں ر کھّیں ہمیشہ یہ کہ ہے اللہ کا گھر

ٹو پیاں اوڑ ھیں نہ مسجد کی ا بھی و قتِ نما ز
تو لیوں سے خود بچیں اور دوسروں کو رکھیں با ز

گھر سے ہی کرکے وضو آنا ہے مسجد میں جنا ب
سُنتیں بھی گھر پہ پڑھ کر پائیے اسکا ثوابِ

صف بنا ئیں فا صلہ ر کھ کر بقد رِ د و قد م
پھر کھڑے ہونے میں رکھیں فاصلہ مثلِ حر م

ہاتھ صابن سے بہت اچھی طرح سے دھوکے جائیں
گھر پہ بھی دھونا ہے پھر سے جس گھڑی مسجد سے آئیں

کھانسی کھُر کا چھینک نزلہ ہو تو مسجد کو نہ جائیں
اپنے گھر کو ہی نمازوں کے لئے مسجد بنا ئیں

منہ پہ ر کھیں کو ئی کپڑا یا کو ئی د ستی رومال
پھر کرونا کچھ ضرر کر دے نہیں اس کی مجال

ہر وضو کے وقت دھوئیں ہاتھ صابن سے ضرور
اس طرح سے توڑ سکتے ہیں کُرونا کا غرور

جن علا قوں میں کُر ونا ہے بہت زیا دہ و ہاں
مسجدوں میں ہیں وہی پا بند یاں بعد از اذاں

جتنے ہیں حمّام مسجد کے انہیں رکھنا ہے بند
تا کہ پھیلے نہ کوئی حمّام سے کو ئی بھی گند

جا نماز یں سا تھ لے آئیں عبا دت کے لئے
جیب میں قر آن بھی ر کھّیں تلا وت کے لئے

ہے اجازت کہ کریں مسجد میں لوگوں کو سلام
ہے منع لیکن ملا نا ہا تھ یا پھر ا ستلا م

کیجئے نہ کا م مسجد میں کو ئی ایسا جنا ب
جس سے قانو نی پکڑ ہو جائے اے عز ت مآ ب

ہر و با ر ہتی ہے تھو ڑے دن، نہیں رہتی سد ا
یہ بھی ا ب جا نے کو ہے تیار، بس کیجیے د عا

قاسمی کی ہے دعا ، اللہ دے ہم کو نجا ت
اس و با ئے جا ن لیو ا کی کٹے تا ر یک ر ا ت

نورنگ دوا خانہ بنگلور (08025478397 /9448344458)

You may also like

Leave a Comment