نئی دہلی:( محمد علم اللہ) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے ہفتہ کے روز کورونا وائرس پھیلنے کے اندیشے کو دیکھتے ہوئے شہریتی ترمیمی ایکٹ کے خلاف سودن سے جاری اپنے احتجاج کو عارضی طو رپر بند کرنے کا اعلان کیا ہے ۔جامعہ ملیہ کے موجودہ اور سابق طلبہ پر مشمل کمیٹی ’جامعہ کورآرڈی نیشن کمیٹی ‘نے یہ اعلان کیا ہے۔ یہ گروپ ۱۵؍دسمبر ۲۰۱۹ کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولس حملے کے بعد تشکیل دیاگیا تھا۔ کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم گیٹ نمبر ۷ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ۲۴ گھنٹے جاری احتجاج کو عارضی طو رپر بند کرتے ہیں اور مظاہرین سے اپیل کرتے ہیں کہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے خود کے تحفظ اور بیماریوں سے بچنے کےلیے ہمارے ساتھ تعاون کریں۔ کمیٹی نے اپنے اعلامیہ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ہمارا یہ احتجاج ملک کے آئین کی حفاظت اور حق وانصاف کےلیے جاری رہے گا۔ جامعہ کورآرڈی نیشن نے مزید لکھا ہے کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی، ہم اس سے سمجھوتہ نہیں کرسکتے یہ ہمارے ادارےکی تاریخ رہی ہے کہ جب بھی ملک اور قوم کو ہماری ضرورت پیش آئی جامعہ ملیہ اسلامیہ ہمیشہ ملک و قوم کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہی ہے۔ ۱۹۴۷ میں فسادات کے دوران جامعہ کیمپس کو نذرآتش کردیاگیا تھا، اس وقت بھی ہماری یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ نے پورے ہندوستان کے مہاجر کیمپوں میں مسلسل کام کیا تھا۔ یونیورسٹی تو بعد میں بھی بنائی جاسکتی ہے لیکن انسانیت پہلے ہے۔
کورونا وائرس: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نےاحتجاج موقوف کیا
previous post