نئی دہلی :دہلی میں ایک بار پھر پابندیوں کا دور لوٹ آیا ہے۔ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر اب ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ ماسک نہ پہننے والوں کو 500 روپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ آج ڈی ڈی ایم اے (دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) کی جائزہ میٹنگ میں اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔عہدیداروں نے بتایا کہ ڈی ڈی ایم اے نے میٹنگ میں فیصلہ کیا ہے کہ اسکول بند نہیں ہوں گے بلکہ ایک نئے اے او پی (اسٹینڈرڈ آپریٹنگ سسٹم) کے تحت کام کریں گے۔ اس کے بعد ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ سماجی دوری اور ہسپتال کی تیاریوں پر بھی اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح بازاروں میں بڑھتی ہوئی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی کچھ اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ حکومت جلد ہی ماسک کو لازمی قرار دینے کا باضابطہ حکم جاری کرے گی۔ میٹنگ میں موجود ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اجتماع کے پروگراموں پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ ٹیسٹنگ کو تیز کریں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال دہلی کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔کورونا کی چھٹی لہر کے دستک دینے کے بعد دہلی میں جینوم سیکوینسنگ کی جانچ میں تیزی نہیں آئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے کہا کہ دہلی میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کورونا کے مریضوں کی تعداد میں تقریباً تین گنا اضافہ ہوا ہے۔تاہم اس سال جنوری کے بعد پہلی بار کورونا انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ منگل کو محکمہ صحت نے بتایا کہ گزشتہ ایک دن میں 632 لوگ کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔ اس دوران 414 مریضوں کو ڈسچارج کیا گیا۔ اس دوران ٹیسٹ کیے گئے 14299 نمونوں میں 4.42 فیصد کورونا متاثر پائے گئے۔ جبکہ پیر کو 7.72 فیصد نمونے متاثر پائے گئے۔