جامعہ ہمدرد نئی دہلی
گڑمار بوٹی (Gymnema sylvestre)
ایک قدیم جڑی بوٹی ہے جسے دنیا بھر میں ذیابیطس کے علاج میں مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ اسے یونانی طب میں خاص مقام حاصل ہے اور یہ جنوبی اور وسطی ہندوستان، سری لنکا، افریقہ، اور آسٹریلیا کے جنگلوں میں عام پائی جاتی ہے۔
ماہیت (Botanical Characteristics)
گڑمار بوٹی ایک بیل نما پودا ہے جسے "شوگر ڈسٹروئر” بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اپنے مخصوص ذائقے کو تبدیل کرنے والے خواص کی بنا پر مشہور ہے۔گڑمار کی جڑ چھوٹی انگلی جتنی موٹی، باہر سے ملائم اور سیدھی دھاریوں والی ہوتی ہے جبکہ ذائقہ میں نمکین یا تیز ہوتی ہے۔ اس کے پتے 1 سے 3 انچ لمبے اور 1/2 سے 1.5 انچ چوڑے، نوکدار اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ یہ مدھیہ پردیش اور شمالی بھارت کے جنگلات اور باغوں کی جھاڑیوں میں عام ملتی ہے۔اس کے پتوں میں ایک خاص کیمیائی جزو جمناک ایسڈ پایا جاتا ہے جو میٹھے ذائقے کو عارضی طور پر بے اثر کر دیتا ہے۔ اس کے پتے ،جڑ اور بیج استعمال میں لائے جاتے ہیں۔
مزاج (Temperament)
گڑمار بوٹی کا مزاج گرم اور خشک بدرجۂ دوم ہے، اور یونانی طب میں اسے بلغم کو خارج کرنے اور جسم کے مختلف حصوں پر اثر انداز کرنے کی خصوصیات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کیمیائی اجزاء (Chemical Constituents)
گڑمار بوٹی میں مختلف قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں جو ذیابیطس کے علاج میں مددگار ہیں، جیسے:
جمناک ایسڈ (Gymnemic Acid): خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرنے اور انسولین کی حساسیت کو بڑھانے میں معاون ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس: جسم سے آزاد ریڈیکلز کو خارج کرتے ہیں، جو جسمانی بیماریوں کے خلاف حفاظت فراہم کرتے ہیں۔
بیٹاامائیرین (Beta-Amyrin)، سٹگماسٹرول (Stigmasterol)، اور لوسیرپین (Lupeol): یہ اجزاء بھی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں اور جسم کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
افعال (Pharmacological Actions)
یونانی طب کے مطابق گڑمار بوٹی کی افادیت درج ذیل ہے:
دافع شوگر: خون میں شوگر کی سطح کو کم کرتی ہے۔
مدربول: جسم میں اضافی پانی کو خارج کرنے میں معاون۔
مقوی جگر و گردہ: جگر اور گردے کو مضبوط بناتی ہے۔
ملین: نظام انہضام میں بہتر کارکردگی فراہم کرتی ہے۔
مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا: جسم کی مدافعت کو بڑھاتی ہے۔
طبی افادیت اور ذیابیطس پر اثرات (Medicinal Benefits in Diabetes)
1- خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرنا:
گڑمار بوٹی میں موجود جمناک ایسڈ خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ جسم میں کاربوہائیڈریٹس کے جذب کو روکتا ہے، جس سے شوگر کی سطح میں کمی آتی ہے اور انسولین کی حساسیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
2- انسولین کی پیداوار میں اضافہ:
یہ بوٹی لبلبہ (پینکریاس) کے بیٹا سیلز کو فعال کرتی ہے، جس سے انسولین کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں خون میں گلوکوز کی سطح کم ہوتی ہے اور شوگر کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
3- ذائقہ اور میٹھے کی خواہش کو کم کرنا:
گڑمار بوٹی کا ایک منفرد اثر یہ ہے کہ یہ زبان پر موجود میٹھے ذائقے کو عارضی طور پر بے اثر کر دیتی ہے۔ اس کے استعمال سے ذیابیطس کے مریضوں میں میٹھا کھانے کی خواہش میں کمی آتی ہے، جس سے شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
4- وزن میں کمی:
یہ بوٹی میٹابولزم کو تیز کرتی ہے، جس سے وزن میں کمی ممکن ہوتی ہے۔ یہ خاص طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے، جنہیں وزن کی زیادتی کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
5- اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات:
گڑمار بوٹی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں آزاد ریڈیکلز کو ختم کرتے ہیں اور جسم کو اندرونی سوزش سے محفوظ رکھتے ہیں، جو کہ ذیابیطس کے مریضوں میں عمومی صحت کے لیے ضروری ہے۔
مواقع اور دیگر استعمالات (Other Medical Applications)
ہاضمے کے مسائل: گڑمار بوٹی پیٹ کی سوزش کو کم کرتی ہے اور ہاضمے کے مسائل میں آرام پہنچاتی ہے۔
کولیسٹرول میں کمی: یہ خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے، جو دل کی صحت کے لیے مفید ہے۔
مدافعتی نظام کو تقویت دینا: گڑمار بوٹی جسم کی مدافعت کو بڑھاتی ہے، جس سے جسم مختلف بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
ترکیب استعمال (Method of Use)
1- پاؤڈر کی شکل میں:
گڑمار بوٹی کا پاؤڈر پانی یا دودھ کے ساتھ روزانہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ پاؤڈر شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
2- کیپسول یا ٹیبلٹ کی شکل میں:
یہ بوٹی کیپسول یا ٹیبلٹ کی شکل میں بھی تیار کیا جاسکتا ہے، جس سے اس کا روزانہ استعمال آسان ہوجائے ہے۔
3- چائے کی صورت میں:
گڑمار بوٹی کے پتوں کو پانی میں ابال کر چائے کی صورت میں پیا جا سکتا ہے، جو ذیابیطس اور نظام ہضم کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
احتیاطی تدابیر (Precautions)
گڑمار بوٹی کا زیادہ استعمال شوگر لیول کو غیر معمولی طور پر کم کر سکتا ہے، لہٰذا اس کے استعمال سے پہلے کسی طبیب سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو اس کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہیے۔
ذیابیطس کے مریض جو انسولین یا دیگر دوائیں استعمال کر رہے ہیں، انہیں اس کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کر لینا چاہیے۔
خلاصہ
گڑمار بوٹی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک قدرتی اور موثر علاج کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اس میں موجود جمناک ایسڈ اور دیگر اجزاء خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرنے، انسولین کی حساسیت کو بڑھانے، اور شوگر کی خواہش کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یونانی طب میں اسے ایک قدیم اور مفید جڑی بوٹی مانا جاتا ہے اور اس کے باقاعدہ استعمال سے ذیابیطس کے مریضوں کو قدرتی علاج کے ذریعہ شوگر لیول کو قابو میں رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
حوالہ
1۔ "معرف Gymnema sylvestre دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ” eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2024ء
2۔خواص الادویہ از۔ ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق
3۔جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا از: حکیم و ڈاکٹرہری چند ملتانی