نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2022 نئے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا جس میں 10 ٹیموں کو پانچ پانچ ٹیموں کے دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود ہر ٹیم پہلے کی طرح 14 میچز کھیلے گی۔ کرکٹ بورڈ آف انڈیا (بی سی سی آئی) نے جمعہ کو ٹیم کے گروپ کا انکشاف کیا۔ ممبئی انڈینس، کولکاتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر)، راجستھان رائلز، دہلی کیپٹل اور لکھنؤ سپر جائنٹس گروپ اے میں ہیں جبکہ گروپ بی میں چنئی سپر کنگز، سن رائزرز حیدرآباد، رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی)، پنجاب کنگز اور گجرات ٹائٹنز کو رکھا گیا ہے۔ گزشتہ سال تک آٹھ ٹیموں نے آئی پی ایل میں حصہ لیا، ہر ایک نے راؤنڈ رابن کی بنیاد پر ایک دوسرے کے خلاف دو میچ کھیلے۔ گروپ فارمیٹ تاہم آئی پی ایل کے لیے نیا نہیں ہے اور اسے ایک دہائی قبل اپنایا گیا تھا جب پونے واریئرز اور کوچی ٹسکرز کیرالہ لیگ کا حصہ تھے۔ٹیم کو آئی پی ایل میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ان کے کل ٹائٹلز اور فائنل میں داخلے کی بنیاد پر گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پانچ ٹائٹل جیتنے والی ممبئی کو گروپ اے میں رکھا گیا ہے جبکہ گروپ بی سے پہلی ٹیم چنئی ہوگی جس نے چار ٹائٹل جیتے ہیں۔ کے کے آر نمبر تین ٹیم ہوگی جس نے دو ٹائٹل جیتے ہیں۔ انہیں گروپ اے میں رکھا گیا ہے جبکہ سن رائزرز نے ایک ٹائٹل جیتا ہے اور گروپ بی میں ٹیم نمبر چار کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ ٹیم پانچ کو دوبارہ گروپ اے میں رکھا گیا ہے اور یہ ٹائٹل جیتنے والی راجستھان رائلز ہے۔ گروپ بی میں مخالف ٹیم آر سی بی ہے جو تین بار فائنل میں پہنچی ہے۔ دہلی کیپٹل ایک بار فائنل میں پہنچنے والی ساتویں نمبر کی ٹیم ہوگی اور اسے گروپ اے میں رکھا گیا ہے جبکہ آٹھویں ٹیم پنجاب کنگز ہے جو ایک بار فائنل میں پہنچی ہے۔ اسے گروپ بی میں رکھا گیا ہے۔نئی ٹیموں میں لکھنؤ نویں ٹیم کے طور پر گروپ اے کا حصہ ہے، جبکہ گجرات 10ویں ٹیم کے طور پر گروپ بی کا حصہ ہے۔
اسپورٹس
ہندوستان بمقابلہ سری لنکا :آخری دو میچوں میں 50 فیصد شائقین کواسٹیڈیم میں جانے کی اجازت
نئی دہلی:ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان تین میچوں کی T20 سیریز کے پہلے میچ میں اسٹیڈیم خالی رہے گا۔ لکھنؤ میں ہونے والے اس میچ میں شائقین کے داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ایسے میں یہ میچ شائقین کے بغیر کھیلا جائے گا۔ تاہم کرکٹ شائقین دھرم شالہ میں ہونے والی سیریز کے آخری دو میچوں میں ضرور نظر آئیں گے۔ یہاں 50 فیصد شائقین کو اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ان دنوں اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ یہاں چوتھے مرحلے کی ووٹنگ 23 فروری اور پانچویں مرحلے کی ووٹنگ 27 فروری کو ہونی ہے۔ ایسے میں لکھنؤ کے اسٹیڈیم میں ہونے والے ہندوستان-سری لنکا ٹی 20 میچ میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہے۔ اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (یو پی سی اے) کے سکریٹری پردیپ گپتا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی سی سی آئی سے موصولہ ہدایات کے مطابق 24 فروری کو لکھنؤ میں ہونے والا ٹی 20 میچ شائقین کے بغیر ہوگا۔ہندوستان سری لنکا سیریز کے آخری دو میچ 26 اور 27 فروری کو دھرم شالہ میں ہوں گے۔ ان میچوں کے ٹکٹوں کی فروخت ہفتہ سے شروع ہو گئی ہے۔ ان میں 50 فیصد شائقین کے داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔
سڈنی:آسٹریلیا کے فاسٹ بولر جیمس فاکنر نے پاکستان سپر لیگ 2022 چھوڑ دی ہے۔ فاکنر نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر معاہدے کی رقم ادا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ فاکنر نے الزام لگایا کہ پی سی بی نے معاہدے کی ادائیگی نہیں کی۔ جس کی وجہ سے وہ پی ایس ایل 2022 کو درمیان میں چھوڑ کر وطن واپس آرہے ہیں۔ فاکنر نے ٹوئٹر کے ذریعے مداحوں کے ساتھ یہ معلومات شیئر کیں۔فاکنر نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر جھوٹ بولنے کا الزام بھی لگایا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھاکہ پاکستان کرکٹ شائقین سے معذرت خواہ ہوں۔ لیکن بدقسمتی سے مجھے آخری 2 میچز سے دستبردار ہونا پڑا اور پاکستان سپر لیگ کو چھوڑنا پڑا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ میرے معاہدے کی رقم ادا نہیں کر رہا۔ میں ہر وقت یہاں رہا ہوں اور وہ مجھ سے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ وہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی چاہتے ہیں۔ لیکن پاکستان سپر لیگ میں ان کے ساتھ جو ہوا وہ مایوس کن ہے۔ انہوں نے لکھا کہ جاتے ہوئے دکھ ہوا کیونکہ میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو واپس لانے میں مدد کرنا چاہتا تھا کیونکہ بہت سارے نوجوان ٹیلنٹ ہیں اور شائقین بھی حیرت انگیز ہیں۔ لیکن مجھے پی سی بی اور پی ایس ایل سے جو سلوک ملا ہے وہ میری توہین ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب میری حالت کو سمجھ گئے ہوں گے۔سڈنی:آسٹریلیا کے فاسٹ بولر جیمس فاکنر نے پاکستان سپر لیگ 2022 چھوڑ دی ہے۔ فاکنر نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر معاہدے کی رقم ادا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ فاکنر نے الزام لگایا کہ پی سی بی نے معاہدے کی ادائیگی نہیں کی۔ جس کی وجہ سے وہ پی ایس ایل 2022 کو درمیان میں چھوڑ کر وطن واپس آرہے ہیں۔ فاکنر نے ٹوئٹر کے ذریعے مداحوں کے ساتھ یہ معلومات شیئر کیں۔فاکنر نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر جھوٹ بولنے کا الزام بھی لگایا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھاکہ پاکستان کرکٹ شائقین سے معذرت خواہ ہوں۔ لیکن بدقسمتی سے مجھے آخری 2 میچز سے دستبردار ہونا پڑا اور پاکستان سپر لیگ کو چھوڑنا پڑا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ میرے معاہدے کی رقم ادا نہیں کر رہا۔ میں ہر وقت یہاں رہا ہوں اور وہ مجھ سے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ وہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی چاہتے ہیں۔ لیکن پاکستان سپر لیگ میں ان کے ساتھ جو ہوا وہ مایوس کن ہے۔ انہوں نے لکھا کہ جاتے ہوئے دکھ ہوا کیونکہ میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو واپس لانے میں مدد کرنا چاہتا تھا کیونکہ بہت سارے نوجوان ٹیلنٹ ہیں اور شائقین بھی حیرت انگیز ہیں۔ لیکن مجھے پی سی بی اور پی ایس ایل سے جو سلوک ملا ہے وہ میری توہین ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب میری حالت کو سمجھ گئے ہوں گے۔
رانجی ٹرافی: بہار کے شکیب غنی نے رقم کی تاریخ ،پہلے فرسٹ کلاس میچ میں ٹرپل سنچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز
کولکاتہ:آج رنجی ٹرافی 2022 کا دوسرا دن ہے۔ آج بہار کے مڈل آرڈر بلے باز شکیب الغنی نے تاریخ رقم کی۔ وہ ڈیبو فرسٹ کلاس میچ میں ٹرپل سنچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بن گئے ہیں۔میزورم کے خلاف کولکاتہ میں کھیلے جا رہے میچ میں بہار کے شکیب الغنی نے 405 گیندوں پر 341 رنز کی تاریخی اننگز کھیلی۔ اس دوران انہوں نے 56 چوکے اور دو چھکے لگائے۔ 22 سالہ شکیب الغنی اقبال عبداللہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ اس سے قبل فرسٹ کلاس ڈیبو میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اجے راجکمار روہیرا کے پاس تھا۔ انہوں نے اپنے پہلے میچ میں 267 رنز بنائے تھے۔
فرسٹ کلاس ڈیبو پر سب سے زیادہ رنز:
1- 341 شکیب الغنی (2022)
2- 267 اجے روہیرا (2018)
3- 260 امول مجمدار (1994)
4- 256 باہر شاہ (2017)
5- 240 ایرک مارکس (1920)
بہار کی جانب سے شکیب الغنی کے علاوہ ببلو کمار نے ڈبل سنچری بنائی۔ ببلو 398 گیندوں پر 229 رنز بنانے کے بعد ناقابل شکست واپس لوٹے۔ بہار نے صرف 71 رن پر اپنے تین وکٹ گنوائے تھے۔ اس کے بعد شکیب اور ببلو کے درمیان 399 رنز کی شراکت ہوئی۔ بہار نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 686 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کر دی۔
نئی دہلی:انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میں ہندوستان کی ٹیم نے انگلینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی۔ ہندوستانی ٹیم نے ریکارڈ پانچویں مرتبہ انڈر 19 ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیاہے۔ بھارت کی جانب سے شیخ رشید نے 50 رنز بنائے۔راجہ باوا نے آخری لمحات میں 35، نشانت سندھونے ناقابل شکست 50 رنز بنائے اور بھارت کو فتح دلائی۔ ہندوستانی انڈر 19 ٹیم کے بعد بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے انعامات کا اعلان کیا ہے۔ جے شاہ نے ٹویٹ میں لکھاہے کہ مجھے ٹیم کے لیے فائنل میں مثالی کارکردگی کے لیے 40 لاکھ فی کھلاڑی اور 25 لاکھ فی سپورٹ اسٹاف کے انعام کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ آپ نے ہندوستان کا پرچم سربلند کر دیاہے۔ جے شاہ نے اپنی ٹوئٹ میں گنگولی اور بی سی سی آئی کو بھی ٹیگ کیاہے۔ٹورنامنٹ کی تاریخ کی سب سے کامیاب ٹیم ہندوستان نے انگلینڈ کو 44.5 اوورز میں 189 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔ باوا نے 9.5 اوور میں 31 رنزپرپانچ جبکہ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز روی کمار نے 34 رنز پرچار وکٹ لیے۔جواب میں بھارت نے ہدف 14 گیندیں باقی رہ کر چھ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ ایک موقع پر بھارت کی چار وکٹیں 97 رنزپرگر چکی تھیں اور آسٹریلیاکے خلاف سیمی فائنل میں سنچری بنانے والے کپتان یش دھول 17 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ لیکن نشانت سندھو (54 گیندوں میں 50 ناٹ آؤٹ) اور باوا (35) نے 67 رنز کی شراکت داری کرکے ٹیم کو مشکلات سے نکالا۔
ہندوستا ن بمقابلہ ویسٹ انڈیز سیریز: شیکھر دھون سمیت چار کھلاڑی کورونا سے متاثر
نئی دہلی :ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلی جانے والی ون ڈے سیریز سے پہلے ہی ٹیم انڈیا کورونا کی زد میں آ گئی ہے۔ ٹیم انڈیا کے چار کھلاڑی کورونا کی زدمیں ہیںاور ان کے پوزیٹیوہونے کی رپورٹ بی سی سی آئی نے شیئر کی۔ بدھ کو 4 کھلاڑیوں سمیت ٹیم کے کل 7 ارکان متاثر پائے گئے۔ سلیکٹرز نے اوپنر مینک اگروال کو ون ڈے سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ہندوستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف تین میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 6 فروری سے احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلنا ہے۔ اس گراؤنڈ میں تینوں ون ڈے کھیلے جائیں گے۔ پیر کو ہندوستانی ٹیم احمد آباد پہنچ گئی۔ بدھ کو اوپنر شیکھر دھون کے کورونا سے متاثر ہونے کی اطلاع دی گئی۔ مینک کو ٹیم کے ساتھ جوڑا گیا ہے، وہ کپتان روہت شرما کے ساتھ اننگز کا آغاز کرسکتے ہیں۔ٹیم کے مستقل اوپنر دھون کورونا سے متاثر ہیں اور دوسرے اوپنر کے ایل راہل ذاتی وجوہات کی بنا پر ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ون ڈے کا حصہ نہیں ہوں گے۔ ٹیم کے ایک دیگراوپنر ریتوراج گائیکواڈ بھی کورونا سے متاثرہیں۔ مینک کو بی سی سی آئی نے ون ڈے سیریز کے لیے نامزدکیا ہے۔ ایسے میں یہ واضح ہے کہ وہ کپتان روہت کے ساتھ اننگز کا آغاز کریں گے۔
نئی دہلی:گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن (جی سی اے) نے منگل کو کہا کہ ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 6 سے 11 فروری تک تین میچوں کی ون ڈے سیریز کورونا کی وجہ سے شائقین کے بغیر خالی اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی۔ یہ تینوں میچ نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔جی سی اے نے ٹویٹ کیاکہ ہم ویسٹ انڈیز کے ہندوستان کے دورے پر ون ڈے سیریز کی میزبانی کے لیے تیار ہیں۔ 6 فروری کو ہونے والا پہلا ون ڈے بہت ہی خاص اور تاریخی میچ ہوگا کیونکہ ہندوستان اس فارمیٹ میں اپنا 1000 واں میچ کھیلے گا۔ ہندوستانی ٹیم یہ کارنامہ انجام دینے والی دنیا کی پہلی کرکٹ ٹیم ہوگی۔بورڈ نے ایک اور ٹویٹ میں کہاکہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر تمام میچ خالی اسٹیڈیم میں تماشائیوں کے بغیر کھیلے جائیں گے۔ ون ڈے کے بعد دونوں ٹیموں کو کولکاتہ میں تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کھیلنی ہے جس کے لیے مغربی بنگال حکومت نے 75 فیصد شائقین کی حاضری کی اجازت دی ہے۔جاری کردہ مغربی بنگال کی ریاستی حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق تمام اندرونی اور بیرونی کھیلوں کی سرگرمیوں کو 75 فیصد گنجائش کے ساتھ اجازت دی جائے گی، جس کا مطلب ہے کہ تقریباً 50,000 شائقین کی توقع کی جا سکتی ہے۔
آئی پی ایل میگا نیلامی کے لیے فہرست جاری،590 کھلاڑیوں کی لگائی جائے گی بولی
نئی دہلی :انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی میگا نیلامی کے لیے کھلاڑیوں کی فہرست منگل کو جاری کر دی گئی ہے۔ اس میں 590 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ بنگلورو میں 12 اور 13 فروری کو ہونے والی نیلامی میں ان کھلاڑیوں کی بولی لگائی جائے گی۔ میگا نیلامی کے لیے 19 ممالک کے 1214 کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کرائی تھی۔ ان میں سے 590 کھلاڑیوں کو حتمی فہرست کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔نیلامی کے لیے فائنل کیے گئے 590 کھلاڑیوں میں سے 370 ہندوستانی اور 220 غیر ملکی کھلاڑی ہیں۔ اس نیلامی میں ہندوستان کے بعد سب سے زیادہ 47 کھلاڑی آسٹریلیا کے ہیں۔ 590 کھلاڑیوں میں سے 228 کھلاڑی ایسے ہیں جو اس سے پہلے انٹرنیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔ نیز335 کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبو نہیں کیا ہے۔ نیز سات کھلاڑی ایسوسی ایٹ ممالک جیسے نیپال اور اسکاٹ لینڈ وغیرہ سے ہیں۔آئی پی ایل کی نیلامی کے لیے فائنل کی گئی اس فہرست میں 48 کھلاڑیوں کی بنیادی قیمت 2 کروڑ روپئے ہے۔ یعنی ان کھلاڑیوں کی بولی 2 کروڑ روپئے سے شروع ہوگی۔ نیز 20 کھلاڑیوں کی بنیادی قیمت 1.5 کروڑروپئے ہے۔ ایک کروڑ کی بنیادی قیمت میں 34 کھلاڑی شامل ہیں۔2 کروڑ کی بنیادی قیمت آئی پی ایل کی نیلامی کا سب سے مہنگا ڈرافٹ ہے۔ اس میں ڈیوڈ وارنر، روی چندرن اشون، ٹرینٹ بولٹ، پیٹ کمنس، کوئنٹن ڈی کاک، شیکھر دھون، فاف ڈو پلیسس، شریس ائر، کگیسو ربادا اور محمد شامی جیسے کل 48 کرکٹر شامل ہیں۔ ان سب نے اپنی بنیادی قیمت 2 کروڑ روپئے رکھی ہے۔ انڈر 19 ورلڈ کپ کھیلنے والے کپتان ایش دھول، وکی اوسٹوال، راج وردھن ہنگرگیکر جیسے کچھ نوجوان ستاروں کو بھی آئی پی ایل کی اس حتمی نیلامی کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ انڈر 19 کے ان نوجوان کھلاڑیوں کو اچھی بولی ملنے کی امید ہے۔ ان کے ساتھ آئی پی ایل اسٹارز جیسے دیو دت پڈیکل، ہرشل پٹیل، کرونل پانڈیا، شاہ رخ خان، دیپک ہڈا اور اویش خان کے بھی مہنگے فروخت ہونے کی امید ہے۔
دبئی:اسٹار ہندوستانی بلے باز وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی سیریز میں عمدہ کارکردگی کے بعد آئی سی سی ون ڈے بلے بازوں کی درجہ بندی میں دوسرا مقام برقرار رکھا ہے۔جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے بعد ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے والے کوہلی نے تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں 116 رنز بنائے۔ہندوستانی ون ڈے ٹیم کی کپتانی سنبھالنے والے روہت شرما انجری کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے خلاف نہیں کھیلے لیکن تیسرے نمبر پر برقرار ہیں۔ کوہلی کے 836 ریٹنگ پوائنٹس ہیں جبکہ روہت کے 801 ریٹنگ پوائنٹس ہیں۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم 873 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہیں۔جنوبی افریقہ کے راسی وین ڈیر ڈوسن 10ویں نمبر پر ٹاپ ٹین میں پہنچ گئے ہیں۔ کوئنٹن ڈی کاک چار مقام کے فائدے کے ساتھ پانچویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ ڈی کاک نے سیریز میں سب سے زیادہ 229 اور ڈوسن نے 218 رنز بنائے۔جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا بائوما 21 مقام کے فائدے کے ساتھ 59 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے تین میچوں میں 153 رنز بنائے۔بولنگ میں لونگی اینگیڈی چار مقام کے فائدے کے ساتھ 20ویں نمبر پرپہنچ گئے۔ ہندوستان کے بھونیشور کمار چار مقام کے نقصان کے ساتھ 22 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔کیشو مہاراج 18 مقام کے فائدے کے ساتھ 33 ویں نمبر پر پہنچ گئے۔ نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ پہلے اور آسٹریلیا کے جوش ہیزل ووڈ دوسرے نمبر پر ہیں۔ آل راؤنڈرز کی رینکنگ میں جنوبی افریقہ کے اینڈیل فیلوکوائیو تین مقام کے فائدے کے ساتھ 15ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی بلے بازوں کی رینکنگ میں ڈیوڈ ملان تین مقام کے فائدے کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ گئے ہیں۔ جوس بٹلر بھی تین مقام کے فائدے کے ساتھ ٹاپ ٹین سے باہر ہو گئے ہیں۔انگلینڈ کے آل راؤنڈر ٹی ٹوئنٹی آل راؤنڈرز کی رینکنگ میں پانچویں نمبر پر ہیں، اس کے بعد محمد نبی، شکیب الحسن، گلین میکسویل اور وینندو ہسنگا تیسرے نمبر پر ہیں۔
نئی دہلی :انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے اگلے سیزن کا بگل بج گیا ہے۔ تمام 10 ٹیموں کے برقرار رکھنے والے کھلاڑیوں کے نام سامنے آگئے ہیں۔ اب میگا نیلامی 12 اور 13 فروری کو ہو گی۔ آپ کی معلومات کے لیے بتادیں کہ ممبئی انڈینس، دہلی کیپٹل، کولکاتہ نائٹ رائیڈرز اور چنئی سپر کنگز نے اپنے چار کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی رائل چیلنجرز بنگلور، سن رائزرز حیدرآباد اور راجستھان رائلز نے اپنے تین کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں نئی ٹیمیں لکھنؤ اور احمد آباد نے بھی اپنے تین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے۔
آئی پی ایل 2022 میں کھلاڑیوں کی تنخواہ
کے ایل راہل – 17 کروڑ روپئے
روہت شرما – 16 کروڑ روپئے
رویندر جڈیجہ – 16 کروڑ روپئے
رشبھ پنت – 16 کروڑ روپئے
وراٹ کوہلی – 15 کروڑ روپئے
کین ولیمسن – 14 کروڑ روپئے
سنجو سیمسن – 14 کروڑ روپئے
ایم ایس دھونی – 12 کروڑ روپئے
آندرے رسل – 12 کروڑ روپئے
گلین میکسویل – 11 کروڑ روپئے
آئی پی ایل 2022 کی میگا نیلامی کے لیے پنجاب کنگز کے پاس سب سے زیادہ 72 کروڑ روپئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سن رائزرس حیدرآباد کے پرس میں 68 کروڑ روپئے باقی ہیں۔ اس کے علاوہ رائل چیلنجرز بنگلور کے پرس میں 57 کروڑ اور کے کے آر، ممبئی اور چنئی کے پرس میں 48-48 کروڑ روپئے باقی ہیں۔ راجستھان رائلز 62 کروڑ روپئے کے ساتھ میگا نیلامی میں اترے گی۔ دہلی کیپٹل کے پاس 47.5 کروڑ روپئے ہیں۔
دبئی :پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے سب کو حیران کر دیا اور اپنے ہی کپتان بابر اعظم کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں سال کے بہترین کرکٹرقرار پائے۔ پاکستان کے اس اوپنر نے 2021 میں کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیاہے۔ محمدرضوان نے گزشتہ سال اس ایڈیشن میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اگر پاکستانی ٹیم کو کامیابی ملی تو اس میں رضوان نے بہت تعاون کیا۔بیٹنگ کے علاوہ رضوان نے وکٹ کے پیچھے بھی متاثر کیا اور انہوں نے پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 کے سیمی فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار اداکیاہے۔ رضوان ٹورنامنٹ کے تیسرے ٹاپ اسکورر تھے۔ رضوان نے صرف 29 میچوں میں 73.66 کی اوسط اور 134.89 کے اسٹرائیک ریٹ سے 1326 رنز بنائے۔ انہوں نے 2021 میں لاہور میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے T20 انٹرنیشنل کیریئر کی پہلی سنچری بھی بنائی اور کراچی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سال کے آخری T20 میچ میں 87 رنز بنائے۔اگلے سال ایک اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہونا ہے اور ایسی صورتحال میں پاکستان کو امید ہے کہ رضوان اس کارکردگی کو جاری رکھیں گے۔ رضوان نے بھی ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں بھارت کے خلاف 55 گیندوں پر ناقابل شکست 79 رنز بنائے جس سے پاکستان کو روایتی حریفوں کے خلاف اس عالمی ٹورنامنٹ میں پہلی جیت درج کرانے میں مددملی۔
مسقط:پاکستان کے سابق تیز گیند باز شعیب اختر کا خیال ہے کہ وراٹ کوہلی کی کپتانی کے دور کے خاتمے کے بعد ہندوستان ایک دوراہے پر کھڑا ہے، راہل دراوڈ کے لیے یہ ثابت کرنا ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ بطور کوچ زیادہ تعریف نہیں کیے گئے ہیں۔ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کے ہفتوں بعد کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 1-2 سے شکست کے بعد سب سے طویل فارمیٹ میں بھی کپتانی چھوڑ دی ہے۔اختر نے یہاں لیجنڈس لیگ کرکٹ T20 ٹورنامنٹ کے موقع پر کہاہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ سورو گنگولی (بی سی سی آئی صدر) اور دوسرے کیا سوچتے ہیں۔ لیکن یقیناً ہندوستانی کرکٹ ایک دوراہے پر ہے۔بھارت، قائم مقام کپتان لوکیش راہل کی قیادت میں، جنوبی افریقہ کے دورے پر ایک ون ڈے سیریز بھی ہار گیا، پہلے ہی راہل دراوڈ کی قیادت میں نئی کوچنگ مینجمنٹ کے تحت غیر ملکی دورے پر ان کی پہلی شکست ہوئی ہے۔شعیب اختر نے کہاہے کہ نہیں، ہندوستانی کرکٹ گرنے والی نہیں ہے۔ آپ کو صورتحال کو سنبھالنا ہوگا۔ راہل دراوڈ کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے۔امید ہے کہ لوگ یہ نہیں کہیں گے کہ بطور کوچ ان کی تعریف زیادہ کی گئی تھی اور یقیناً انہیں روی شاستری کی جگہ لینا ہوگی جنہوں نے بہت اچھا کام کیاہے۔ اس کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے، دیکھتے ہیں کہ وہ کیسی کارکردگی دکھاتے ہیں۔بھارت نے پہلا ٹیسٹ جیتا لیکن اگلے دو ٹیسٹ ہارے، جس سے اس کا جنوبی افریقہ میں سیریز جیتنے کا خواب ایک بار پھر بکھر گیا۔کوہلی کو 2014 میں مہندر سنگھ دھونی کی جگہ ہندوستان کا ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا، اور ہندوستان کے سب سے کامیاب کپتان کے طور پر اپنی مہم کا خاتمہ کیا تھا۔تینتیس سالہ کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد انہیں ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے بھی ہٹا دیا گیا تھا جس سے ان کے اور بی سی سی آئی کے اعلیٰ حکام کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے۔شعیب اختر کو اس کی توقع تھی کیونکہ انھوں نے ورلڈ کپ کے دوران ہندوستانی ڈریسنگ روم میں تقسیم کو دیکھا تھا۔انھوں نے کہاہے کہ میں جانتا تھا کہ ایسا ہونے والاہے۔انھوں نے کہاہے کہ اس وقت میں دبئی میں تھا اور میں اس سے پوری طرح واقف ہوں۔ میں اس سارے معاملے سے واقف تھا اور ہندوستان میں اپنے دوستوں کے ذریعے جانتا تھا کہ ہندوستانی ڈریسنگ روم میں کیا ہو رہا ہے۔شعیب اخترنے کہاہے کہ ایسے لوگ تھے جو ان کے خلاف تھے۔ اس لیے کپتانی چھوڑنے کے ان کے فیصلے سے مجھے حیرت نہیں ہوئی۔ یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔ایشانت شرما، محمدسمیع اور جسپریت بمراہ جیسے تیز گیند بازوں نے ہندوستان کو آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں کچھ یادگار فتوحات دلائی ہیں اورشعیب اختر نے کہاہے کہ تیز گیند بازوں کو بھی اسی طرح بدلنا پڑتا ہے جس طرح ٹائر بدلنے ہوتے ہیں۔میں بہت متاثر ہوں، امید ہے کہ برصغیر سے ایسے اور بھی تیز گیند باز آتے رہیں گے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔شعیب اختر نے کہاہے کہ میں سب کو پسند کرتا ہوں، میں بمراہ کو پسند کرتا ہوں،محمدسمیع لاجواب ہیں، اگر وہ پاکستانیوں جیسا رویہ اپنائیں تواچھا ہو گا۔تاہم شعیب اختر کا خیال ہے کہ ایشانت، شامی، امیش یادو اور بھونیشور کمار اپنے کیریئر کے آخری مراحل میں ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ان کے متبادل پرغورکیاجائے۔وہ ٹیم کے پہیوں کی طرح ہیں۔ یقیناً آپ کو انہیں اسی طرح تبدیل کرنا پڑے گا جیسے آپ ٹائر تبدیل کرتے ہیں۔ انہیں درمیان میں آرام کی بھی ضرورت ہے۔
آئی پی ایل 2022 کا انعقاد ہندوستان میں ہی ہوگا ،شائقین کے بغیر کھیلے جائیں گے میچز
نئی دہلی :بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی نے تصدیق کی ہے کہ آئی پی ایل 2022 کا انعقاد ہندوستان میں ہی منعقدکیا جائے گا۔ لیکن اس دوران شائقین کو اندر جانے پر پابندی ہوگی۔ اس سے قبل یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے آئی پی ایل کا انعقاد متحدہ عرب امارات یا کسی اور ملک میں کیا جا سکتا ہے لیکن بی سی سی آئی کے صدر نے اس بات کو واضح کردیا ہے۔ ملک میں کورونا کی وجہ سے اس ٹورنامنٹ کے آخری دو سیزن یو اے ای میں منعقد ہوئے۔ آئی پی ایل کا اگلا سیزن کئی لحاظ سے خاص ہونے والا ہے، کیونکہ اس میں 10 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ لکھنؤ اور احمد آباد کی ٹیمیں آئی پی ایل میں شامل ہوں گی۔ آئی پی ایل کا پہلا سیزن بہت دلچسپ تھا۔ جس میں کئی نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے سب کو حیران کیا۔ کئی کھلاڑیوں کو ٹیم انڈیا میں جگہ بھی مل چکی ہے۔ چنئی سپر کنگز نے گزشتہ بار آئی پی ایل کا خطاب جیتا تھا۔ اس بار بھی ٹرافی کے لیے سنسنی خیز جنگ دیکھنے کو ملے گی۔
آئی سی سی نے کیا سال 2021 کی بہترین ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا اعلان،ایک بھی ہندوستانی کھلاڑی شامل نہیں
دبئی:انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سال 2021 کی بہترین T20 ٹیم کا اعلان کر دیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ آئی سی سی نے ایک بھی ہندوستانی کھلاڑی کو اس ٹیم میں شامل نہیں کیا۔ 2021 کی بہترین ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں پاکستان اور جنوبی افریقہ سے تین تین، آسٹریلیا کے دو دو، انگلینڈ، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے ایک ایک کھلاڑی شامل ہیں۔آئی سی سی نے اس ٹیم کی کپتانی پاکستان کے بابر اعظم کو سونپی ہے۔ بابر کے علاوہ پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔ نیزجنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم، ڈیوڈ ملر اور تبریز شمسی بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔آسٹریلیا کے مچل مارش اور جوش ہیزل ووڈ کو بھی آئی سی سی نے اس ٹیم میں جگہ دی ہے۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمان، سری لنکا کے وینندو ہاسرنگا اور انگلینڈ کے دھماکہ خیز اوپنر جوس بٹلر اس ٹیم کا حصہ ہیں۔
آئی سی سی کی 2021 کی بہترین ٹی ٹوئنٹی ٹیم :
جوس بٹلر، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، بابر اعظم (کپتان)، ایڈن مارکرم، مچل مارش، ڈیوڈ ملر، وینندو ہسرنگا، تبریز شمسی، جوش ہیزل ووڈ ، مستفیض الرحمان اور شاہین شاہ آفریدی۔
نئی دہلی:آئی پی ایل کے اگلے سیزن کے لیے تیاریاں زوروں پر ہیں۔ کھلاڑیوں کی میگا نیلامی اگلے ماہ کی 12 اور 13 تاریخ کو بنگلورو میں ہوگی۔ آئندہ چند ہفتوں میں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے حوالے سے صورتحال واضح ہو جائے گی۔ لیکن جس طرح سے ملک میں کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، اس سے بی سی سی آئی کی تشویش بڑھ گئی ہے۔ ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آئی پی ایل 2022 کا انعقاد ملک سے باہر کیا جا سکتا ہے۔ ابھی تک اس بارے میں بی سی سی آئی کی جانب سے باضابطہ طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے، لیکن رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ بورڈ مقام کو لے کر غوروفکر میں مصروف ہے۔یو اے ای میں آئی پی ایل 2020 کا انعقاد کیا گیا۔ گزشتہ سیزن کا دوسرا مرحلہ بھی یہاں کھیلا گیا تھا۔ لیکن اس بار بی سی سی آئی ایک نئے پلان پر کام کر رہا ہے۔ اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو بورڈ نے متحدہ عرب امارات کے لیے متبال کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ہندوستان میں کورونا کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو جنوبی افریقہ میں ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ بھی جنوبی افریقہ میں سال 2009 میں منعقد کیا گیا تھا جب ملک میں عام انتخابات ہو رہے تھے۔ ایک بار پھر یہ مقام بی سی سی آئی کا انتخاب بن سکتا ہے۔ فی الحال بی سی سی آئی کی جانب سے اس بارے میں باضابطہ طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔آئی پی ایل کا اگلا سیزن کئی لحاظ سے خاص ہونے والا ہے، کیونکہ اس میں 10 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ لکھنؤ اور احمد آباد کی ٹیمیں آئی پی ایل میں شامل ہوں گی۔ آئی پی ایل کا پہلا سیزن بہت دلچسپ تھا۔ جس میں کئی نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے سب کو حیران کردیا۔ کئی کھلاڑیوں کو ٹیم انڈیا میں بھی جگہ ملی ہے۔ چنئی سپر کنگز نے گزشتہ بار آئی پی ایل کا خطاب جیتا تھا۔ اس بار بھی ٹرافی کے لیے سنسنی خیز جنگ ہوگی۔
نئی دہلی :جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں ٹیم انڈیا کے نائب کپتان جسپریت بمراہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ٹیسٹ ٹیم اور وراٹ کوہلی کی کپتانی سے متعلق کئی سوالوں کے جواب دئیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کا موقع ملا تو وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس دوران انہوں نے نیو لینڈز کے ڈریسنگ روم میں پیش آنے والا واقعہ بھی بتایا جس نے وراٹ کوہلی کی ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔جب جسپریت بمراہ سے پوچھا گیا کہ اگر انہیں ٹیسٹ میچوں میں ٹیم انڈیا کا کپتان بنایا جاتا ہے تو وہ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟ اس پر بمراہ نے جواب دیاکہ اگر مجھے ہندوستانی ٹیم کی کپتانی کا موقع ملتا ہے تو یہ اعزاز کی بات ہوگی۔ میں ہمیشہ کوشش کرتا ہوں کہ مجھے دیا گیا ہر کردار بہت اچھے طریقے سے ادا کروں، اگر یہ موقع ملا تو میں یہاں بھی بہترکردار ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔بمراہ نے کہاکہ میں کپتان کے ایل راہل کی جتنی ہوسکی مدد کروں گا اور ایک گیند باز کے طور پر بھی اپنا کردار ادا کروں گا۔ مجھ پر کوئی اضافی دباؤ نہیں ہے۔ میں بطور نائب کپتان نوجوانوں کی مدد بھی کروں گا۔اس سوال کے جواب میں بمراہ کہتے ہیں کہ وراٹ کوہلی ٹیم میں جوش و خروش پیدا کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ وہ ہندوستانی ٹیم میں فٹنس لے کر آئے۔ ٹیم میں ان کا تعاون بہت خاص رہا ہے اور ان کے مشورے مستقبل میں بھی کام آتے رہیں گے۔ کپتانی چھوڑنا ان کا ذاتی فیصلہ تھا۔ میں نے ان کی کپتانی میں اپنا ٹیسٹ ڈیبو کیا تھا اور مجھے ان کی کپتانی میں بولنگ کرنے میںبہت مزہ آیا۔
نئی دہلی :ہندوستانی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ میں ٹیم انڈیا کے بلے باز اور گیند باز دونوں ہی مکمل طور پر فلاپ رہے جس کی وجہ سے جنوبی افریقہ نے فتح حاصل کی۔ ٹیم کی شکست کے بعد ایک بار پھر کئی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ خاص طور پر چتیشور پجارا اور اجنکیا رہانے پر تلوار لٹکتی نظر آ رہی ہے جو کافی عرصے سے فلاپ ہو رہے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم تیسرا میچ کسی بھی قیمت پر جیتنے کی کوشش کرے گی۔ اس کے لیے ٹیم کی پلیئنگ الیون میں بھی کچھ تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔ ہندوستانی ٹیسٹ کپتان وراٹ کوہلی کمر میں درد کی وجہ سے دوسرا میچ نہیں کھیل سکے۔ اگلے میچ میں کوہلی کی واپسی کے اشارے مل رہے ہیں۔ کوہلی کے آنے سے پلیئنگ الیون میں تبدیلی ہوگی۔ کوہلی کو حال ہی میں پریکٹس کرتے دیکھا گیا۔ اجنکیا رہانے یا چیتشور پجارا کو اگلے میچ سے باہر رکھا جا سکتا ہے۔ یہ دونوں کھلاڑی کافی عرصے سے خراب فارم سے گزرر ہے ہیں۔ تاہم دوسرے میچ کی دوسری اننگز میں دونوں نے نصف سنچریاں اسکور کی تھیں۔ ایسے میں ٹیم مینجمنٹ کے لیے یہ فیصلہ لینا بہت مشکل ہوگا۔پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں نوجوان بلے باز شریس ایر کو موقع نہیں ملا۔ انہوں نے ڈیبو میچ میں سنچری اور نصف سنچری بنا کر نیوزی لینڈ کے خلاف مضبوط آغاز کیا۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ اگلے میچ میں شریس ایر کو موقع دیا جاسکتا ہے۔ہنوما وہاری کو تیسرے ٹیسٹ میں موقع ملا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 20 اور دوسری اننگز میں ناٹ آؤٹ 40 رنز بنائے۔ انہیں اگلے میچ میں بھی موقع ملنے کا امکان ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ٹیم انتظامیہ انہیں موقع دیتی ہے یا نہیں۔
کورونا کی وجہ سے کھیل ملتوی نہیں ہوگا ،خصوصی انتظامات کیے جائیں گے :جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ
جوہانسبرگ :جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نے ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلی جانے والی ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ بی سی سی آئی افریقی کرکٹ بورڈ کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہے، تاکہ کھلاڑیوں کی حفاظت کو ترجیح دی جائے۔ ٹیم انڈیا آئندہ چند دنوں میں افریقہ کے دورے پر روانہ ہوگی۔ ٹیسٹ سیریز 26 دسمبر سے شروع ہوگی۔ جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات کر لیے گئے ہیں اور بی سی سی آئی ان اقدامات سے مطمئن ہے۔جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کے چیئرپرسن لاسم نائیڈو نے کہا کہ نئے کورونا کے خطرے کے باوجود بی سی سی آئی نے ہندوستانی ٹیم کو اس دورے پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ دونوں بورڈز کے درمیان مضبوط تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔ افریقی ٹیم نے پہلی بار 1991 میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد ہندوستانی ٹیم 1992-93 میں افریقہ کے دورے پر گئی۔بورڈ کے مطابق ہندوستانی ٹیم چارٹرڈ فلائٹ پر جنوبی افریقہ آئے گی۔ سیریز کے دوران ٹیم بائیو سیکیور ماحول میں رہے گی۔ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کا روزانہ کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ ٹیم جس ہوٹل میں ٹھہرے گی وہاں کے عملے کو بھی روزانہ کورونا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔
نئی دہلی:جب ٹورنامنٹ شروع ہوا تو وراٹ کوہلی کی ٹیم اپنے ابتدائی میچوں میں مخالف ٹیموں کے خلاف جدوجہد کرتی نظر آئی، یہ حقیقت تھی کہ سب کی پسندیدہ ٹیم اپنے پہلے ہی راؤنڈ میں ہار گئی اور فائنل میچ سے پہلے ہی باہر ہو گئی۔ ٹیم کی اس ناقص کارکردگی کے بعد کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ٹیم مینجمنٹ سمیت اہم عہدوں پر موجود تقریباً تمام لوگوں نے شدید تنقید کی ہے۔ اب جب کہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کو کچھ وقت ہوا ہے، ٹیم کے سابق کپتان اور فی الحال بی سی سی آئی کے صدر سوروگنگولی نے اس اہم ٹورنامنٹ پر اپنا بیان دیا ہے۔ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کو گزشتہ پانچ سالوں میں آئی سی سی ٹورنامنٹ کی بدترین کارکردگی قرار دیا ہے۔ میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہاہے کہ سچ پوچھیں تو بھارتی ٹیم سال 2017 تک ٹھیک تھی۔ میں اس وقت کمنٹری پینل کا حصہ تھا جب پڑوسی ملک پاکستان نے اوول میں بھارتی ٹیم کو شکست دی تھی۔ اس کے بعد ورلڈ کپ 2019 میں ہم نے پورے ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیالیکن ہمیں سیمی فائنل میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
نیوزی لینڈ کے اعجاز پٹیل نے رقم کی تاریخ ،ایک ٹیسٹ اننگز میں 10 وکٹیں لینے والے دنیا کے تیسرے گیندباز بن گئے
ممبئی:ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کے اسپنر اعجاز پٹیل نے ہندوستانی بلے بازوں پر قہر برپا کردیا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 10 وکٹیں لے کر تاریخ رقم کی۔ اعجاز نے دوسرے میچ کے پہلے دن 4 اور دوسرے دن 6وکٹیں حاصل کیں۔ وہ ایک اننگز میں 10 وکٹیں لینے والے دنیا کے تیسرے گیندباز بن گئے۔ ان کی شاندار بولنگ کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم پہلی اننگز میں صرف 325 رنز بنا سکی۔ اعجاز پٹیل ممبئی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے یہ عالمی ریکارڈ اپنی جائے پیدائش پر بنایا۔اعجاز پٹیل نے ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں تمام 10 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے تاریخ رقم کی ہے۔ وہ ٹیسٹ میچ کی ایک اننگز میں 10 وکٹیں لینے والے دنیا کے تیسرے بولر بن گئے ہیں۔ ان سے پہلے 1956 میں جم لیکر اور 1999 میں انیل کمبلے نے ایک اننگز میں 10 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اعجاز پٹیل ایشیا میں سب سے زیادہ مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ میں 5 یا اس سے زیادہ وکٹیں لینے والے نیوزی لینڈ کے چوتھے بولر بن گئے ہیں۔ انہوں نے یہ کارنامہ تیسری بار انجام دیا۔ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ڈینیل ویٹوری 8 مرتبہ یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رچرڈ ہیڈلی ہیں جنہوں نے یہ کارنامہ 5 بار انجام دیا ۔ تیسرے نمبر پر فاسٹ بولر ٹم ساؤتھی ہیں جنہوں نے تین بار پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اعجاز پٹیل ٹم ساؤتھی کے برابر پہنچ گئے ہیں۔
آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر رینکنگ: شاہین آفریدی پہلی بار ٹاپ 5میں شامل ، دیمتھ کرونارتنے کو بھی ہوافائدہ
دبئی:انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ کرکٹ میں بلے بازوں اور گیندبازوں کی تازہ رینکنگ جاری کر دی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں گیندباز وں کی رینکنگ میں پاکستان کے اسٹار تیز گیندباز شاہین شاہ آفریدی کو برتری حاصل ہوئی ہے۔ نیز سری لنکا کے ٹیسٹ کپتان اور اوپنر دیمتھ کرونارتنے کوبھی رینکنگ میں کافی فائدہ ہوا ہے۔ بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں لینے والے شاہین آفریدی پہلی بار گیندبازوںکی ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ فائیو میں پہنچ گئے ہیں۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سنچری اور دوسری اننگز میں نصف سنچری بنانے والے دیمتھ کرونارتنے بلے بازوں کی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر آگئے ہیں۔ٹیسٹ کرکٹ میں بلے بازوں کی رینکنگ میں انگلینڈ کے جو روٹ 903 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔ جب کہ آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ دوسرے اور نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن تیسرے نمبر پر ہیں۔ہندوستان کے روہت شرما پانچویں اور وراٹ کوہلی چھٹے نمبر پر برقرار ہیں۔نیز گیند بازوں کی رینکنگ میں آسٹریلیا کے پیٹ کمنس 908 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ دوسری جانب ہندوستان کے روی چندرن اشون 840 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور نیوزی لینڈ کے ٹم ساؤتھی تیسرے نمبر پر ہیں۔ نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولرکائل جینیسن نویں اور ہندوستان کے جسپریت بمراہ دسویں نمبر پر ہیں۔ٹیسٹ کرکٹ میں آل راؤنڈرز کی رینکنگ میں ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان جیسن ہولڈر 412 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ نیز ہندوستان کے رویندر جڈیجہ دوسرے نمبر اور آر اشون تیسرے نمبر پر ہیں۔
دبئی:پاکستانی گیندبازحسن علی کو ہفتہ کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سرزنش کی گئی جبکہ ڈھاکہ میں پہلے T20 انٹرنیشنل کے دوران سست اوور ریٹ پر بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔ یہ واقعہ بنگلہ دیش کی اننگز کے 17ویں اوور میں اس وقت پیش آیا جب حسن نے بلے باز نورالحسن کو آؤٹ کرنے کے بعد ایک غیرمناسب اشارہ کیا، جس سے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف سے متعلق آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.5 کے لیول 1 کی خلاف ورزی کی گئی، جس کا مطلب ایک بین الاقوامی میچ کے دوران اشارہ کرناجو بلے باز کو آؤٹ ہونے کے بعد جارحانہ ردعمل ظاہر کرنے پر اکسا سکتا ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایک بیان میں کہاکہ اس کے علاوہ حسن کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کی 24 ماہ میں پہلی خلاف ورزی ہوئی ہے۔بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں پر میچ کے دوران سست اوور ریٹ کی وجہ سے ان کی میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔آئی سی سی نے کہاکہ آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.22 کے مطابق مقررہ وقت میں ٹیم کی گیند بازی سے کم کرائے گئے ہر اوور کے لیے کھلاڑیوں پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
نئی دہلی:ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 17 نومبر سے کھیلی جائے گی۔ سیریز کا پہلا میچ کل جے پور میں کھیلا جائے گا۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن اس سیریز میں نہیں کھیلیں گے۔ انہوں نے ہندوستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ٹی ٹوئنٹی سیریز سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کی جگہ فاسٹ بولر ٹم ساؤتھی نیوزی لینڈ ٹیم کی کپتانی کریں گے۔ولیمسن پیر کی شام نیوزی لینڈ کی ٹیم کے ساتھ جے پور پہنچ گئے ہیں۔ کیوی ٹیم متحدہ عرب امارات اور عمان میں منعقدہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں رنر اپ رہی ہے۔ اسے 14 نومبر کو کھیلے گئے فائنل میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں 8 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے تین میچ جے پور، رانچی اور کولکاتہ میں کھیلے جائیں گے۔ ولیمسن کی بات کریں تو انہوں نے T20 ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے سات میچوں میں 216 رنز بنائے۔ فائنل میں ان کا 85 رنز کا اسکور ان کا نمایاں اسکور تھا۔اس سے قبل 2020 میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی 20 سیریز ہوئی تھی۔ ٹیم انڈیا نے یہ سیریز 5-0 سے جیت لی تھی۔ تاہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم ہندوستان پر بھاری رہی۔ تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے۔ پہلا ٹیسٹ 25 سے 29 نومبر تک کانپور میں اور دوسرا میچ 3 سے 7 دسمبر تک ممبئی میں کھیلا جائے گا۔
اندور:تیز گیندباز اویس خان جنہیں نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی سیریز کے لیے ہندوستانی T20 اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے ۔انہوںنے بدھ کو کہا کہ ملک کی نمائندگی کرنے کا ان کا خواب بالآخر پورا ہو گیا ہے۔خان جو تین ماہ تک مختلف مقابلوں میں کھیلنے کے بعد بدھ کی صبح اندور واپس آئے، ان کے رشتہ داروں، جاننے والوں اور شائقین نے انہیں ہندوستانی ٹیم میں منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ اس دوران ان کے خاندان کے افراد خوش نظر آئے۔خان نے کہاکہ اپنے ملک کے لیے کھیلنا ہر کرکٹر کا خواب ہوتا ہے اور وہ اس خواب کو حقیقت بنانے کے لیے سخت محنت کرتا ہے۔ میرا خواب اب پورا ہو گیا ہے۔خان نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ گھریلو مقابلوں اور آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا جس کی وجہ سے انہیں ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنانے میں مدد ملی۔24 سالہ فاسٹ بولرنے اپنی کامیابی کا سہرا سابق کرکٹرز امے خراسیا، چندرکانت پنڈت، دیویندر بنڈیلا اور عباس علی کو دیا جنہوں نے اس کی صلاحیت کو پہچانا اور ان کی رہنمائی کی۔خان نے کہا کہ انہیں بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا اور وہ پروفیشنل کرکٹر بننا چاہتے تھے۔
آئی سی سی کا اعلان، آٹھ ٹیمیں براہ راست ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022میں حصہ لیں گی
دبئی: آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کااگلا ایڈیشن اگلے سال یعنی 2022 میں آسٹریلیاکی سرزمین پر کھیلا جائے گا۔ آئندہ ورلڈ کپ کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سپر12 میچزمیں شرکت کرنے والی آٹھ ٹیموں کا اعلان کر دیا ہے۔ آئی سی سی کے مطابق ورلڈ کپ 2021 کی فاتح اور رنر اپ ٹیم اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ 2022 کے لیے براہ راست کوالیفائی کر لے گی۔ اس کے علاوہ 6 نومبر 2021 تک چھ اعلیٰ درجہ کی ٹیمیں بھی آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی کر لیں گی۔ اس میں بھارت، پاکستان، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، افغانستان اور بنگلہ دیش کے نام شامل ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کو اسکاٹ لینڈ اور نمیبیاکے ساتھ 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے گروپ مرحلے میں رکھا گیا ہے۔ یعنی ان ٹیموں کو سپر 12 تک پہنچنے کے لیے گروپ مرحلے میں پسینہ بہانا پڑے گا۔آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ کی بات کریں تو اس وقت انگلینڈ کی ٹیم 280 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اس کے بعدپاکستان (265)، ہندوستان (263)، نیوزی لینڈ (258)، جنوبی افریقہ (251)، آسٹریلیا (244)، افغانستان (234)، بنگلہ دیش (232)، سری لنکا (232) اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم( (226) ویں نمبر پرہے۔
نئی دہلی:ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز روہت شرما ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی بیٹنگ نہیں کر سکے تاہم افغانستان کے خلاف انہوں نے بہترین کارکردگی کی ۔ افغانستان کے خلاف روہت شرما نے 47 گیندوں میں 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 74 رنز بنائے۔ ہندوستانی ٹیم کو مضبوط آغاز دیتے ہوئے انہوں نے ساتھی اوپنر بلے باز کے ایل راہل کے ساتھ پہلی وکٹ کے لیے 140 رنز کی سنچری شراکت داری کی۔ روہت شرما اپنی اننگز کی بدولت آئی سی سی ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بھی بن گئے۔افغانستان کے خلاف 74 رنز کی اننگز کی بنیاد پر روہت شرما نے نیا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ روہت شرما اب آئی سی سی ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دنیا کے نمبر پہلے بلے باز بن گئے ہیں۔ روہت شرما نے اب تک آئی سی سی ایونٹس میں کل 3682 رنز بنائے ہیں یعنی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ، ون ڈے ورلڈ کپ، چمپئنز ٹرافی اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے جو روٹ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا جن کے نام آئی سی سی ایونٹ میں اب تک مجموعی طور پر 3662 رنز ہیں۔ وراٹ کوہلی اس معاملے میں 3554 رنز کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
ٹی 20 ورلڈ کپ: امید یں اب بھی برقرار،وہ فارمولاجس کی بدولت اب بھی سیمی فائنل کھیل سکتا ہے ہندوستان
دبئی:ٹیم انڈیا نے آخر کار ورلڈ T20 میں جیت کا مزہ چکھ لیا۔ انہوں نے بدھ کی رات ابوظہبی میں افغانستان کو 66 رنز کے بڑے فرق سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی ٹیم انڈیا کی امیدیں اب بھی برقرار ہیں۔ امید ہے کہ کوہلی اینڈ کمپنی اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتے ہیں۔لیکن کیا واقعی ایک جیت سے سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا ؟ پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف کراری شکست سے خراب ہونے والے نیٹ رن ریٹ کا کیا ہوگا؟ اس طرح کے بہت سے سوالات ہیں، جن کے جوابات ہم تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔ اور سمجھیں کہ آخری چار میں پہنچنے کی ہندوستان کی امیدیں کتنی زندہ ہیں۔ گروپ ٹو کی ٹاپر پاکستانی ٹیم نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ اس کے چاروں میچ جیتنے کے بعد 8 پوائنٹس ہیں اور اس کا نیٹ رن ریٹ +1.065ہے۔ چار میچوں میں دو جیت اور دوہار کے ساتھ افغانستان دوسرے نمبر پر ہے جس کا نیٹ رن ریٹ سب سے بہتر ہے۔ تین میچوں میں دو جیت اور ایک ہار کے ساتھ نیوزی لینڈ تیسرے اور ہندوستان چوتھے نمبر پر ہے جس کا رن ریٹ +0.073ہے۔ ہندوستان کو اپنے اگلے دو میچ راؤنڈ کمزور ٹیموں کے خلاف کھیلنے ہیں۔ یہاں پہلی شرط لاگو ہوتی ہے، اور وہ ہے بڑے مارجن سے جیت۔ 5 نومبر کو اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ ہے۔ آخری میچ نمیبیا کے خلاف ہوگا۔ ٹیم انڈیا ان بقیہ میچوں کو بڑے فرق سے جیتنا چاہے گی اور تاکہ نیٹ رن ریٹ بہتر ہو۔ پھر یہ توقع بھی رکھنی ہوگی کہ افغانستان نیوزی لینڈ کو شکست دے دے۔ افغانستان کو شکست دینے کے بعد ہندوستان کا نیٹ رن ریٹ+ 0.073 ہوگیا ہے۔ اس سب کے درمیان ہندوستان کے لیے جوایک چیز اچھی نظر آرہی ہے وہ یہ ہے کہ گروپ کا آخری میچ اسے ہی کھیلنا ہے، اس لیے ٹیم انڈیا کو معلوم ہوگا کہ سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے اسے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔
دبئی :ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں شاندار آغاز کیا۔ اوپنر روہت شرما اور کے ایل راہل نے مضبوط بلے بازی کرتے ہوئے سنچری پارٹنرشپ بنا کر ٹیم کے بڑے اسکور کی بنیاد رکھی ۔ دونوں نے ٹی 20 کرکٹ میں چوتھی بار ٹیم انڈیا کو 100 رنز سے زیادہ پارٹر شپ دلاکرایک خاص کامیابی حاصل کی۔ہندوستان نے بدھ 3 نومبر کو افغانستان کے خلاف ٹاس ہار کر پہلے بیٹنگ کی۔ روہت اور راہل نے ٹیم انڈیا کی مضبوط شروعات کی۔ دونوں اوپنرز نے مل کر اس اہم میچ میں چوتھی بار ٹی ٹوئنٹی میں سنچری شراکت داری کی۔ٹی 20 انٹرنیشنل میں روہت اور راہل کی جوڑی اب سنچری پارٹنرشپ کے لحاظ سے مشترکہ دوسرے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ پہلے نمبر پر پاکستانی کپتان بابر اعظم اور رضوان ہیں۔ دونوں اب تک 5 بار یہ کمال کر چکے ہیں۔ روہت اور راہل کی جوڑی دوسرے نمبر پر پہنچ گئی ہے جس کے نام 4 سنچریوں کی شراکت کا ریکارڈ ہے۔ روہت اور شیکھر دھون کی جوڑی کے نام بھی 4 مرتبہ ایسا کرنے کا ریکارڈ ہے۔ٹی 20 میں سب سے زیادہ ہندوستانی اوپننگ شراکت کا ریکارڈ روہت شرما اور شیکھر دھون کی جوڑی کے پاس ہے۔ دونوں نے ڈربن میں پہلی وکٹ کے لیے 160 رنز بنائے تھے۔ اب روہت اپنے ساتھی راہل کے ساتھ دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ دونوں نے ابوظہبی میں ہندوستان کے لیے 140 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس سے قبل ڈربن میں وریندر سہواگ اور گوتم گمبھیر کے درمیان 136 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ ہوئی تھی۔
ابوظہبی:حالیہ جنوبی افریقہ کے 28 سالہ تجربہ کار وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کاک نے ’بلیک لائیوز میٹر‘ کےلیے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کر دیا تھا۔ ڈی کاک کے اس فیصلے کے بعد کرکٹ کی دنیا میں کھلبلی مچ گئی۔ دراصل جہاں پوری دنیا ’بلیک لائیوز میٹر‘ کے لیے شدید احتجاج کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی افریقی وکٹ کیپر بلے باز نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اہم میچ سے قبل ’بلیک لائیوز میٹر‘ ایونٹ میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ ڈی کاک کے اس بڑے فیصلے کے بعد ٹیم انتظامیہ نے بھی سخت قدم اٹھاتے ہوئے انہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف فائنل پلیئنگ الیون سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔ڈی کاک کے اس بڑے فیصلے کے بعد سب سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلنے کے لیے خود کو غیر دستیاب قرار دے دیا تھا تاہم کچھ عرصے بعد خبر کی حقیقت سامنے آگئی۔ تاہم معاملہ مزید طول پکڑتا دیکھ کر ہونہار افریقی کھلاڑی نے معافی مانگ لی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں اپنے ساتھی کھلاڑیوں اور کرکٹ سے محبت کرنے والوں سے معافی مانگتا ہوں، میں اس مسئلے کو کبھی بڑا نہیں کرنا چاہتا تھا، میں نسل پرستی کے خلاف آواز اٹھانے کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتا ہوں۔ اس کے علاوہ بحیثیت کھلاڑی میں اچھی طرح سمجھتا ہوں کہ بحیثیت کھلاڑی ہم پر اس حوالے سے بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
دبئی:ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی یہاں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف اپنی نصف سنچری کے باوجود بدھ کو جاری آئی سی سی مردوں کی T20 بین الاقوامی بیٹنگ رینکنگ میں پانچویں نمبر پر کھسک گئے، جبکہ ان کے ساتھی کے ایل راہل کو دو مقام کا نقصان ہوا اور وہ آٹھویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ تاہم اتوار کو پاکستان کے خلاف سپر 12 کے میچ میں ہندوستان کو 10 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن کوہلی (725 ریٹنگ پوائنٹس) نے 49 گیندوں میں نصف سنچری اسکور کی جبکہ راہل (684) نے تین رنز بنائے۔پاکستان کے اوپنر محمد رضوان تین مقام کے فائدے کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر آگئے ہیں جو ان کے کیریئر کی بہترین رینکنگ ہے۔ رضوان نے ہندوستان کے خلاف میچ میں ناقابل شکست 79 اور نیوزی لینڈ کے خلاف 33 رن بنائے۔ جنوبی افریقہ کے بلے باز ایڈن مارکرم نے آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف بالترتیب 40 اور ناٹ آؤٹ 51 رنز بنا کر اپنے کیریئر کی بہترین رینکنگ حاصل کی۔ وہ آٹھ مقام کی چھلانگ لگا کر تیسری پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔ اب وہ انگلینڈ کے ڈیوڈ ملان (831) اور پاکستانی کپتان بابر اعظم (820) سے پیچھے ہیں۔مارکرم کی گزشتہ بہترین رینکنگ نو تھی۔ افغانستان کے رحمت اللہ گرباز اسکاٹ لینڈ کے خلاف 46 رنز بنانے کے بعد 9 مقام کی بہتری کے ساتھ کیریئر کے بہترین 12 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں جب کہ بنگلہ دیش کے اوپنر محمد نعیم سری لنکا کے خلاف 52 گیندوں پر 62 رنز بنانے کے بعد 11 مقام کی چھلانگ لگا کر 13 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔نمیبیا کے کپتان گیرہارڈ ایراسمس سپر 12 میں اپنی ٹیم کی قیادت کرنے کے بعد مشترکہ طورپر37 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔گیندبازوںکی فہرست میں ٹاپ نو میں تمام اسپنرز شامل ہیں۔ بنگلہ دیش کے اسپنر مہدی حسن نو مقام کے فائدے کے ساتھ کیریئر کے بہترین 12ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ہندوستان کے خلاف 10 وکٹوں کی یادگار جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے پاکستانی تیز گیند باز شاہین آفریدی 11 مقام کے فائدے کے ساتھ 12 ویں نمبر پر پہنچ گئے۔ وہ اپنے کیریئر کی بہترین درجہ بندی سے صرف دو مقام پیچھے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف 22 رنز کے عوض چار وکٹیں لینے والے حارث رؤف نے پاکستان کی مسلسل دوسری جیت میں اہم کردار ادا کیا اور اپنی کارکردگی کی بدولت وہ 34 مقام کے فائدے کے ساتھ کیریئر کی بہترین 17ویں پوزیشن پر پہنچ گئے۔بنگلہ دیش کے اسٹارکھلاڑی شکیب الحسن نے آل راؤنڈرز کی فہرست میں اپنا پہلا مقام برقرار رکھا ہے۔