نئی دہلی:کیرالہ گورنمنٹ نے آج شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے،گورنمنٹ کاموقف یہ ہے کہ یہ قانون دستورہند کے آرٹیکل14/21اور25کی مخالفت کرتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ کیرل وہ واحد ریاست ہے جہاں حکمراں پارٹی سی پی آئی (ایم)کی سربراہی والے ایل ڈی ایف اور کانگریس کی سربراہی والے اپوزیشن یوڈی ایف نے ساتھ مل کرریاستی اسمبلی کے خصوصی سیشن میں سی اے اے کے خلاف مشترکہ ریزولوشن پاس کیاہے ۔کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین جو دیگر بہت سے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ اس قانون کی مخالفت کرنے والوں میں آگے آگےہیں انہوں نے گیارہ وزرائے اعلیٰ کوخطوط بھی لکھے ہیں کہ وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف متحدہوں۔جمعہ کے دن ریاستی حکومت نے نیشنل روزنامہ اخباروں میں سی اے اے کے خلاف اشتہارات بھی شائع کروایاتھا،جس پرگورنر عارف محمد خان نے تنقید کی تھی۔حکومت نے تین روزنامہ اخبارو ں میں اشتہار شائع کروایاتھاجس میں یہ کہاگیاتھاکہ حکومت نے عوام کے اندیشوں کو دور کرنے کے لیے سخت قدم اٹھائے ہیں اور ریاست میں این پی آرکے نفاذ پر روک لگادی ہے کیوںکہ یہ این آرسی کی تمہید ہے۔اس اشتہار میں کہاگیاہے کہ کیرالہ آئین کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں میں پیش پیش ہے اوراس کی اسمبلی نے اس متنازع قانون کے خلاف متفقہ ریزولوشن پاس کیاہے۔
سی اے اے کیخلاف کیرالہ حکومت سپریم کورٹ پہنچی
previous post