لکھنؤ:بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی جنہوں نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے امیدواروں کوشکست دینے کے لیے بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالنے سے پرہیزنہ کرنے کی بات کی تھی ، انھوںنے اب ایک نیابیان دیاہے۔ بہارمیںاویسی اتحاداوریوپی ضمنی الیکشن میں پارٹی کوکافی نقصان ہورہاتھا،اس لیے یہ وضاحت پیش کی گئی ۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ کوئی اتحاد کرنے کی بجائے سیاست سے سبکدوش ہونے کوترجیح دیں گی۔ بی ایس پی سپریمو نے پیر کو میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کسی بھی الیکشن میں بی جے پی کے ساتھ بی ایس پی کا کوئی اتحاد مستقبل میں ممکن نہیں ہوگا۔ بی ایس پی فرقہ پرست پارٹی کے ساتھ الیکشن نہیں لڑ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نظریہ سارے مذاہب کااحترام ہے اور یہ بی جے پی کے نظریہ کے منافی ہے۔ بی ایس پی ان لوگوں کے ساتھ اتحاد نہیں کر سکتی جوفرقہ وارانہ ، ذات پات اور سرمایہ دارانہ نظریہ کے حامل ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ مایاوتی نے گذشتہ ہفتے کہاتھاکہ ان کی پارٹی قانون ساز کونسل اور راجیہ سبھا سمیت آئندہ انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے امیدواروں کی شکست کویقینی بنانے کے لیے بی جے پی یا کسی اور پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے سے گریزنہیں کرے گی۔ یوپی کی سات اسمبلی نشستوں پرمنگل کوووٹنگ سے ایک روزقبل بی ایس پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ مایاوتی نے بی جے پی کے ساتھ سازبازکے الزامات پروضاحت پیش کی ہے۔
بی جے پی کی حمایت والے بیان پر مایاوتی کی وضاحت،سیاست سے کنارہ کشی منظور مگر بی جے پی سے اتحاد نہیں کر سکتی!
previous post