Home قومی خبریں بیوی کے ساتھ جبرا غیر فطری جنسی عمل وحشیانہ جرم، ایسا شوہر جیل میں ہی رہے:سپریم کورٹ

بیوی کے ساتھ جبرا غیر فطری جنسی عمل وحشیانہ جرم، ایسا شوہر جیل میں ہی رہے:سپریم کورٹ

by قندیل

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے بیوی کے ساتھ جبرا غیر فطری تعلقات کے معاملے میں اہم تبصرہ کیاہے۔ ملک کی عدالت عظمیٰ نے کہا کہ شوہر کی جانب سے اپنی بیوی کے ساتھ زبردستی غیر فطری جنسی کرنا ایک گھناؤنا جرم ہے، خاص طور پر جب یہ بیوی کی خودکشی کا باعث بناہو۔ یہ کہتے ہوئے سپریم کورٹ نے جہیز ہراسانی، گھریلو تشدد اور عصمت دری کے الزام میں دو سال سے زائد عرصے سے زیر حراست شخص کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔سال 2019 میں ہریانہ کے بھیوانی ضلع میں متاثرہ کے بھائی نے آئی پی سی کی دفعہ 148، 149، 323، 377 اور 306 کے تحت صدر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔چیف جسٹس این وی رمن اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی بنچ نے متاثرہ کے شوہر پردیپ کی ضمانت مسترد کر دی، جس نے مبینہ طور پربیوی کے ساتھ غیر فطری جنسی تعلقات قائم کرنے کی وجہ سے تشدد کیا۔چیف جسٹس کی زیرقیادت بنچ نے کہا کہ دفعہ 377 (عصمت دری) ایک انتہائی سنگین جرم ہے اور ملزم شوہر کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے ۔ بنچ نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ پولیس کیا کر رہی ہے۔ آپ نے جہیز مانگناشروع کیا، جب اس (بیوی) کے گھر والے پورا نہ کر سکے تو شوہر نے اسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس کی ذاتی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر ڈال دی اور اسے (بیوی) بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔ سب سے سنگین بات یہ ہے کہ شوہر کے مبینہ طور پر بیوی کے ساتھ غیر فطری تعلقات تھے اور بعد میں متاثرہ نے خودکشی کرلی۔ ایسی صورت حال میں شوہر کسی قسم کی رحم کا مستحق نہیں ہے کیونکہ یہ ایک گھناؤنا جرم ہے۔

You may also like

Leave a Comment