اسلام پور : شعبہ اردو ،اسلام پور کالج کے زیر اہتمام بیسویں صدی کے اہم رجحانات اور اردو غزل‘ کے موضوع پر سالانہ توسیعی خطبہ کا اہتمام کیا گیا۔ توسیعی خطبہ کے لیے اردو کے اہم اسکالر اور چوپڑہ کالج کے ٹیچر انچارج پروفیسر علیم الدین شاہ کو مدعو کیا گیا تھا ۔ پروفیسر علیم الدین شاہ نے موضوع پر ایک وقیع خطبہ دیا۔ انہوں نے بیسویں صدی کی شاعری کے مختلف ادوار کا جائزہ لیتے ہوئے اردو غزل پر اس کے اثرات کی نشاندہی کی ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو غزل نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ہر تحریک اور رجحان کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ترقی پسندوں کی مخالفت کے باوجود اردو غزل نہ صرف زندہ رہی بلکہ اور توانائی کے ساتھ ابھری۔آج بھی اردو کی سب سے مقبول صنف غزل ہے۔ انہوں نے تحریک اور رجحان کے فرق کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ادیب اور شاعرکا انفرادی رجحان بنتا ہے پھر وہ اجتماعی رجحان کی شکل اختیار کرکے ایک بڑے طبقہ کو متاثر کرتا۔ اس کے بعد یہی رجحان تحریک کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اپنے افتتاحی خطاب میں شعبہ کے استاد اور پروگرام کے کنوینر ڈاکٹر محمد شہنواز عالم نے کہا کہ غزل کو اردو شاعری کی آبرو کہا گیا ہے۔دوسری زبانوں کو جاننے والے اردو شاعری کو غزل کے حوالے سے جانتے ہیں۔ اسلام پور کالج کے ٹیچر انچارج ڈاکٹر عزیر احمد نے اس موقع کہا کہ اسلام پور کالج نے اس سال سے کالج کے ہر شعبہ میں ایک سالانہ توسیعی خطبہ کو منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد کالج کے علمی ماحول کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ شعبہ اردو کے سالانہ توسیعی خطبہ کو عبدالغفور نساخ سے منسوب کیا گیا ہے۔ انہوں نے نساخ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ان کی صلاحیتوں کے معترف مرزا غالب بھی تھے۔ انہوں نے لکھنوی طرز کی شاعری کی، وہ اپنے تذکرہ کی وجہ سے بھی اردو دنیا میں جانے جاتے ہیں۔ بعض ناقدین انہیں اردو رباعی کے دیوان کا موجد قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے مغربی بنگال میں رہتے ہوئے ’مجموعہ نقص‘ لکھ کر اہل لکھنؤ کی زبان و بیان کی غلطیوں کی اصلاح کی تھی۔ پروگرام کی نظامت شعبہ کے استاد ڈاکٹر محبوب عالم نے اور شکریہ کی رسم کو محمد قیصر عالم نے انجام دیا۔ پروگرام میںکالج کے اساتذہ ڈاکٹر ابو وقاص، احمد رضا، سجیت پال، ابھیجیت چودھری، کالیپدا سرکار، سیکھا، ابھرنشو کمار، میگما، ڈاکٹر محمد اشتیاق کے علاوہ طلبا کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اسلام پور کالج میں ’بیسویں صدی کے اہم رجحانات اور اردو غزل ‘ پر توسیعی خطبہ
previous post