پٹنہ:اب بالکل طے ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات وقت مقررہ پرہی ہوں گے ۔اس کے لیے الیکشن کمیشن کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔تمام سیاسی پارٹی متحرک ہوگئی ہیںیہاں اصل مقابلہ عظیم اتحاد اور این ڈی اے کے درمیان ہونا ہیں۔ عظیم اتحاد کے اندر سیٹوں کو لے کر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اہم اپوزیشن آر جے ڈی کے پاس اسمبلی میں ابھی سب سے زائد 80سیٹیں ہیں۔حکمراں جے ڈی یو کے پاس 71،بی جے پی کے پاس 55اور کانگریس کے پاس 27سیٹیں ہیں۔آرجے ڈی نے 160 سیٹوں پراکیلے لڑنے کادعویٰ کردیا ہے۔ آر جے ڈی کے دعویٰ کے بعد کانگریس اور آر جے ڈی کے درمیان سیٹوں کولے کر رسہ کشی شروع ہوگئی ہے اور سیاسی بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ آر جے ڈی کے سینئر لیڈر وجے پرکاش نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کی پارٹی کے پاس پہلے سے ہی 80 ممبران اسمبلی ہیں۔ ایسے میں آر جے ڈی عظیم اتحاد کی سب سے بڑی پارٹی ہے ۔اس لیے آر جے ڈی کم سے کم 160 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔آر جے ڈی بھلے ہی 160 سیٹوں پردعویٰ کررہی ہو ، مگر کانگریس کا ماننا ہے کہ کسی کے دعویٰ کاکوئی مطلب نہیں ہے۔ کانگریس کے سینئررہنمااوراسمبلی میں کانگریس لیجیسلچرپارٹی کے رہنماسدانند سنگھ نے کہا کہ کون کیادعویٰ کرتا ہے ، فی الحال اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ کانگریس کتنی سیٹوں پرجیت سکتی ہے ، اس کا اعداد و شمار ہائی کمان کو بھیج دیا گیا ہے۔ آئندہ ایک ہفتہ کے اندر ساری باتوں پرفیصلہ ہونے کا امکان ہے۔ سیٹ کو لے کر مقامی سطح پر اب بات کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔عظیم اتحاد کی اہم حلیف آر ایل ایس پی نے بھی آر جے ڈی کے دعوی کو پوری طرح سے خارج کردیا ہے۔ آر ایل ایس پی کے ترجمان ابھیشیک جھا کا کہناہے کہ سیٹوں کی تقسیم کی بات عظیم اتحاد کی پارٹیوں کی میٹنگ میں طے ہوگی۔ میٹنگ کے بغیرکوئی کچھ بھی دعویٰ کرے ، اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ آر جے ڈی کادعویٰ پوری طرح سے بے بنیاد ہے۔سیٹوں کی تقسیم کو لے کر عظیم اتحاد میں جاری گھمسان پرجے ڈی یو نے طنز کستے ہوئے تیجسوی یادو پر نشانہ سادھا ہے۔ جے ڈی یو ترجمان راجیو رنجن نے کہاہے کہ تیجسوی یادو کے غرورکی وجہ سے اس کی حلیف پارٹیاں بھی ساتھ دینے کے لیے تیارنہیں ہیں۔ اگر آر جے ڈی 160 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی توآر ایل ایس پی اور وی آئی پی کو کیا ملے گا وہ ہی جانیں۔بہارمیں آر جے ڈی کے ساتھ کانگریس ، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی اوروکاش شیل پارٹی ہے۔ہندستان عوامی پارٹی(ہم)عظیم اتحادسے باہر نکل گئی ہے۔ہم کے سربراہ جیتن رام مانجھی عظیم اتحادکو بائی بائی کرکے وہ حکمراں جے ڈی یومیں شامل ہوناچاہتے ہیں۔
بہار میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں تیز،عظیم اتحاد کی حلیف جماعتوں کے درمیان رسہ کشی جاری
previous post