Home قومی خبریں بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن(آئیوسا)مہاراشٹرشاخ کا تعارفی جلسہ 

بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن(آئیوسا)مہاراشٹرشاخ کا تعارفی جلسہ 

by قندیل

 

میرٹھ (پریس ریلیز)شعبہ اردو چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ کے تعاون سے مورخہ 03/ اکتوبر2020ء کو شام 00:7/ بجے بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن (آیوسا) مہاراشٹر شاخ کا افتتاح زوم ایپ کے ذریعہ عمل میں آیا۔ آپ کو یاد ہوگا کہ گذشتہ دنوں میں اردو اسکالرز کی صحیح سمت و رہنمائی کی غرض سے شعبہء اردو، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ کے صدر پروفیسر اسلم جمشید پوری کی پہل پر ایک عالمی تنظیم، بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن International Young Urdu Scholar Association (IYUSA)(آیوسا)کا قیام عمل میں آیا تھا۔ آئیوسا کی صوبائی، قومی اور بین الاقوامی سطح پرشاخوں کا قیام بھی عمل میں آرہا ہے۔ اسی سلسلے میں شعبہء اردو میں مہاراشٹر شاخ کا تعارفی ویب جلسہ کا انعقادہوا۔

آیوسا کی مہاراشٹر شاخ کے افتتاح کے موقع پر تنظیم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر اسلم جمشید پوری نے کہا کہ ادب میں نوجوانوں کے عالمی پلیٹ فارم کی ضرورت کافی زمانے سے محسوس کی جارہی تھی۔ آیوسا کاقیام اس ضرورت کو پورا کرے گا۔ آیوسا علاقائی ادب کو فروغ دینے کی بھر پور کوشش کرئے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مغربی بنگال، بہار جھارکھنڈ، کیرالا میں بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن کا قیام عمل میں آچکا ہے۔ اسی سیریز میں مہاراشٹر بھی شامل ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر سید ساجد علی قادری اور محترمہ سید عقیلہ غوث کی نگرانی میں مہاراشٹر میں اس افتتاح کے قیام کے ساتھ ساتھ ایک بین الاقوامی ویبنار کا انعقاد بھی عمل میں آیا۔ جس کے سرپرست محترم عارف نقوی(جرمنی) ڈاکٹر محترمہ رفیعہ شبنم عابدی (سابق صدر شعبہء اردو ممبئی یونیورسٹی) محترم حمید اللہ خان، ڈاکٹر کلیم ضیاء، محترم عتیق قریشی، محترم وسیم عقیل شاہ، محترم عقیلہ غوث وغیرہ شریک رہے۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض محترم طاہر انجم صدیقی نے بحسن و خوبی ادا کئے اور قرآن کریم کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز کیا۔مہاراشٹر کے کوآرڈی نیٹر سید ساجد علی قادری نے اس موقع پر مہمانوں کا استقبال کیا۔ محترمہ عقیلہ غوث صاحبہ نے مہاراشٹر کے موجودہ ادبی منظر نامہ کا اجمالی جائزہ پیش کیا۔ ریاست مہاراشٹر کے تین نوجوان قلم کاروں کی فکر وفن پر محترم وسیم عقیل شاہ نے روشنی ڈالی۔ مہاراشٹر میں اردو زبان و ادب پر محترم عتیق قریشی اور مہاراشٹر میں اردو تحقیق کے امکانات پر ڈاکٹر کلیم صیاء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ محترمہ غوثیہ سلطانہ(امریکہ) نے آئیوسا کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ اپنے لئے جیتے ہیں اور اپنی شہرت کے لئے کام کرتے ہیں لیکن آئیوسا کے قیام سے پوری اردو دنیا کو فائدہ ہوگا۔ آج دنیا کا ہر ملک ہر شخص اپنی زبان کی ترقی کر رہا ہے۔ مگر ہر ایک شخص کو ایک ویزن کی ضرورت ہے۔ صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے محترم شمیم طارق نے کہا کہ مہاراشٹر کا ادبی منظر نامہ اس وقت تک آئینہ نہیں ہو سکتا جب تک ادبی گرد و غبار کو صاف کیا نہ جائے۔ اگر ادبی منظر نامے کو صحیح طور پر سامنے لانا ہے تو ہمیں ادبی منظر نامے پر پڑے گردو غبار کو صاف کرنا ہوگا۔ آئیوسا کے سرپرست محترم عارف نقوی (جرمنی) نے کہا کہ ہم اپنے اوپر یہ طاری نہ کر یں کہ ہم سب سے بڑے اسکالر ہیں۔ ہمیں صرف یہ کرنا ہے کہ اگر ہم اردو کو فروغ کی جانب لے جانا چاہتے ہیں تو اردو کو ہرسمت پھیلائیں اور نوجوانوں کی صحیح رہنمائی دیں۔

You may also like

Leave a Comment