Home تراجم عورت کی چالاکی (ایک سچی کہانی)-عبدالغفار سلفی

عورت کی چالاکی (ایک سچی کہانی)-عبدالغفار سلفی

by قندیل

عربی سے اردو ترجمہ

سعودی عرب میں ھیئۃ الامر بالمعروف والنھی عن المنکر (نیکیوں کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے متعلق حکومتی ادارہ) میں کام کرنے والے ایک شخص نے ذکر کیا۔

وہ کہتے ہیں :

ہم نے ایک نوجوان کو ایک لڑکی کے ساتھ پکڑا۔

حسب معمول ہم نے نوجوان کو تحقیقاتی کمیٹی کے پاس بھیج دیا۔

اور ہم لڑکی کو اپنے ادارے کے مرکز میں لے گئے تاکہ اسے نصیحت کریں اور اس کے سرپرست سے رابطہ کریں تاکہ وہ اسے لے جائیں اور اس کا معاملہ پردے میں رہے.

لڑکی بیٹھ گئی. وہ ایک لفظ بھی نہیں بول رہی تھی نہ کسی سوال کا جواب دے رہی تھی .. ہم نے ہر ممکن کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا.

یہاں تک کہ لڑکی نے اپنے ہاتھ سے مجھے قریب آنے کا اشارہ کیا.وہ مکمل پردے میں تھی۔ میں تھوڑا اس کے قریب گیا.. اس نے دھیمی آواز میں کہا: میں آپ سے اکیلے میں کچھ بات کرنا چاہتی ہوں.

میں نے اپنے ساتھ کام کرنے والے ساتھی سے کہا کہ وہ تھوڑی دیر کے لیے باہر چلا جائے ، کیونکہ وہ شاید دو لوگ کی موجودگی سے کچھ خوفزدہ ہے.

پھر میں نے اس سے پوچھا: تم کہنا کیا چاہتی ہو؟

اس نے روتی ہوئی آواز میں کہا: اللہ آپ کی بیٹیوں کی حفاظت کرے! میرے حالات پر پردہ ڈالیےکیونکہ آپ کا وہ دوست جسے آپ نے ابھی باہر بھیجا ہے میرا بھائی ہے. اس نے ابھی تک مجھے پہچانا نہیں ہے لیکن وہ مجھے میری آواز سے پہچان لے گا۔

وہ کہتے ہیں:

قریب تھا کہ میں اس صورتحال سے اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھوں جس کا اس وقت میں سامنا کر رہا تھا کیونکہ میرا وہ ساتھی میرا بہت عزیز دوست تھا ۔ وہ پورے اسٹاف میں اپنی فرض شناسی اور اخلاق کی وجہ سے مشہور تھا ۔

میں نے کسی طرح خود کو سنبھالا اور لڑکی سے بولا : میں تمہارے بھائی کے لیے اداکاری کروں گا ، تمہارے لیے بالکل نہیں۔ کیونکہ اب مجھے اگر کسی چیز کی فکر ہے تو وہ میرا دوست ہے، وہ تمہاری وجہ سے بہت بڑی مصیبت میں پڑ سکتا ہے۔

پھر میں نے اس سے کہا:

تم بھاگ جاؤ اس طرح کہ تم پر کسی کی نظر نہ پڑے. میں نے اس کی مشکل حل کر دی تھی، وہ بآسانی بھاگ گئی۔

میں نے اس کے بھاگنے پر سخت ناراض ہونے کا ڈرامہ کیا.

بہرحال اللہ کا شکر ہے کہ یہ مصیبت ٹل گئی. میں نے اس بات کی پوری احتیاط کی کہ میرے ساتھ کام کرنے والے اس کے بھائی کو اس بارے میں کچھ معلوم نہ ہو۔

کئی ہفتوں کے بعد میرا جی چاہا کہ اس لڑکی کے بارے میں معلومات حاصل کروں. کیا اس کی شادی ہوئی ؟ کیا اس کے حالات کچھ بدلے؟

میں اپنے دوست سے ادھر ادھر کے سوالات کرنے لگا. باتوں ہی باتوں میں میں نے اس سے پوچھا:

کیا تمہاری سب بہنوں کی شادی ہو گئی ہے ؟

اس نے جواب دیا:

میری کوئی بہن نہیں ہے ، میرے سب بھائی ہیں اور سبھی ما شاء اللہ جوان ہیں!

میں نے اس سے پوچھا کیا تم قسم کھا کر یہ بات کہہ سکتے ہو ؟
اس پر اس نے قسم کھائی لیکن وہ میرے سوال پر حیران تھا ۔

پھر میں نے اس سے اپنے ساتھ ہونے والے اس معاملے کا ذکر کیا. وہ ہنس پڑا یہاں تک کہ ہنستے ہنستے زمین پر لوٹ پوٹ ہو گیا.

اور میرا حال یہ تھا کہ کہیں غصے سے پھٹ نہ پڑوں.

اس لڑکی نے دراصل اسی چالاکی اور ہوشیاری سے کام لیا تھا جو ایک ماہر شخص ایسے موقع پر بروئے کار لاتا ہے.

You may also like