علی گڑھ(مظفرحسین غزالی) :ارشد منصور غازی کا مختصر علالت کے بعد آج صبح 4.30 بجے حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال ہو گیا ۔ انہوں نے علیگڑھ میں آخری سانس لی ۔ ان کی پیدائش انبیہٹہ ضلع سہارنپور کے ایک علمی خانوادے میں ہوئی تھی ۔ آپ کے والد مولانا حامد الانصاری غازی مشہور زمانہ اخبار مدینہ بجنور کے ایڈیٹر اور والدہ ہاجرہ نازلی کا شمار بلند قامت افسانہ و ناول نگاروں میں ہوتا تھا ۔ ارشد کے نانا سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند قاری محمد طیب صاحب اور دادا مولانا محمد منصور غازی مجاہد آزادی تھے ۔ جنہیں برطانوی حکومت نے ملک بدر کر دیا تھا ۔ وہ مولانا عبیداللہ سندھی، برکت اللہ بھوپالی، مولانا محمود حسن دیوبندی وغیرہ کے ساتھیوں میں تھے ۔
ارشد غازی کو علم و ادب سے تعلق تو ورثہ میں ملا تھا ۔ مگر اس میں نکھار والدین کی تربیت اور تین بڑے بھائی عابد اللہ غازی، محمد طارق غازی اور محمد سلمان غازی کی صحبت سے آیا ۔ آپ کو ظ- انصاری جیسے صحافیوں کا قرب بھی حاصل رہا ۔ ممبئی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد ارشد غازی سعودی عربیہ چلے گئے جہاں وہ لمبے وقت تک رہے ۔ انڈیا واپس آنے کے بعد انہوں نے مسلمانوں کے زیر انتظام اسکولوں اور دینی مدارس کے لیے درسی کتب تیار کرنے کے مقصد سے ایسوسی ایشن آف ساوتھ ایشین اسٹڈیز کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا ۔ جس نے تقریباً سو سے زیادہ درسی کتب تیار کیں لیکن یہ سب شائع نہیں ہو سکیں ۔ ارشد غازی زندگی کے آخری لمحے تک کوشش کرتے رہے کہ یہ کتابیں شائع ہو جائیں مگر اس کی کوئی سبیل نہیں بن سکی ۔
ویسے ان کی ایک درجن سے زیادہ کتابیں شائع ہو چکی ہیں ۔ جن میں کئی شعری مجموعے ہیں ۔ ’ضرب آگہی‘ ان کا ایک لاجواب شعری مجموعہ ہے ۔ ان کے بہت سے مضامین اخبارات میں شائع ہوتے رہے ہیں ۔ انہیں یکجا کیا جائے تو ایک دور کی تاریخ مرتب ہو جائے گی ۔وہ بہت ملن سار اور انسان دوست شخص تھے ۔ انہوں نے اپنے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑا ہے ۔ ارشد غازی کے انتقال کی خبر نے ان کے قدر دانوں کو بہت غم زدہ کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ارشد غازی کی مغفرت فرماکر جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور پسماندگان کو جمیل عطا فرمائے ۔ ارشد غازی کی رحلت کی خبر سن کر پورے ملک سے تعزیتی پیغامات آ رہے ہیں ۔ تعزیت کرنے والوں میں سہیل انجم، اعجاز انصاری، سراج نقوی، شکیل رشید، پروفیسر سراج اجملی، ڈاکٹر خواجہ افتخار، پروفیسر قاضی عبیدالرحمان، خالد رشید علیگ، ارشد ندیم، حفیظ الرحمن، اقبال آزاد، نصیرالدین، جمشید عادل، سید احمد قادری، خالد انصاری نیلوفر پروین، تسکین جمال، عبدالمعز قدوائی، الطاف شہریار، نفیس الرحمن، ایم رحمت اللہ، نگار عظیم، محمد خالد، کلیم ثمر وغیرہ شامل ہیں ۔