Home بین الاقوامی خبریں انجمن فروغ ادب بحرین کے زیر اہتمام تیرہواں عالمی مشاعرہ بیاد امجد اسلام امجد

انجمن فروغ ادب بحرین کے زیر اہتمام تیرہواں عالمی مشاعرہ بیاد امجد اسلام امجد

by قندیل

بحرین:  بحرین کی ممتاز ادبی تنظیم انجمن فروغ ادب بحرین کے زیراہتمام تیرہواں عالمی مشاعرہ2023 امجد اسلام امجد یاد میں منعقد گیا۔صہیب قدوائی،عدیل ملک ، احمد عادل اور قمرالحسن کی سرپرستی میں ہونے والے اس مشاعرے میں ہندوستان ،پاکستان، کینیڈا، امریکہ اور سعودی عرب سے معروف شعرا نے شرکت کی، جن انور مسعود ،منصور عثمانی، جاوید صبا ، عرفان ستار، نوشہ اسرار،ندیم بھابھہ، جیوتی آزاد ،اسماعیل راز، اقبال قمر شامل ہیں، جبکہ بحرین سے احمد عادل، طاہر عظیم ،مختار عدیل نے نمائندگی کی۔ اس مشاعرے کی صدارت انور مسعود جبکہ نظامت کے فرائض منصور عثمانی نے ادا کئے۔
اس سے قبل طاہر عظیم نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا، جبکہ انور مسعود اور احمد عادل نے امجد اسلام امجد کے فن اور شخصیت پر روشنی ڈالی۔ اس تقریب کی مناسبت سے ایک مجلہ کا کا اجرا بھی کیا گیا تھا جس کے لئے منتظمین اور معاونین کو اسٹیج پر مدعو گیا گیا جن میں شکیل احمدصبرحدی، شکیل صدیقی، پرویز کاشمیری، اقبال جوز، احمدنواز، محمد عرفان، عثمان خان، کاتب زہیر، الطاف عظیم ، عزیزہاشمی، افضل بھٹی، بلال رفیق ، مختار عدیل، اویس اکرم ودیگر شریک ہوئے۔
اس شام کے انعقاد میں معروف تنظیم الثقافہ بحرین جبکہ متحدہ عرب امارات سے اپلوس ادب نے خصوصی معاونت کی۔
مشاعرہ میں شریک شعرا کے کلام سے چند منتخب اشعار:

انور مسعود
صرف محنت کیا ہے انورؔ کامیابی کے لئے
کوئی اوپر سے بھی ٹیلیفون ہونا چاہئے

جاوید صبا:
برطرف کرکے تکلف اک طرف ہو جائیے
مستقل مل جائیے یا مستقل کھوجائیے

منصور عثمانی:
اسی سے کھاتا ہوں اکثر فریب منزل کا
میں جس کے پاوں سے کانٹا نکال دیتا ہوں

عرفان ستار:
تماشا ختم ہوا تو کوئی نہ ہوگا یہاں
یہ لوگ دیکھنے والے ہیں سوچتا کوئی ہے؟

ندیم بھابھہ:
ہمارا مسئلہ یہ ہے مذاق کس سے کریں
پرانا دوست تو اب احترام مانگتا ہے

احمد عادل:
تعمیر ذات میں ہی لگی زندگی تمام
مالک بنارہا تھا بنا جارہا تھا میں

جیوتی آزاد
لکیر کھینچو مٹاو تمھیں اجازت ہے
ہمارے دل کو دکھاو تمھیں اجازت ہے

اقبال قمر:
مرا سفر مری قسمت ہے انتخاب نہیں
میں تھک چکا ہوں مگر بیٹھنے کی تاب نہیں

اسماعیل راز:
مہرباں ہم پہ ہراک رات ہوا کرتی تھی
آنکھ لگتے ہی ملاقات ہوا کرتی تھی

طاہر عظیم:
جو بھی کہتا ہوں برا مانتا ہے
دل کہاں میرا کہا مانتا ہے

مختارعدیل:
درد کی تفسیر بنتا جارہا ہے
خواب اب زنجیر بنتا جارہا ہے

You may also like