نئی دہلی:دہلی کے انتخابی دنگل میں زبانی جنگ جاری ہے۔ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات سے پہلے سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے پرجم کر حملہ بول رہی ہیں۔ اس ضمن میں بدھ کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے عام آدمی پارٹی اوربی جے پی کوگھیرا۔ ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ میرے 15 سال کے سیاسی کیریئرمیں کسی بھی ایک تقریر میں جھوٹ سننے کو ملا ہو تو آپ لوگ بتانا۔لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور اروند کیجریوال کی تقریر میں آپ کوصرف جھوٹ ملے گا۔راہل گاندھی نے مودی اورکیجریوال پر حملہ بولنے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔راہل گاندھی نے کہا کہ امت شاہ کی تقریر ہی نہیں سننی چاہیے۔ان کی تقریر میں صرف ردی کی ٹوکری میں ڈالنے لائق ہے۔بی جے پی کا کام صرف لوگوں کو تقسیم کرناہے۔ کانگریس پارٹی الفاظ سے نہیں دل سے رشتہ رکھتی ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی نے کچھ دنوں پہلے ہندوستان کے سب سے امیر لوگوں کا ایک لاکھ 30 ہزار کروڑ روپے کا ٹیکس معاف کیا، لیکن انھیں غریب اورکسانوں کی فکرنہیں ہے۔مودی کو صرف محلات میں رہنے والوں کی فکرہے۔اس سے پہلے مودی نے امیروں کے3لاکھ50 ہزار کروڑ کا قرض معاف کیا تھا۔راہل گاندھی نے کانگریس حکومت کے دوران کسانوں کے 72 ہزار کروڑ روپے معاف کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال نے پارٹی پربدعنوانی کے الزام لگائے تھے، لیکن ثابت کچھ نہیں ہوا۔صرف جھوٹ اور نفرت سے ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ ہندوستان محبت اور بھائی چارے سے آگے بڑھنے والاملک ہے۔ راہل گاندھی نے روزگار کے معاملے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ دوسرے ملک کی کمپنیاں بھارت میں سرمایہ کاری کرنے سے پیچھے ہٹ رہی ہیں، اس کے لیے براہ راست طور پر مودی ذمہ دارہیں۔کوئی بھی بیرونی کمپنی نفرت اور تشدد کے درمیان انویسٹ نہیں کرے گی۔راہل گاندھی نے کہا کہ آپ لوگ کانگریس کو موقع دیں، ہم انویسٹمینٹ لائیں گے اور روزگارکی سمت میں کام کریں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ یہ جو ملک میں نفرت میں اضافہ ہوا ہے، تشددپھیلا ہے، اس کا فائدہ صرف نریندرمودی کو ہوتا ہے اور نقصان صرف عوام کا۔راہل گاندھی نے کہا کہ میں بھارت کو مینو فیکچرنگ کیپٹل بنانے کے لیے مکمل طور پرلگوں گا۔ یہ ملک سے محبت اوربھائی چارے سے ہی آگے بڑھ سکتا ہے، یہ لوگوں کو سمجھنا ہوگا۔