Home قومی خبریں امیر شریعت کا انتخاب امارت کی روایات وتقاضوں کو سامنے رکھ کر کیا جائے،انتخاب میں دھاندلی ناقابل قبول :مفتی عبد الواحد قاسمی

امیر شریعت کا انتخاب امارت کی روایات وتقاضوں کو سامنے رکھ کر کیا جائے،انتخاب میں دھاندلی ناقابل قبول :مفتی عبد الواحد قاسمی

by قندیل

نئی دہلی (پریس ریلیز): امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ و جھارکھنڈ کے نئے امیر شریعت کے انتخاب کے حوالے سے آج جاری کردہ ایک پریس اعلامیہ میں محبان امارت شرعیہ کمیٹی نے کہا ہے کہ آئندہ۹ اکتوبر کوامیر شریعت کا انتخاب امارت کی عظیم روایات اور ملک وملت کے موجودہ تقاضوں کو سامنے رکھ کرہوگا ۔ اس موقع پر کمیٹی کے جنرل سکریٹری مفتی عبد الواحد قاسمی نے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی کی مختلف غیر دستوری کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انھیں ذاتی یا خاندانی مفاد سے اوپر اٹھ کر ملت کے مفاد کو ترجیح دینے کی اپیل کی، نئے امیر شریعت کے انتخاب سے عین قبل اپنے مخصوص شاگردوں اور ہم نواؤں کو امارت کے ارباب حل و عقد میں شامل کیے جانے پر مولانا رحمانی پر تنقید کرتے ہوئے اسے انتخاب میں دھاندلی اور جانبداری قرار دیا ۔ انھوں نے امارت کے سینئر ارباب حل وعقد سے نئے اراکین کی شمولیت کو مسترد کرنے کی اپیل کی ۔ امیر کے انتخاب کے حوالے سے دور اندیشی ،ملت دوستی اور خدا ترسی کی روایات کا تذکرہ کرتے ہوئے محبان امارت شرعیہ کمیٹی کے سربراہ مولانا جاوید صدیقی قاسمی نے امید ظاہر کی کہ نئے امیر کا انتخاب پوری شفافیت اورملی مفاد کو سامنے رکھ کر کیا جائے ۔ کمیٹی کے رکن ومشیر مفتی آصف اقبال قاسمی نے امارت شرعیہ کے ارباب حل وعقد اور اراکین شوری سے اپیل کی ہے کہ امیر بنائے جانے کی تمنا پالنے والے اور اس ادارے کو اپنی جاگیر بنانے کی سعی کرنے والے افراد کوہرگزامارت کی ذمہ داری نہ دی جائے، کہ یہ ادارہ ہندوستان کی تین بڑی ریاستوں کا ایک اہم دینی ،ملی اور سماجی نمایندہ ہے جس کی دینی وعائلی خدمات سے ہم سب مستفید ہوتے ہیں ،محبان امارت شرعیہ کمیٹی دہلی کے رکن مولانا سعد احمد قاسمی نے بھی نائب امیر شریعت کے ذریعے امارت کے ارباب حل وعقد میں شامل کئے گئے افراد کو انتخاب سے الگ رکھنے کی اراکین شوری سے اپیل کی۔

You may also like

Leave a Comment