Home قومی خبریں آل انڈیا ملی کونسل کے زیر اہتمام بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد،سماجی ہم آہنگی پر زور

آل انڈیا ملی کونسل کے زیر اہتمام بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد،سماجی ہم آہنگی پر زور

by قندیل

ممبئی (پریس ریلیز):آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹرا کے زیر اہتمام اسلام جم خانہ ،میرین لائن ممبئی میں بین المذاہب کانفرنس منعقد کی گئی،اس کانفرنس کا موضوع موجودہ حالات میں ہندوستان میں سماجی ہم آہنگی کی بقا تھا،اس کانفرنس کی صدارت ممبئی کی مشہور علمی اورسماجی شخصیت ڈاکٹر ظہیر احمد قاضی صدر انجمن اسلام نے کی ۔اس کانفرنس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ،ملی ،سماجی ،مذہبی اورسیاسی شخصیتوں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے مہمان خصوصی مولانا انیس الرحمن قاسمی، نئی دہلی تھے۔اس کانفرنس کو جن سماجی،سیاسی شخصیات نے خطاب کیا ان میں پنڈت ویپن تیواری نئی دہلی،سینئر ایڈوکیٹ یوسف حاطم مچھالا ،ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی ،سابق ایم ،ایل سی ودیا تانی چوہان،سینئر صحافی سچن پرب ،سینئر صحافی جناب دنیش وورا،سماجی کارکن جسویر سنگھ ویرا،یوواکرانتی کے رکن جناب وشال ببوالے، آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر مولانا شاہد ناصری وغیرہ کے نام اہم ہیں۔اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ ابھی میں آسام،کیرلا،تامل ناڈو،بنگال،وغیرہ کے ملی ،سیاسی اورمذہبی رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے آج میں آپ کے درمیان موجود ہوں،میں نے محسوس کیا کہ ہر جگہ انسانی بنیاد پر اتحاد اوربھائی چارہ کو فروغ دینے کی ایک تڑپ پائی جاتی ہے،ہمارے قائدین اوردھرم گرو چاہتے ہیں کہ ملک میں نفرت کی آف بجھ جائے اورتمام مذہب کے ماننے والے شیرو شکر بن کر رہیں۔ سینئر صحافی جناب سچن پرب جی نے کہا کہ ہمارے علاقہ میں ایک مولانا محمد جی تھے ہم لوگ ان کو اپنا گرو اورایک استاذ مانتے تھے، ان کے بتائے ہوئے طریقہ پر چلا کرتے تھے، ان کا تعلق ایک مسلم خاندان سے تھا، لیکن سنتوںاورہندو مذہبی رہنماؤوں سے ان کے گہرے تعلقات تھے،ان کی لکھی کتاب ہمارے گاؤں میں پڑھی جاتی ہے،اورہر مذہب کے لوگ اس کی کتاب کو مانتے ہیں،ہمارے یہاں مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے ساتھ پیارو محبت سے رہتے ہیں اس محبت کی فضا کو ملک کے گوشے گوشے میں بنانے کی ضرورت ہے۔

 

 

کانفرنس کی صدارت کررہے ڈاکٹر ظہیر قاضی نے ملی کونسل کے اس اقدام کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کی آگ چاہے کتنوں ہی بھڑکا دی جائے ،نفرت اورمحبت کی جنگ میں ہمیشہ فتح محبت کے حصہ میں آئی ہے،تاریخ گواہ ہے، کہ نفرت پھیلانے والے کو ہمیشہ منھ کی کھانی پڑی ہے، اس ملک میں بھی نفرت پھیلانے والوں کو شکست ہوگی اورملک میں بھائی چارہ اورمحبت کی فضا ضرورقائم ہوگی ،بس ضرورت اس بات کی ہے کہ سیکولر مزاج اوردستورپر اعتماد رکھنے والے لوگوں کو اسی طرح مل جل کر بھائی چارہ کو فروغ دینے کی کوشش کرتے رہنا چاہئے۔ آل انڈیا ملی کونسل کے قانونی کمیٹی کے سربراہ محمد یوسف حاتم مچھالا نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کی فضاکو کم کرنے کے لیے محبت کی ہوا چلانے کی ضرورت ہے، اس ملک کے قانون نے ہر شہری کو برابرکے حقوق دئے ہیں،ہر شخص کو ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنا چاہئے ،جب حقوق کی پامالی ہوئی ہے،تو دوریاں بڑھتی ہیں۔آل انڈیا ملی کونسل کو آگے بڑھ کر ملک کی قیادت کرنی ہوگی۔ ویر جسویر سنگھ وورا نے کہا کہ اخلاق وکردارسے نفرت کو محبت سے بدلا جاسکتا ہے،ہر شخص کو اعلا اخلاق سے خود کو سنوارنا ہوگا،تب اس ملک کی ہواخوش گوار ہوگی ، آل انڈیا ملی کونسل کے قومی معاون جنرل سکریٹری جناب نظام الدین شیخ نے آل انڈیا ملی کونسل کے خدمات کا تعارف کرارتے ہوئے کہا کہ ملی کونسل چاہتی کہ ملک میں امن کی فضا قائم رہے ،ہر شخص کو برابر کے حقوق ملے اوردستور کے مطابق ملک کا نظام چلا یا جائے،اس لیے ملی کونسل 2017ء میں دینش بچاؤ اوردستور بچاؤ تحریک چلائی تھی،جو آج بھی جاری ہے۔

 

 

اس موقع پر آل انڈیا ملی کونسل مہاراشٹرا کے نائب صدر مولانا شاہد ناصری حنفی نے کہا کہ آپس کی میل جول سے اورملاقاتوں سے محبت کی فضا قائم ہوتی ہے ،اس لیے اس طرح کی کوششیں لگا تارہوتی رہنی چاہیے، اس کانفرنس کو جناب معراج صدیقی قومی صدر مسلم انٹیلیکچول فورم،محترمہ ایڈوکیٹ فرحانہ شاہ نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل ممبئی ،جناب نظام الدین راعین چیئرمین ایکتا فورم ممبئی،مفتی منظورضیائی ،صوفی کاررواں ،جناب سرفراز آرزوایگزیکیوٹیو ممبر آل انڈیا ملی کونسل ،جناب دنیش وورا وغیرہ کے نام شامل ہیں۔اس کانفرنس کے آرگنائزراورآل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری جناب راشد عظیم نے مہمانوں کا شکریہ اداکیا۔

You may also like

Leave a Comment