Home نظم ایک نظم سال کی آخری ساعتوں کے نام – سعود عثمانی

ایک نظم سال کی آخری ساعتوں کے نام – سعود عثمانی

by قندیل

اور کچھ دیر میں یہ سرخ گلاب
اپنی خوشبو میں نیم خوابیدہ
چاند کے رس میں ڈوب جائے گا

اور کچھ دیر میں ہوائے شمال
نرم سرگوشیوں کی خلوت میں
پھول سے وصل کرنے آئے گی

اور کچھ دیر میں دھڑکتا سمے
ترک کردے گا یہ پرانا لباس
اور نیا پیرہن پہن لے گا

اور کچھ دور تک ہواؤں پر
جل پری ! تیرا گیت جائے گا
اور کچھ دیر میں محبت کا
اور اک سال بیت جائے گا

You may also like