Home خاص کالم ایک علمی نشست میں شرکت- محمد رضی الاسلام ندوی

ایک علمی نشست میں شرکت- محمد رضی الاسلام ندوی

by قندیل

مجھے سفر پر نکلنا تھا ، لیکن مولانا ظفر اقبال مدنی ، ناظم جامعۃ القاسم سوپول( بہار) کا کئی بار میسیج آیا اور برادر مکرم محمد خالد اعظمی کا بھی کہ میں شرکت کروں ، چاہے تھوڑی دیر کے لیے ہی – یہ نشست تھی کتاب ‘ ہندوستان اور کویت : تاریخی ، علمی اور ثقافتی رشتے’ کی تقریب اجرا کی ، جو مرکز جماعت اسلامی ہند سے متّصل ہوٹل ریور ویو میں منعقد ہورہی تھی –

اس تقریب کی صدارت پروفیسر اختر الواسع پروفیسر ایمیریٹس شعبۂ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی نے کی – مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر اقتدار محمد خان چیرمین شعبۂ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی اور مولانا اصغر علی امام سلفی امیر جمعیت اہل حدیث ہند شریک ہوئے ۔ کتاب پر اظہار خیال جناب سہیل انجم ، ڈاکٹر مفضل ، ڈاکٹر خالد مبشر ، مولانا منظر امام قاسمی ، جناب شمس تبریز قاسمی ، جناب سراج نقوی مولانا امتیاز احمد قاسمی ، ڈاکٹر اجمل قاسمی اور دیگر نے کیا – پروگرام کی نظامت ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب نے کی –

میں نے اپنی گفتگو میں عرض کیا کہ کتاب میں یوں تو ہندوستان اور کویت کے درمیان مختلف رشتوں کی تفصیل پیش کی گئی ہے ، لیکن میری دل چسپی کی چیز یہ ہے کہ اس میں کویت میں تیار ہونے والی 45 جلدوں پر مشتمل الموسوعۃ الفقہیۃ کی تالیف اور ہندوستان میں اس کے ترجمہ کی تفصیل پیش کی گئی ہے – اس کتاب میں ہندوستان کی 14 دینی شخصیات کی 36 تصنیفات کا تعارف کرایا گیا ہے جو کویت کے اشاعتی اداروں سے طبع ہوئیں – میں نے عرض کیا کہ اسی طرح کویت کے جن اہل قلم کی تصانیف کے اردو تراجم ہندوستان میں طبع ہوئے ہیں ان کا بھی تذکرہ ہونا چاہیے تھا –

یہ کتاب اصلاً ڈاکٹر عبد القادر شمس کا تحقیقی مقالہ ہے ، جو انھوں نے پروفیسر اختر الواسع کی نگرانی میں لکھا تھا اور اس پر انہیں 2012 میں شعبۂ اسلامک اسٹڈیز ، جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کی جانب سے پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی تھی – اس کا عنوان تھا : "علوم اسلامی کی تحقیق و اشاعت میں وزارتِ اوقاف کویت کا کردار” – اس کی ترتیبِ نو اور اور کچھ حذف و اضافہ کے بعد جناب محمد خالد اعظمی نے اسے اپنے اشاعتی ادارہ ‘المنار پبلشنگ ہاؤس’ نئی دہلی سے چھاپا ہے –
صفحات : 480 ، قیمت : 500 روپے
رابطہ :
WhatsApp :+91-9667072147
Imo : +965-65948929

You may also like

Leave a Comment